• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

کھانسی نزلہ یا زکام کی شکایت ہو تو فوری ٹیسٹ کروائیں، وزیر داخلہ

شائع March 6, 2020
اعجاز شاہ کے مطابق احتیاطی تدابیر اختیار کی جارہی ہیں — فوٹو: ڈان نیوز
اعجاز شاہ کے مطابق احتیاطی تدابیر اختیار کی جارہی ہیں — فوٹو: ڈان نیوز

وزیر داخلہ اعجاز شاہ نے کہا ہے کہ کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے وفاقی حکومت نے صوبائی حکومت کو تعاون کی پیشکش کی ہے۔

کوئٹہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اعجاز شاہ نے کہا کہ کورونا وائرس کے حوالے سے جو اقدامات کیے جانے ہیں وہ وفاق اور صوبائی حکومتیں کر رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جن چیزوں کی درخواست کی گئی ہے اس پر عملدرآمد کیا جارہا ہے، اس وبا سے متعلق آگاہی کی ضرورت ہے۔

مزید پڑھیں: ’کورونا وائرس ترقی پذیر ایشیائی ممالک کی معیشتوں پر نمایاں اثرات مرتب کرے گا

اعجاز شاہ نے کہا کہ احتیاطی تدابیر اختیار کی جارہی ہیں اور باقی ہم دعا ہی کرسکتے ہیں۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ اگر کھانسی نزلہ یا زکام کی شکایت ہو تو فوری ٹیسٹ کروائیں، ضروری نہیں کہ وائرس لگ جانے کے لیے ایران یا چین کا دورہ کیا جائے۔

اعجاز شاہ نے کہا کہ وزیراعظم از خود کورونا سے متعلقہ اقدامات کی نگرانی کر رہے ہیں، خطے میں اس وقت پوزیشن دوسرے ممالک کی نسبت بہتر ہے۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ ایرانی بارڈر پر زائرین کی طبی معائنے سے متعلق تمام سہولیات بروئے کار لائی جارہی ہیں۔

ایران میں موجود زائرین سے متعلق سوال پر وزیر داخلہ نے کہا کہ 3 ہزار زائرین واپس آچکے ہیں جنہیں بارڈر پر علیحدہ رکھا گیا ہے جبکہ ایران میں بھی 2 ہزار کے قریب پاکستانی زائرین موجود ہیں۔

اعجاز شاہ نے کہا کہ اس کے علاوہ بھی کچھ لوگ ہیں جو ہوٹلوں میں رہ رہے ہیں جنہیں آئسولیٹ (فرنطینہ) کیا ہوا ہے آہستہ آہستہ تمام زائرین واپس آجائیں گے۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ ہم کوشش کررہے ہیں کہ جس، جس صوبے کے لوگ ہیں انہیں وہاں بھیجا جائے اور صوبے انہیں آئسولیشن میں رکھیں تاکہ تفتان پر دباؤ میں کمی آئے۔

انہوں نے کہا کہ ایران اور چین سے لوگوں کو لانے کا فیصلہ ملکی مفاد کو دیکھتے ہوئے کیا جائے گا، اس پر سیاست کی ضرورت نہیں ہے، یہ اللہ کی ناراضی کا اظہار ہے کہ دنیا میں ایسا وائرس پھیلا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں وزیر داخلہ نے کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن سے پوچھیں کس نے ان سے وعدہ کیا ہے؟ جبکہ انہوں نے واضح کیا کہ وفاقی حکومت نے مولانا سے کوئی وعدہ نہیں کیا۔

اپنی بات جاری رکھتے ہوئے اعجاز شاہ نے کہا مولانا فضل الرحمٰن ان سے جاکر پوچھیں جنہوں نے ان سے وعدہ کیا ان سے کہیں کہ وعدہ وفا کریں اور اگر وہ کہیں کہ وہ وعدہ ہی کیا جو وفا ہوجائے تو سمجھ جائیں۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی میں کورونا وائرس کا ایک اور کیس، پاکستان میں مجموعی تعداد 6 ہوگئی

اعجاز شاہ نے کہا کہ بلوچستان میں امن و امان کی صورتحال میں بہتری آئی ہے، دنیا اب پاکستان کو پرامن خطہ قرار دے رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کھیل کے میدان پھر سے آباد ہوگئے ہیں، اسلام آباد کو محفوظ دارالحکومت قرار دیا گیا ہے، اقوام متحدہ نے کراچی کے لیے ایڈوائزری تبدیل کردی ہے۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ پاکستان کو سیاحت کے لیے نمبر ون ملک قرار دیا گیا ہے، یہ سب مسلح افو اج، سیکیورٹی ایجنسیز اور عوام کی قربانیوں سے ہوا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم صحیح سمت میں جارہے ہیں لیکن جیسا آپ جانتے ہیں دہشت گردی کے حالیہ واقعات چراغ کے آخری شعلے ہیں جو ختم ہوجائیں گے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024