• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

لاہور میں قلندرز کو پی ایس ایل 2020 کی پہلی فتح مل گئی

شائع March 3, 2020 اپ ڈیٹ March 5, 2020
بین ڈنک نے 43گیندوں پر 10چھکوں اور 3چوکوں کی مدد سے 93رنز کی اننگز کھیلی— فوٹو بشکریہ پی ایس ایل
بین ڈنک نے 43گیندوں پر 10چھکوں اور 3چوکوں کی مدد سے 93رنز کی اننگز کھیلی— فوٹو بشکریہ پی ایس ایل

لاہور قلندرز نے پاکستان سپر لیگ(پی ایس ایل) کے پانچویں ایڈیشن میں مسلسل شکستوں کے بعد بلے بازوں کی شان دار کارکردگی کی بدولت کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو 37 رنز سے شکست دے کر پہلی کامیابی حاصل کرلی۔

لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں کھیلے گئے ایونٹ کے 16ویں میچ میں گلیڈی ایٹرز نے رواں سیزن کے سب سے بڑے ہدف کے حصول کے لیے بیٹنگ کا آغاز کیا تو جیسن روئے 12 رنز بنانے کے بعد سمیت پٹیل کی گیند پر وکٹیں محفوظ نہ رکھ سکے۔

احسن علی کا وکٹ پر قیام بھی دو رنز تک محدود رہا جبکہ کپتان سرفراز احمد بھی صرف9رنز بنا کر پٹیل کو وکٹ دے بیٹھے۔

گلیڈی ایٹرز کو اصل دھچکا اس وقت لگا جب دلبر حسین کی باہر جاتی ہوئی گیند کو کھیلنے کی کوشش میں ان فارم شین واٹسن 23رنز بنانے کے بعد وکٹ کیپر کو آسان کیچ دے بیٹھے۔

اعظم خان بھی کچھ اچھا کرنے میں ناکام رہے اور 12رنز بنانے والے بلے باز کی اننگز سلمان ارشاد کے ہاتھوں اختتام کو پہنچی۔

محمد نواز نے 24رنز کی انگز کھیل کر کچھ مزاحمت دکھانے کی کوشش کی لیکن محمد فیضان نے ان کا کا تمام کر کے اپنی ٹیم کو چھٹی کامیابی دلائی۔

بین کٹنگ نے ایک مشکل وقت میں جارحانہ بیٹنگ کا مظاہرہ کیا اور اپنی نصف سنچری بھی بنائی تاہم کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی ساتویں وکٹ انور علی کی گری جو 116 کے اسکور پر 4 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔

محمد فیضان کے خلاف بلند وبالا چھکے لگانے کے بعد بین کٹنگ نے اپنی نصف سنچری بنائی اور اسی رفتار سے بیٹنگ کرنے کی کوشش کے دوران 18 ویں اوور میں 53 رنز کی اننگز مکمل کر کے آؤٹ ہوئے، اس وقت ٹیم کا اسکور 159 رنز تک پہنچادیا تھا۔

گلیڈی ایٹرز نے اسکور کو 165 رنز تک پہنچایا تھا کہ فواد احمد13 رنز بنا کر آخری اوور میں آؤٹ ہوئے۔

کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی پوری ٹیم 172 رنز بنا کر آؤٹ ہوئی اور 37 رنز سے میچ میں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

نسیم شاہ آؤٹ ہونے والے آخری بلے باز تھے جنہوں نے ایک بلند و بالا چھکا بھی مارا تھا لیکن مجموعی طور 7 رنز بنا پائے۔

لاہور قلندرز کی جانب سے سلمان ارشاد نے سب سے زیادہ 4، سمیت پٹیل، دلبر حسین اور محمد فیضان نے 2،2 وکٹیں حاصل کیں۔

بین ڈنک کو شان دار 93 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلنے پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

اس سے قبل گلیڈی ایٹرز کی جانب سے بیٹنگ کی دعوت پر لاہور قلندرز کی طرف سے فخر زمان اور کرس لِن نے اننگز کا آغاز کیا۔

دونوں کھلاڑیوں نے ٹیم کو 36رنز کا آغاز فراہم کیا جس کے بعد فخر زمان ایک مرتبہ پھر ناکامی سے دوچار ہو کر صرف 14رنز بنانے کے بعد پویلین لوٹ گئے۔

اسکور 49 تک پہنچا ہی تھا کہ محمد حسنین نے ٹیم کو اہم کامیابی دلاتے ہوئے آسٹریلیا سے آئے کرس لِن کی اننگز کا خاتمہ کردیا لیکن قلندرز کو اصل دھچکا اس وقت لگا جب اگلے اوور میں محمد حفیظ پہلی ہی گیند پر شین واٹسن کے شاندار کیچ کے نتیجے میں پویلین واپسی پر مجبور ہو گئے۔

اس کے بعد بین ڈنک اور سمیت پٹیل کی جوڑی وکٹ پر یکجا ہوئے اور دونوں کھلاڑیوں نے چوتھی وکٹ کی شراکت میں نصف سنچری شراکت قائم کرتے ہوئے ٹیم کی نصف سنچری مکمل کرائی۔

بین ڈنک نے نسبتاً جارحانہ انداز اپناتے ہوئے اپنی نصف سنچری اسکور کی اور محمد نواز کو ایک اوور میں 4 چھکے لگائے۔

ڈنک اور سمیت پٹیل نے شاندار جارحانہ بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے گلیڈی ایٹرز کے تمام باؤلرز کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے پاکستان سپر لیگ کی دوسری سب سے بڑی شراکت قائم کرتے ہوئے چوتھی وکٹ کے لیے 155رنز جوڑے۔

اننگز کے آخری اوور میں سمیت پٹیل 40 گیندوں پر 2 چھکوں اور 9چوکوں کی مدد سے 71رنز بنا کر کٹنگ کی وکٹ بنے۔

بین ڈنک نے 43گیندوں پر 10چھکوں اور 3چوکوں کی مدد سے 93رنز کی اننگز کھیلی اور اننگز کی آخری گیند پر کیچ ہوئے۔

قلندرز نے مقررہ اوورز میں 5وکٹوں کے نقصان پر 209رنز کا مجموعہ اسکور بورڈ کی زینت بنایا۔

اس سے قبل کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے کپتان سرفراز احمد نے ٹاس جیت کر پہلے باؤلنگ کا فیصلہ کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ وکٹ میں ابتدا میں تھوڑی نمی ہے جس سے فائدہ اٹھانے کی کوشش کریں گے اور کم سے کم رنز تک محدود کر کے میچ جیتنے کی کوشش کریں گے۔

سرفراز کا کہنا تھا کہ ٹیم میں ایک تبدیلی کی گئی ہے اور سہیل خان کی جگہ فواد احمد کو فائنل الیون میں شامل کیا گیا ہے۔

لاہور قلندرز کے کپتان سہیل اختر نے کہا کہ وکٹ بیٹنگ کے لیے سازگار لگ رہی ہے اور کوشش کریں گے کہ اتدائی 6اوورز میں تیزی سے اسکور کر سکیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم اس وکٹ پر 160-170رنز اسکور کرنے کی کوشش کریں گے۔

لاہور قلندرز نے اپنی ٹیم میں تین تبدیلیاں کیں اور ڈیوڈ ویزے، معاذ خان اور ڈین ویلاس کی جگہ سکیگو پرسنا، محمد فیضان اور بین ڈنک کو اسکواڈ کا حصہ بنایا ہے۔

میچ کے لیے دونوں ٹیمیں ان کھلاڑیوں پر مشتمل تھیں۔

لاہور قلندرز: سہیل اختر(کپتان)، کرس لِن، محمد حفیظ، فخر زمان، بین ڈنک، محمد فیضان، سمیت پٹیل، سکیگو پرسنا، سلمان ارشاد، شاہین شاہ آفریدی، دلبر حسین

کوئٹہ گلیڈی ایٹرز: سرفراز احمد(کپتان)، جیسن روئے، شین واٹسن، احسان علی، سرفراز احمد، اعظم خان، بین کٹنگ، انور علی، محمد نواز، فواد احمد، محمد حسنین اور نسیم شاہ

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024