فروری میں افراط زر کی شرح میں 2 فیصد سے بھی زیادہ کمی آئی، وزیر اعظم
وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ جنوری کی نسبت فروری میں افراط زر کی شرح میں 2 فیصد سے بھی زیادہ کمی آئی ہے جو باعث مسرت ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹ کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ 'افراط زر میں کمی کے کابینہ کے فیصلوں اور یوٹیلیٹی اسٹورز کے ذریعے اشیائے خور و نوش پر سبسڈی کے نمایاں ہوتے ثمرات باعث مسرت ہیں۔'
انہوں نے کہا کہ 'جنوری کی نسبت فروری میں افراط زر کی شرح میں 2 فیصد سے بھی زیادہ کمی آئی، ہم مہنگائی میں کمی اور عوام کا بوجھ ہلکا کرنے کے لیے اقدامات اٹھانے کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔'
واضح رہے کہ شماریات بیورو کے تازہ اعداد و شمار میں کہا گیا تھا کہ جنوری میں صارف قیمت اشاریہ (سی پی آئی) مہنگائی کی شرح 14.56 فیصد تھی جو فروری میں کم ہو کر 12.4 فیصد پر آگئی ہے۔
شماریات بیورو کا کہنا تھا کہ کھانے کی اشیا جیسے دالوں، تازہ سبزیوں اور گندم کی قیمتیں افراط زر کی مرکزی وجہ تھی جن میں کمی سے مہنگائی کی شرح بھی کم ہوئی ہے۔
اس کے علاوہ بجلی کی قیمتیں بھی جنوری کے مقابلے میں 13.48 فیصد کم ہوئیں جس کا اثر مجموعی مہنگائی پر پڑا۔
خیال رہے کہ گزشتہ کئی ماہ سے مہنگائی کی بڑھتی شرح نے عوام کی تکالیف میں اضافہ کردیا تھا، بالخصوص کھانے پینے کی اشیا کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے نے غریب عوام کے لیے دو وقت کی روٹی کھانا بھی مشکل بنا دیا تھا۔
گزشتہ چند ماہ کے دوران ملک بھر میں گندم، آٹے اور چینی کا بحران بھی سامنے آیا جس سے عوام کی تکالیف اور بڑھ گئی اور حکومت کو عوام کے غم و غصے کا سامنا کرنا پڑا۔