• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

'غریب طبقے کیلئے انصاف کی مفت فراہمی کا پروگرام شروع کیا جارہا ہے'

شائع March 2, 2020
احساس پروگرام کے تحت سماجی تحفظ کے جامع منصوبے شروع کیے گئے ہیں، عمران خان — فوٹو: ڈان نیوز
احساس پروگرام کے تحت سماجی تحفظ کے جامع منصوبے شروع کیے گئے ہیں، عمران خان — فوٹو: ڈان نیوز

وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ غریب لوگوں کے لیے قانونی امداد کا پروگرام شروع کیا جارہا ہے کیونکہ حکومت ایسے لوگوں کو مفت انصاف دینا چاہتی ہے۔

اسلام آباد میں احساس انڈر گریجوایٹ اسکالرشپ پروگرام کے افتتاح کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ 'اسکالرشپ احساس پروگرام کا حصہ ہے، احساس پروگرام ریاست مدینہ کی پیروی میں شروع کیا گیا ہے۔'

انہوں نے کہا کہ آج وظائف لینے والے طلبا و طالبات کو یہ چیز سمجھنے کی ضرورت ہے کہ مدینہ کی ریاست ہمارے لیے رول ماڈل ہے جس کی بنیاد پر ایک ایسی عظیم تہذیب کی بنیاد پڑی جس نے 700 سال تک دنیا کی قیادت کی۔

ان کا کہنا تھا کہ 'کمزور طبقے کا احساس ہی ریاست مدینہ کا بنیادی اصول تھا، معاشرہ تب ہی مہذب کہلاتا ہے جس میں غریب کا احساس کیا جائے اور انسانوں اور حیوانوں کے معاشرے میں فرق صرف احساس کا ہے۔'

وزیراعظم نے کہا کہ غریب اور مستحق طلبا و طالبات کو وظائف کا اجرا ریاست مدینہ کے ماڈل کا تسلسل ہے، بدقسمتی سے ماضی میں وسائل پر ایک چھوٹے طبقے کا قبضہ تھا، یہ ایسا طبقہ تھا جن کے پاس سہولیات تھیں جبکہ عام لوگوں کے لیے ایک الگ نظام تھا۔

مزید پڑھیں: ڈیٹا بیس کے مربوط نظام کی بدولت احساس پروگرام سے کرپشن ختم ہوئی، وزیراعظم

انہوں نے کہا کہ یہ ان کا نہیں بلکہ پاکستان کا اصل نظریہ ہے کہ معاشرے کے پیچھے رہ جانے والے طبقات کو آگے لایا جائے، ہمارے وہ نوجوان جن میں پڑھنے، ہنر سیکھنے اور آگے بڑھنے کی لگن ہے لیکن وسائل نہیں ہیں ایسے نوجوانوں کے لیے یہ ایک زبردست پروگرام ہے اور جیسے جیسے ہمارے پاس وسائل بڑھتے جائیں گے، وظائف کی تعداد میں اضافہ ہو گا۔

ان کا کہنا تھا کہ نوجوانوں کی تعلیم و تربیت کے جو پروگرام شروع کیے گئے ہیں اس کے بہترین نتائج سامنے آئیں گے، ایک لاکھ 70 ہزار سے زائد طلبا کو ہنر سکھایا جا رہا ہے، یہ نوجوان آنے والے سالوں میں پاکستان کو آگے لے جائیں گے۔

عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں سونا، چاندی، تانبہ اور کوئلہ سمیت معدنی وسائل موجود ہیں، یہاں 12 موسم ہیں، یہاں تیل اور گیس کے ذخائر بھی موجود ہیں لیکن ہمارا سب سے قیمتی اثاثہ ہمارے نوجوان ہیں اور نوجوان آبادی کا فائدہ تب ہوگا جب ہم انہیں تعلیم اور ہنر دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ احساس پروگرام کے تحت سماجی تحفظ کے جامع منصوبے شروع کیے گئے ہیں، اس وقت پنجاب میں 7 لاکھ سے زائد خاندانوں کو ہیلتھ کارڈ جاری ہوچکے ہیں جبکہ خیبر پختونخوا حکومت نے صوبے کے تمام غریب خاندانوں کو ہیلتھ کارڈ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ملک میں اب تک 170 پناہ گاہیں تعمیر ہو چکی ہیں اس کی تعداد میں بھی اضافہ ہوگا، پناہ گاہیں ان لوگوں کے لیے ایک بڑی سہولت ہے جو مزدوری کے لیے شہروں میں آتے ہیں اور چھت نہ ملنے کی وجہ سے وہ سڑکوں کے کنارے بھوکے سوتے ہیں، پناہ گاہوں کے قیام سے انہیں چھت کے ساتھ ساتھ کھانا بھی فراہم کیا جارہا ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ عام آدمی کو انصاف کی فراہمی بھی ہماری اولین ترجیح ہے، غریب لوگوں کے لیے قانونی امداد کا پروگرام شروع کیا جارہا ہے، اس پروگرام کے تحت انہیں وکیل کی خدمات حاصل کرنے کے لیے مدد فراہم کی جائے گی، حکومت ایسے لوگوں کو مفت انصاف دینا چاہتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم نے ہنرمند جوان پروگرام کا افتتاح کردیا

انہوں نے کہا کہ دیہی خواتین کی حالت زار کو بہتر بنانے کے لیے بھی کئی پروگرام شروع کیے گئے، حکومت دیہی خواتین کو بااختیار بنانا چاہتی ہے، دیہی خواتین کے لیے جو پروگرام شروع کیے گئے ہیں اس کے تحت خواتین کو نہ صرف آمدنی ہوگی بلکہ انہیں غذائی ضروریات پورا کرنے میں بھی مدد ملے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ سماجی تحفظ کے جامع پروگرام 'احساس' کے تحت تمام اسکیمیں میرٹ اور شفافیت کی بنیاد پر آگے بڑھائی جارہی ہیں اور اس میں سیاسی عمل دخل نہیں ہوگا۔

قبل ازیں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم کی معاون خصوصی ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے احساس انڈر گریجوایٹ اسکالرشپ پروگرام سے 4 سال میں 2 لاکھ انڈر گریجوایٹ طلبا مستفید ہوں گے، پروگرام کے تحت 50 فیصد وظائف طالبات کو دیے جائیں گے جبکہ خصوصی طلبا کے لیے دو فیصد کوٹہ مختص کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کم آمدن خاندانوں کے 50 ہزار طلبا کو ہر سال وظائف دییے جائیں گے اور 45 ہزار آمدن والے خاندان اسکالرشپ کے لیے اہل ہوں گے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024