دہلی میں مذہبی فسادات پر پریانکا چوپڑا کی خاموشی پر ارمینہ خان حیران
بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں گزشتہ ماہ 24 فروری کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دورے کے دوران متنازع شہریت قانون کے خلاف مظاہرہ کرنے والے افراد پر تشدد اور حملوں سے ہونے والی ہلاکتوں پر دنیا بھر کے فنکاروں اور سیاستدانوں نے اظہار افسوس کیا تھا۔
نئی دہلی میں اس وقت مذہبی فسادات پھوٹ پڑے تھے جب ہزاروں شہریوں نے ڈونلڈ ٹرمپ کے پہلے بھارتی دورے کےدوران متنازع شہریت قانون کے خلاف مظاہرے شروع کیے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت: مذہبی فسادات میں ہلاکتوں کی تعداد 42 ہوگئی
بھارت میں متنازع شہریت قانون کے خلاف مظاہروں کا آغاز دسمبر 2019 میں ہوا اور تاحال بھارت میں اس قانون پر مظاہرے جاری ہیں۔
اگرچہ متنازع شہریت قانون کے خلاف ہونے والے مظاہروں کے دوران پہلے بھی متعدد ہلاکتیں ہو چکی ہیں تاہم 24 فروری کو ہونے والے مظاہروں کو ختم کرنے کے لیے مظاہرین پر ہونے والے حملوں اور تشدد میں 42 سے زائد ہلاکتیں ہوئیں۔
دہلی میں تاحال حالات کشیدہ ہیں اور تین دن ہونے والے مذہبی فسادات میں 42 ہلاکتوں سمیت 200 کے قریب افراد زخمی بھی ہوئے اور ہلاک ہونے والوں میں زیادہ تر مسلمان تھے۔
مزید پڑھیں: نئی دہلی میں مذہبی فسادات پر بولی وڈ شخصیات کا اظہار افسوس
پرتشدد مظاہروں کے دوران مسلمانوں کے علاوہ ہندو اور دیگر مذاہب کے لوگ بھی مارے گئے اور ان مظاہروں پر جہاں بولی وڈ شخصیات نے اظہار افسوس کیا، وہیں امریکا سمیت دیگر ممالک کے سیاسی رہنماؤں نے بھی اظہار افسوس کیا تھا۔
نئی دہلی میں پرتشدد ہنگاموں اور مذہبی فسادات کے بعد کینیڈا نے اپنے شہریوں کو بھارت کا سفر کرنے سے بھی روک دیا تھا لیکن بعض اہم بھارتی فلمی شخصیات کی جانب سے تاحال ان فسادات کے حوالے سے کوئی بیان سامنے نہیں آ سکا۔
نئی دہلی کے مذہبی فسادات پر کوئی بیان نہ دینے والی شخصیات میں بولی وڈ کی معروف اداکارہ پریانکا چوپڑا بھی شامل ہیں اور ان کی خاموشی پر پاکستانی اداکارہ ارمینہ خان نے حیرانگی کا اظہار کیا ہے۔
ارمینہ خان نے ایک ٹوئٹ میں پریانکا چوپڑا اور ان کے شوہر نک جونس کی بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ معروف اداکارہ نے تاحال نئی دہلی فسادات پر کوئی بیان نہیں دیا۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت میں مذہبی فسادات پر امریکی سیاستدانوں کا اظہار افسوس
ارمینہ خان نے ٹوئٹ میں بتایا کہ انہیں کسی شخص نے پریانکا چوپڑا کی مذکورہ تصویر بھیجی اور ان سے پوچھا کہ تاحال اداکارہ نے نئی دہلی فسادات پر کوئی بیان کیوں نہیں دیا؟
ارمینہ خان نے حیرانگی کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ پریانکا چوپڑا نے نئی دہلی فسادات پر بیان نہیں دیا، کیا وہ انتہاپسند حکمران جماعت بھارتی جنتا پارٹی (بی جے پی) اور ہندو توا کی خیر سگالی سفیر ہیں؟
اداکارہ کی اس ٹوئٹ پر کئی افراد نے کمنٹس کیے اور پریانکا چوپڑا کی جانب سے نئی دہلی فسادات پر کوئی بیان نہ دینے پر اداکارہ کے کردار کی مذمت کی اور ساتھ ہی کہا کہ وہ تو جنگ کی حامی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: نریندر مودی پر تنقید، امریکی مزاحیہ تنقیدی شو کی بھارت میں نشریات بند
جہاں کئی لوگوں نے پریانکا چوپڑا کی جانب سے نئی دہلی فسادات پر بیان نہ دینے پر ان کی مذمت کی، وہیں کئی افراد نے ارمینہ خان سے سوال کیا کہ اگر ہندو اداکارہ نے کوئی بیان نہیں دیا تو کیا مسلمان اداکار و سپر اسٹار شاہ رخ خان نے دیا ہے؟َ
ایک شخص نے اداکارہ سے یہ سوال بھی کیا کہ کیا دوسرے مسلمان بولی وڈ اداکاروں و ہدایت کاروں نے بھی نئی دہلی فسادات پر بیانات جاری کیے ہیں؟ تاہم اداکارہ نے مداحوں کے سوالوں کے جوابات نہیں دیے۔
تبصرے (2) بند ہیں