وزیر ریلوے نے روہڑی حادثے کی ذمہ داری بس ڈرائیور پر ڈال دی
وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے روہڑی میں ہونے والے ٹرین اور بس کے تصادم کا ذمہ دار بس ڈرائیور کو قرار دے دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ فلائی اوور پر رش ہونے کی وجہ سے ڈرائیور نے بس نان ٹریفکنگ اور ایسے ریلوے پھاٹک سے گزارنے کی کوشش کی جس کا انتظام سنبھالنے کے لیے کوئی ذمہ دار موجود نہیں تھا اس لیے یہ حادثہ پیش آیا۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز سندھ کے ضلع سکھر کے علاقے روہڑی کے قریب پاکستان ایکسپریس کا کوچ سے تصادم ہو گیا تھا جس کے نتیجے میں کم از کم 20 افراد جاں بحق اور 60 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر ریلوے نے کہا کہ جن کراسنگز پر کوئی ذمہ دار موجود نہیں ہوتا وہاں پھاٹک صوبائی حکومت نے بنانے ہوتے ہیں اس لیے صوبائی حکومتیں ہمیں فنڈز فراہم کریں تا کہ ہم یہ پھاٹک مکمل کریں۔
یہ بھی پڑھیں: سکھر: مسافر ٹرین کا کوچ سے تصادم، 20 افراد جاں بحق
ان کا کہنا تھا پشاور اور کراچی کے درمیان اس وقت 3 ہزار کے قریب ریلوے کراسنگز موجود ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ 10 مئی کو ایم ایل ون منصوبے پر دستخط ہوں گے جس کے تحت تمام ریلوے کراسنگز ختم ہوجائیں گی اس کے بجائے بالائی یا زیر زمین گزرگاہیں بنائی جائیں گی۔
انہوں نے بتایا کہ رواں برس 30 جون سے قبل 5 نئی مال بردرار ٹرینیں چلائی جائیں گی اور پوری کوشش ہے کہ اس سے ریونیو اکٹھا کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ میرا وعدہ ہے کہ 5 سال میں ریلوے منافع بخش ادارہ بن جائے گا جس کے لیے حیات ریجنسی سمیت ریلوے کی اراضی فروخت کرنے پر غور کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں: ریلوے میں 10 مئی سے قبل انقلاب لایا جارہا ہے، شیخ رشید
شیخ رشید کا کہنا تھا کہ 9 مارچ سے 15ویں روزے تک اے سی بزنس اور اے سی اسٹینڈرڈ کے کرایے میں 10 فیصد جبکہ دوطرفہ ٹکٹ لینے کی صورت میں 25 فیصد کمی لاگو ہوگی، ریلوے کی نجکاری کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ اس کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
وزیر ریلوے نے مزید کہا کہ 60 دن بہت اہم ہیں اس میں کچھ عہدوں ترقیوں کے ساتھ ریلوے میں ہمہ گیر تبدیلیاں لائی جائیں گی۔
انہوں نے بتایا کہ ایران کے ساتھ 4 ٹرینیں چلتی ہیں جو کورونا وائرس کے باعث سرحد بند ہونے کی وجہ سے فی الحال معطل کردی گئی ہیں جب سرحد کھلے گی تو ٹرین آپریشن بحال ہوجائے گا۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ذوالفقار علی بھٹو سلیکٹڈ وزیراعظم تھے جس کو اختلاف ہو وہ میرے ساتھ کسی بھی چینل پر مناظرہ کرسکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: تیزگام حادثے میں ریلوے انتظامیہ کی غفلت شامل تھی، انکوائری رپورٹ
ان کا کہنا تھا بیگم نصرت بھٹو نے ذوالفقار علی بھٹو کو ذوالفقار علی بھٹو بنایا ورنہ آج پیپلز پارٹی کی سیاست مختلف ہوتی اس لیے میں کہتا ہوں کہ زیادہ تر افراد جی ایچ کیو کے گیٹ نمبر 4 کی پیداوار ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ ایک بہترین انسان، میرے کالج فیلو اور میرے ووٹر ہیں، زیادہ تر جرنیل میرے حلقے کے ووٹر ہوئے ہیں۔
شہباز شریف کی واپسی کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ شریف خاندان جیل کاٹنے کے لیے بزدل ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ جو کچھ کرلیں نواز شریف وطن واپس نہیں آئیں گے نہ مریم نواز باہر جاسکیں گی۔