• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:10pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:37pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:10pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:37pm

پنجاب یونیورسٹی میں 2 طلبہ تنظمیوں میں تصادم، 15 زخمی

شائع February 28, 2020 اپ ڈیٹ February 29, 2020
پنجاب یونیورسٹی کے طلبہ کے ایک گروپ نے دھرنا دیا جس سے ٹریفک کا نظام درہم برہم ہوگیا—فوٹو:ڈان نیوز
پنجاب یونیورسٹی کے طلبہ کے ایک گروپ نے دھرنا دیا جس سے ٹریفک کا نظام درہم برہم ہوگیا—فوٹو:ڈان نیوز
پنجاب یونیورسٹی کے طلبہ کے ایک گروپ نے دھرنا دیا جس سے ٹریفک کا نظام درہم برہم ہوگیا—فوٹو:ڈان نیوز
پنجاب یونیورسٹی کے طلبہ کے ایک گروپ نے دھرنا دیا جس سے ٹریفک کا نظام درہم برہم ہوگیا—فوٹو:ڈان نیوز

پنجاب یونیورسٹی میں دو طلبہ تنظمیوں کے گروپس کے درمیان تصادم کے نتیجے میں 10گارڈز اور 5 طلبہ زخمی ہوگئے۔

ترجمان پنجاب یونیورسٹی کے مطابق تصادم شعبہ جیالوجی میں ہوا جہاں کھیل کے حوالے سے تقریب جاری تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ طلبہ کے مابین تصادم کو روکنے کی کوشش کے دوران یونیورسٹی کے 6 گارڈ زخمی ہوئے جس کے بعد حالات کو قابو میں رکھنے کے لیے پولیس بھی فوری طور پر موقع پر پہنچ گئی۔

ترجمان پنجاب یونیورسٹی نے کہا کہ یونیورسٹی کے حالات معمول پر آگئے تھے لیکن کچھ دیر بعد ایک مرتبہ پھر طلبہ کے درمیان تصادم ہوا جہاں مزید گارڈز اور طلبہ زخمی ہوگئے اور زخمیوں کی مجموعی تعداد میں 10 گارڈز اور 5 طلبہ شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:پنجاب یونیورسٹی: طلبہ تنظیموں میں تصادم، 24 گرفتار

گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے واقعے کا نوٹس لیا اور یونیورسٹی کے وائس چانسلر سے تفصیلی رپورٹ طلب کی۔

—فوٹو:ڈان نیوز
—فوٹو:ڈان نیوز

گورنر پنجاب نے انتظامیہ کو ہدایت کی کہ پنجاب یونیورسٹی میں امن و امان کویقینی بنایا جائے اور ہنگامہ آرائی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ کسی کو قانون ہاتھ میں لینے اور یونیورسٹی کا ماحول خراب کر نے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔

دوسری جانب پنجاب یونیورسٹی میں تصادم کے بعد طلبہ کے ایک گروپ نے کیمپس پل پر دھرنا دیا جس کے نتیجے میں کینال روڈ پر ٹریفک کا نظام درہم برہم ہوگیا۔

رجسٹرار پنجاب یونیورسٹی خالد خان کا کہنا تھا کہ ایف سی کالج کے طلبہ لڑائی کے لیے آتے ہیں اور اس معاملے میں ایف سی کالج کے اساتذہ بھی ملوث ہیں۔

پریس کانفرنس کے دوران رجسٹرار پنجاب یونیورسٹی خالد خان کا کہنا تھا کہ 100 سے 150 سو طلبہ لڑائی جھگڑوں میں ملوث ہیں، ان کے خلاف کارروائی کے لیے مقامی انتظامیہ اور ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کو کہہ دیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں:پنجاب یونیورسٹی: طلبہ تنظیموں میں تصادم، 5طلبہ زخمی

دوسر ی طرف ایف سی کالج کی انتظامیہ کا کہنا تھا کہ پنجاب یونیورسٹی رجسٹرار کے الزامات درست نہیں ہیں، ہم کسی استاد اور طالب علم کے پرتشدد کارروائیوں میں ملوث ہونے کی حوصلہ افزائی نہیں کرتے۔

انہوں نے اپنے جواب میں کہا کہ اگر کوئی خط پنجاب یونیورسٹی کی جانب سے لکھا گیا ہے تو اس کا جواب دیا جائے گا۔

پنجاب یونیورسٹی میں پیش آنے والے واقعے کی ویڈیو بھی سامنے آگئی ہے اور انتظامیہ کا کہنا تھا کہ ویڈیو کے ذریعے طلبہ کی نشاندہی کرکے ان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کریں گے۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024