کورونا سے بچاؤ کی ویکسن تیار کرلی، اسرائیلی سائنسدانوں کا دعویٰ
امریکی و برطانوی سائنسدانوں کے بعد اب اسرائیلی سائنسدانوں نے بھی کورونا وائرس سے بچاؤ کی ویکسین تیار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
اسرائیلی سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ وہ کورونا وائرس سے بچاؤ کی ویکسین تیار کرنے کے انتہائی قریب ہیں اور اگر معاملات اسی طرح آگے بڑھتے رہے تو چند ہفتوں میں وہ ویکسین تیار کرلیں گے۔
اسرائیلی سائنسدانوں سے قبل امریکی سائنسدانوں نے بھی کورونا وائرس سے بچاؤ کی پہلی ویکسین تیار کرنے کا دعویٰ کیا تھا اور کہا تھا کہ ممکنہ طور پر تیار کی گئی ویکسین کو رواں برس اپریل میں آزمائش کے لیے پیش کیا جائے گا۔
امریکی کمپنی موڈرینا نے دعویٰ کیا تھا کہ اس نے کورونا وائرس سے بچاؤ کی ویکسین تیار کرلی ہے اور اس ویکسین کو امریکا کے نیشنل انسٹیٹوٹ آف الرجی اینڈ انفیکشیس ڈیزیز (این آئی اے آئی ڈی) اور نیشنل انسٹیٹوٹ آف ہیلتھ (این آئی ایچ) کو بھجوا دیا گیا ہے۔
کمپنی کا کہنا تھا کہ مذکورہ دونوں ادارے ویکسین کا جائزہ لینے کے بعد اسے اپریل تک انسانوں پر آزمانے کا کام شروع کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: نئے کورونا وائرس کے خلاف ویکسین اور دوا کی تیاری میں پیشرفت
امریکی کمپنی سے قبل برطانوی سائنسدانوں نے بھی کورونا وائرس سے متعلق ایک ویکسین تیار کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔
رواں ماہ 11 فروری کو امپریئل کالج لندن کے ماہرین نے دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے کورونا وائرس سے بچاؤ کی ویکسین تیار کرلی ہے اور انہوں نے مذکورہ ویکسین کو جانوروں پر آزمانا بھی شروع کردیا ہے۔
امریکی و برطانوی سائنسدانوں کے بعد اب اسرائیلی سائنسدانوں نے بھی دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے بھی کورونا وائرس سے متعلق ویکسین تیار کرلی۔
اسرائیلی ویب سائٹ ’یروشلم پوسٹ‘ نے اپنی رپورٹ میں اسرائیلی وزیر سائنس اوفر اکنیس کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ اسرائیلی ماہرین کورونا وائرس سے بچاؤ کی ویکسین تیار کرنے کے انتہائی قریب ہیں۔
اسرائیلی وزیر نے ’دی گلیلی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ‘ (میگل) کے سائسندانوں کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ اگر معاملات یوں ہی آگے بڑھتے رہے تو آئندہ چند ہفتوں میں ویکسین مکمل تیار ہو جائے گی۔
ساتھ ہی اسرائیلی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی اوفر اکنیس نے دعویٰ کیا کہ اگر ویکسین چند ہفتوں میں تیار ہوگئی تو آئندہ 3 ماہ میں اسے انسانوں کے لیے پیش کردیا جائے گا۔
ویکسین کی تیاری کے حوالے سے میگل کے بائیوٹیکنالوجی شعبے کے سربراہ نے بتایا کہ مذکورہ ویکسین دراصل انفیکشن اور وائرس والی بیماریوں سے بچاؤ کے لیے بنائی جا رہی ہے جس میں ایسے جذیات شامل کیے گئے ہیں جو خصوصی طور پر کورونا وائرس کا سبب بننے والے وائرس کوڈ 19 کو بڑھنے سے روکتے ہیں۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ تیاری کے آخری مراحل میں پہنچنے والی ویکسین کورونا سمیت دیگر وائرل بیماریوں پر بھی اثر انداز ہوگی۔
اسرائیلی سائنسدانوں کے تازہ دعوے سے قبل گزشتہ ماہ سوشل میڈیا پر ایسی خبریں وائرل ہوئی تھیں کہ اسرائیل نے کورونا وائرس کی ویکسین تیار کرکے چین بھجوا دی۔
مزید پڑھیں: نئے کورونا وائرس کے خلاف 'ویکسین' کی آزمائش شروع
تاہم سوشل میڈیا پر چلنے والی خبروں کو بنیاد بنا کر متعدد عالمی اداروں نے بھی ایسی رپورٹس دی تھیں کہ اسرائیل نے چین کی جانب ویکسین بھجوادی۔
بعد ازاں عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او)، اسرائیلی اور چینی حکام نے تصدیق کی تھی کہ مذکورہ خبریں جعلی ہیں۔
خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ نے اس حوالے سے اپنی تحقیقاتی رپورٹ میں ثابت کیا تھا کہ اسرائیل کی جانب سے کورونا وائرس سے تحفظ کی ویکسین تیار کرکے اسے چین بھجوانے کی خبریں جھوٹی ہیں۔
اے ایف پی کی رپورٹ میں عالمی ادارہ صحت نے واضح کیا تھا کہ دنیا میں اب تک کسی بھی ملک نے کورونا وائرس سے متعلق کوئی ویکسین تیار نہیں کی۔
عالمی ادارہ صحت نے امریکی و برطانوی سائسندانوں کی جانب سے ویکسین تیار کرنے والے دعووں کے باوجود واضح کیا تھا کہ فروری کے وسط تک دنیا میں کورونا وائرس سے تحفظ کی کوئی بھی ویکسین دستیاب نہیں۔