لاہور کی بینکنگ عدالت کا شہباز شریف کے داماد کی جائیداد نیلام کرنے کا حکم
لاہور کی بینکنگ عدالت نےمسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کے داماد عمران علی یوسف کی جائیداد نیلام کرنے کا حکم دے دیا۔
صوبائی دارالحکومت کی بینکنگ عدالت نے نجی بینک کے دعوے کو منظور کرتے ہوئے مذکورہ احکامات جاری کیے۔
مذکورہ معاملے پر عدالت میں ہونے والی سماعت کے دوران نجی بینک کی جانب سے ان کے وکیل احسن مسعود نے دلائل دیے۔
مزید پڑھیں: صاف پانی کیس: شہباز شریف کے داماد کی جائیداد ضبط کرنے کا حکم
دوران سماعت انہوں نے موقف اپنایا کہ 'شہباز شریف کے داماد نے بینک سے 2 کروڑ 54 لاکھ روپے قرض لیا لیکن قرض واپس نہیں کیا گیا'۔
ان کا کہنا تھا کہ 'عمران علی یوسف نے 240 اقساط ادا کرنی تھیں لیکن 120 اقساط ادا کی گئی جس پر انہیں متعدد بار آگاہ کیا گیا لیکن ان کی جانب سے مکمل قرض کی رقم واپس نہیں کی گئی'۔
نجی بینک کے دلائل سننے کے بعد لاہور کی بینکنگ عدالت نمبر 4 نے جائیداد نیلامی کے لیے اشتہار جاری کیا اور شہباز شریف کے داماد کی جائیداد نیلامی کے لیے 27 مارچ کی تاریخ مقرر کرنے کی ہدایت کردی۔
یہ بھی پڑھیں: شہباز شریف کے داماد عمران علی یوسف اشتہاری قرار
ساتھ ہی عدالت نے شہباز شریف کے داماد کا ڈیفنس میں گھر اور کمرشل پراپرٹی کو نیلام کرنے کا حکم دے دیا۔
خیال رہے کہ اس سے قبل اگست 2018 میں لاہور کی احتساب عدالت نے عمران علی یوسف کو اشتہاری قرار دیا تھا۔
اسی سال اکتوبر کے مہینے میں احتساب عدالت نے صاف پانی کیس میں عمران علی یوسف کی جائیداد ضبط کرنے کا بھی حکم جاری کیا تھا۔