• KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am
  • KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am

کوئٹہ، تفتان کے درمیان ٹرین سروس غیر معینہ مدت تک کے لیے بند

شائع February 26, 2020
وزیر ریلوے شیخ رشید نے ویڈیو پیغام میں ٹرینوں کی بندش کا اعلان کیا — فوٹو: ڈان نیوز
وزیر ریلوے شیخ رشید نے ویڈیو پیغام میں ٹرینوں کی بندش کا اعلان کیا — فوٹو: ڈان نیوز

چین کے بعد ایران میں تیزی سے پھیلنے والے کورونا وائرس کے پیش نظر تفتان میں پاک-ایران سرحد بند ہونے کے بعد وزیر ریلوے نے کوئٹہ اور تفتان کے درمیان چلنے والی ٹرین سروس بھی غیر معینہ مدت تک کے لیے بند کرنے کا اعلان کردیا۔

وفاقی وزیر ریلوے نے ایک ویڈیو پیغام جاری کرتے ہوئے کہا کہ کوئٹہ اور تفتان کے درمیان مہینے میں چلنے والی چاروں ٹرینیں واپس آچکی ہیں اور اب فیصلہ کیا گیا ہے کہ یہ ٹرینیں تا حکم ثانی نہیں چلیں گی۔

انہوں نے کہا کہ یہ ٹرینیں سرحد کے کھلنے تک بند رہیں گی۔

مزید پڑھیں: ایران میں کورونا وائرس سے ہلاکتیں، پاک ایران سرحد 'عارضی طور پر' بند

ساتھ ہی وزیر ریلوے نے عوام کو مطلع کیا کہ بکنگ میں موجود اپنا سامان اور دیگر چیزیں واپس لے جاسکتے ہیں۔

خیال رہے کہ ایران میں نائب وزیر صحت اِرج حریرچی اور رکن پارلیمنٹ سمیت 95 لوگوں میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوچکی ہے جبکہ وائرس سے کم از کم 16 افراد ہلاک بھی ہوچکے ہیں۔

ایران میں کورونا وائرس سے ہونے والی ہلاکتوں کے بعد پاکستان نے پڑوسی ملک کے ساتھ اپنی سرحد کو عارضی طور پر بند کردیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: ایران میں کورونا وائرس کے کیسز، بلوچستان کے سرحدی اضلاع میں ایمرجنسی نافذ

اس کے علاوہ بلوچستان کی حکومت نے پاکستان سے ایران جانے والے زائرین کے سفر پر بھی پابندی عائد کردی تھی۔

صوبے کے وزیراعلیٰ جام کمال کی ہدایت پر صوبائی محکمہ آفات نے ہنگامی صورتحال کے پیش نظر پاک-ایران سرحد کو پار کرنے کے مقام تفتان پر 100 بستروں پر مشتمل ٹینٹ ہسپتال قائم کردیا ہے۔

علاوہ ازیں گزشتہ روز پاکستانی حکام نے پاک-ایران سرحد کو صرف ساڑھے چار گھنٹوں کے لیے کھولتے ہوئے 306 ایرانی باشندوں کو اپنے وطن واپس جانے کی اجازت دی تھی تاہم 250 پاکستانی مزدور سرحد کے دوسری طرف ایران میں پھنسے ہوئے ہیں اور بلوچستان حکومت سے ان کے وطن واپسی کے لیے اقدامات کرنے کی اپیل کر رہے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024