سعودی عرب نے پاکستانیوں کیلئے ویزا آن ارائیول کی سہولت متعارف کرادی
سعودی عرب نے پاکستانی، بھارتی اور برطانوی، امریکی یا شینگن ویزا رکھنے تمام درخواست گزاروں کے لیے ایک سے زائد بار داخلے کے ویزا آن ارائیول کی سہولت متعارف کرادی۔
گلف نیوز کی رپورٹ کے مطابق پاکستانی یا ان ممالک کا ویزا رکھنے والے افراد ایک سال مدت کے اس ویزا کو عمرے کی ادائیگی کے لیے بھی استعمال کر سکیں گے۔
تاہم یہ ویزا حج کی ادائیگی کے لیے استعمال نہیں ہو سکے گا۔
ایک سال مدت کا ویزا آن ارائیول حاصل کرنے کے لیے مسافروں کو اپنے ساتھ درست کریڈِٹ کارڈ رکھنا ہوگا تاکہ وہ 18 ہزار روپے کے برابر ویزا فیس ادا کر سکیں جبکہ نقد رقم قابل قبول نہیں ہو گی۔
اس کے علاوہ ویزا آن ارائیول حاصل کرنے والے شہری ایک وقت میں زیادہ سے زیادہ 90 روز تک سعودی عرب میں قیام کر سکیں گے، تاہم وہ ایک سے زائد بار داخل ہو سکیں گے۔
رپورٹ میں دبئی میں سعودی ایئرلائن کے ریزرویشن ایجنٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ اس سروس کا آغاز گزشتہ ماہ ہوا تھا۔
مزید پڑھیں: آن لائن ویزا سہولت سے 10 روز میں 24 ہزار افراد کی سعودی عرب آمد
انہوں نے کہا کہ 'کوئی بھی شخص جس کے پاس درست برطانوی، امریکی یا شینگن ویزا ہو وہ سعودی عرب کا آن ارائیول ویزا حاصل کر سکتا ہے، تاہم یہ ویزا ان درخواست گزاروں کو جاری کیا جائے گا جو کم از کم ایک بار امریکا، برطانیہ یا شینجن ویزا استعمال کر چکے ہوں۔'
واضح رہے کہ شینگن ایریا ایسے خطے یا علاقے کو کہا جاتا ہے جو 26 یورپی ریاستوں پر مشتمل ہے جس نے باہمی سرحدوں پر باضابطہ طور پر تمام پاسپورٹ اور دیگر تمام نوعیت کے سرحدی کنٹرول کو ختم کردیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایسے لوگوں کو ویزا جاری نہیں ہوگا جن کے پاسپورٹ پر امریکا، برطانیہ یا شینجن ویزا کی مہر تو لگی ہو لیکن انہوں نے اسے کبھی استعمال نہیں کیا ہو۔
اس کے علاوہ پہلی بار سعودی عرب آنے والوں کو وہی کی ایئرلائن کے ذریعے سفر کرنا ہوگا جن میں سعودی ایئرلائن، فلائیناس یا فلائی ڈیل شامل ہیں جبکہ وہ افراد جنہیں پہلے ویزٹ ویزا جاری کیا جاچکا ہو وہ کسی بھی ایئرلائن کا انتخاب کر سکتے ہیں۔
گلف نیوز کی رپورٹ کے مطابق غیر مسلم اس ویزے پر مقدس شہروں مکہ اور مدینہ نہیں جاسکیں گے، جبکہ مسلمان اس ویزے کو حج سیزن کے علاوہ عمرے کی ادائیگی کے لیے استعمال کر سکیں گے۔
واضح رہے کہ ستمبر 2019 میں سعودی عرب نے اعلان کیا تھا کہ وہ پہلی بار آن لائن سیاحتی ویزے کا آغاز کر رہا ہے اور سلطنت کو دیگر ممالک کے لوگوں کے لیے کھول رہا ہے۔
سعودی حکومت نے غیر ملکی خواتین کے لیے لباس کے حوالے سے قواعد و ضوابط میں بھی نرمی کی تھی اور ان کے عبایا پہننے کی شرط کو ختم کردیا گیا تھا۔