• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

طیارے سے اترنے کے لیے کافی انتظار کیوں کرنا پڑتا ہے؟

شائع February 24, 2020
— شٹر اسٹاک فوٹو
— شٹر اسٹاک فوٹو

اگر آپ طیارے میں سفر کررہے ہیں اور وہ اتر چکا ہے جبکہ سیٹ بیلٹ سائن بھی بند ہوگیا ہے تو زیادہ پرجوش ہونے کی ضرورت نہیں۔

کیونکہ اس کے بعد بھی آپ کو طیارے سے نکلنے میں کچھ دیر انتظار کرنا ہوتا ہے۔

آپ کو جتنی بھی جلدی ہو آپ کو طیارے میں سفر کے کچھ اصولوں پر عمل کرنا ہوتا ہے یعنی آپ کو باہر نکلنے کے لیے عملے کی ہدایت کا انتظار کرنا ہوتا ہے جس کے بعد سامان نکال کر باہر جاتے ہیں۔

اور یہ مسئلہ ہر پرواز میں ہوتا ہے تو فضائی کمپنیاں اس عمل کو تیز کرنے کا کوئی طریقہ کیوں نہیں ڈھونڈتی؟

تو اس کی وجہ یہ ہے کہ اس مسئلے کی وجہ فضائی کمپنی نہیں بلکہ اس کا انحصار زمین یعنی ائیرپورٹ پر موجود عملے پر ہوتا ہے۔

عموماً سیٹ بیلٹ کا سائن اس وقت بند ہوجاتا ہے جب طیارے کو روکا جاتا ہے، مگر طیارے کے دروازے کھلنے سے قبل بہت کچھ باہر ہورہا ہوتا ہے جس کا آپ کو احساس بھی نہیں ہوتا۔

پائلٹ سب سے پہلے انجن کو بند کرتے ہیں اور anti-collision لائٹ بند کی جاتی ہے۔

جب یہ لائٹ بند ہوتی ہے تو زمینی عملے کو علم ہوجاتا ہے اب طیارے تک جانا محفوظ ہے اور پھر وہ جیٹ برج لے کر آتے ہیں، جس کو طیارے کے دروازے سے لگایا جاتا ہے اور پھر طیارے میں موجود عملے سگنل دیا جاتا ہے کہ اب مسافروں کو باہر لانے کا عمل محفوظ ہے۔

یہ 2 منٹ کا عمل نہیں ہوتا بلکہ اس میں کافی وقت بھی لگ سکتا ہے کیونکہ جیٹ برج کی مشینوں میں کوئی خرابی ہوسکتی ہے، اسے طیارے کے دروازے سے لگانے کے لیے چند کوششیں کرنا پڑسکتی ہے، زمینی عملے کے پاس کسی اور طیارے (جو اسی وقت آیا ہو)کے مسافروں کو اتارنے کا کام ہوسکتا ہے۔

یہ ایک پیچیدہ عمل ہوتا ہے تو ہوسکتا ہے کہ اس میں کچھ زیادہ وقت لگ جائے اور پھر طیارے سے اترے سے قبل ہجوم کی وجہ سے بھی چند منٹ اضافی لگ جاتے ہیں، تو فکرمند ہونے کی بجائے کچھ دیر مزید نشست پر بیٹھ جائیں۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024