نئے کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنا مشکل کیوں؟ وجہ سامنے آگئی
چین کے سائنسدانوں نے تصدیق کی ہے کہ کورونا وائرس علامات ظاہر کیے بغیر بھی متاثرہ فرد سے دوسروں میں منتقل ہوسکتا ہے۔
یہ پہلا ٹھوس ثبوت ہے جس سے اس خیال کی تائید ہوتی ہے کہ یہ نیا نوول کورونا وائرس کسی متاثرہ فرد میں علامات ظاہر ہوئے بغیر بھی دیگر تک منتقل ہوسکتا ہے اور اس حقیقت کے نیتجے میں اس کے پھیلاﺅ کی روک تھام زیادہ بڑا چیلنج ثابت ہوگی۔
ووہان کی 20 سالہ خاتون نے خاندان کے 5 افراد میں اس وائرس کو منتقل کیا جبکہ وہ خود جسمانی طور پر کبھی بیمار نہیں ہوئی۔
محققین کا کہنا تھا کہ 20 سالہ خاتون کو ایک ہسپتال میں الگ تھلگ رکھ کر قریبینی سے معائنہ کیا گیا، جو جسمانی طور پر بیمار نہیں ہوئی حالانکہ اس کے خاندان کے افراد میں بخار اور 2 میں تو شدید نمونیا دیکھنے میں آیا۔
اس خاتون کی جانب سے علامات ظاہر کیے بغیر وائرس کی منتقلی بظاہر غیرمعمولی لگتی ہے مگر ماہرین نے دیگر کیسز کو بھی دیکھا ہے جس میں وائرس سے متاثر افراد میں علامات ظاہر نہیں ہوئیں۔
چائنیز سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریونٹیشن کی رپورٹ میں 8 دسمبر سے 11 فروری تک چین میں رپورٹ ہونے والے تمام کیسز کا تجزیہ کرتے ہوئے دریافت کیا کہ 1.2 فیصد افراد میں علامات ظاہر ہوئے بغیر کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی۔
جاپان کے ساحل پر لنگر انداز ڈائمنڈ پرنسز کروز شپ میں 621 میں سے 322 متاثرہ افراد میں کوئی علامات ظاہر نہیں ہوئیں۔
یہ 20 سالہ خاتون ووہان کی رہائشی تھی، وہ شہر جہاں سے یہ وائرس پھیلنا شروع ہوا مگر 10 جنوری کو یہ آنیانگ شہر گئی تھی اور وہاں 3 دن بعد وہ اور اس کے خاندان کے 5 افراد ایک بیمار شخص کی عیادت کرنے ایک ہسپتال میں گئے تھے۔
17 جنوری کو خاتون کے خاندان کے ایک رکن کو بخار اور گلے میں سوجن کی شکایت کا سامنا ہوا جبکہ اگلے ہفتے دیگر 4 کو بھی بخار اور نظام تنفس کے مسائل کی علامات کا سامنا ہوا، ان سب کو 26 جنوری کو ففتھ پیپلز ہاسپٹل میں داخل کرلیا گیا۔
جب ڈاکٹروں نے اس خاتون میں کورونا وائرس کے ابتدائی ٹیسٹ کیے تو نتائج منفی ثابت ہوئے، اس کا سی ٹی اسکین بھی نارمل تھا، مگر ایک دن بعد اس میں وائرس کی تصدیق ہوگئی حالانکہ اس میں کسی قسم کی علامات ظاہر نہیں ہوئی تھیں۔
11 فروری تک بھی خاتون میں بخار، کھانسی، گلے میں سوجن یا کسی قسم کی دیگر علامات نظر نہیں آئی تھیں۔
ڈاکٹروں نے بتایا کہ خاتون کا علامات ظاہر کرنے کا دورانیہ 19 دن کا تھا، حالانکہ پہلے یہ تخمینہ لگایا گیا تھا کہ وائرس کی علامات ظاہر ہونے کا وقت ایک سے 14 دن کے دوران ہے مگر حالیہ تحقیق سے عندیہ ملتا ہے کہ یہ 24 دن تک بھی ہوسکتا ہے۔
خیال رہے کہ چین سمیت 30 ممالک میں اب تک کورونا وائرس سے 78 ہزار سے زائد افراد متاثر جبکہ ساڑھے 24 سو سے زائد ہلاکتیں ہوچکی ہیں۔
اب تک کورونا وائرس کے بیشتر کیسز کی شدت معتدل رہی ہے اور کچھ عرصے قبل جرمنی میں بھی ایسا کیس سامنے آیا تھا جس میں ایک 33 سالہ جرمن شخص نے علامات ظاہر کیے بغیر وائرس کو کم از کم 2 افراد میں منتقل کیا تھا۔
مگر اس نئے کیس سے قبل سائنسدان یقین سے کہنے سے قاصر تھے کہ بغیر علامات ظاہر کیے بغیر بھی لوگ اس مرض کووڈ 19 کو دیگر افراد میں منتقل کرسکتے ہیں، مگر اب ان کا کہنا ہے کہ ایسا ممکن ہے۔