جہنوں نے ہمارے جنگلات کو تباہ کیا انہیں جیل میں ڈالیں، وزیراعظم
وزیراعظم عمران خان نے میانوالی کے علاقے کندیاں میں پودا لگا کر موسم بہار کی شجرکاری مہم کا افتتاح کردیا۔
ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق اپنے دورے کے دوران وزیر اعظم عمران خان نے کندیاں میں پودا لگا کر موسم بہار کی شجرکاری مہم کا افتتاح کیا۔
وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار اور دیگر صوبائی حکام عمران خان کے ہمراہ شجر کاری مہم کی تقریب کے موقع پر موجود تھے۔
میانوالی آمد پر وزیراعظم کو شجرکاری مہم کے حوالے سے بریفنگ بھی دی گئی۔
بعد ازاں وزیر اعظم نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 'شجرکاری کی اہمیت کے حوالے سے ہمیں اپنے بچوں کو پڑھانے کی ضرورت ہے'۔
مزید پڑھیں: شجرکاری کے موسم میں درخت لگانے کا درست طریقہ سیکھیں
ان کا کہنا تھا کہ 'ہمارے ملک میں ہر طرح کا موسم ہے، ہر طرح کا پھل یہاں پیدا ہوتا ہے، ہماری غلطی ہے کہ ہم نے اللہ کی دی ہوی نعمتوں کو صحیح طریقے سے استعمال نہیں کیا'۔
انہوں نے کہا کہ 'میں نے اپنی زندگی میں پاکستان میں لوگوں کو اپنے جنگلات تباہ کرتے ہوئے دیکھا'۔
وزیراعظم نے وزیر اعلیٰ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ 'جن مجرمان نے ہمارے جنگلات کو تباہ کیا ہے انہیں پکڑ کر جیل میں ڈالیں'۔
ان کا کہنا تھا کہ 'جنگلات ہی نوجوانوں کا مستقبل ہیں، یہ جنگل آپ کو نوکریاں دلائے گا جس کا اندازہ آپ کو آئندہ سالوں میں ہوگا'۔
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ 'کندیاں میں بیری لگارہے ہیں اور اس کے شہد کی دنیا میں سب سے زیادہ مانگ ہے اور لوگ بیری کے شہد پر سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں، اس سے خوشحالی آئے گی'۔
انہوں نے کہا کہ 'پنجاب حکومت میانوالی پر پیسہ خرچ کر رہی ہے، ہم یہاں کے اسکول اور ہسپتال ٹھیک کر رہے ہیں اور پانی کا مسئلہ بھی حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں'۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ 'ہم پنجاب میں آئی جی لے کر آئے ہیں اور ان کو کہا ہے کہ بڑے ڈاکوؤں کو پکڑیں کیونکہ چھوٹے چوروں کو پکڑنے سے چوری نہیں ختم ہوتی، ہماری حکومت نے پہلی مرتبہ اس طرح کا اقدام کیا ہے جس سے امید ہے کہ کرپشن کم ہوگی'۔
ان کا کہنا تھا کہ 'میانوالی میں نمل یونیورسٹی بین الاقوامی سطح کی یونیورسٹی بنے گی، دنیا سے لوگ یہاں پڑھنے آیا کریں گے'۔
انہوں نے کہا کہ 'کوئی ملک ایسے ترقی نہیں کرتا جہاں زیادہ تر پیسہ چھوٹے سے علاقے میں خرچ ہو، ہمارا فرض ہے کہ غریب اور کمزور علاقوں پر زیادہ پیسہ خرچ کیا جائے'۔
یہ بھی پڑھیں: شہروں میں شجرکاری کی اہمیت پر نئی تحقیق
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ 'میرا مشن ہے پاکستان کو فلاحی ریاست بنانا، یہی مشن قائد اعظم کا تھا مگر ہم غلط راستے پر چل پڑے، فلاحی ریاست بننے کے بجائے تھوڑے سے لوگ امیر ہوگئے اور عوام پیچھے رہ گئی'۔
ان کا کہنا تھا کہ 'ریاست کی ذمہ داری ہونی چاہیے تھی روزگار دینا اور اگر روزگار نہ دلواسکیں تو ریاست کی جانب سے معاوضہ دیا جانا چاہیے تھا'۔
انہوں نے کہا کہ 'گزشتہ حکومتوں نے ہمیں مقروض کرکے چھوڑا تھا مگر اس کے باوجود ہم نے پنجاب میں صحت کارڈ پہنچائیں، قبائلی علاقوں اور پختونخوا میں تمام غریب عوام کو صحت کارڈ پہنچانا'۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ 'ہر سال 80 ہزار لوگوں کو سود کے بغیر قرضے دیے جائیں گے تاکہ وہ اپنا کاروبار شروع کرسکیں، ہر سال 50 ہزار نوجوانوں کو اسکالرشپس دیں گے اور دیہاتوں میں خواتین کو مویشی فراہم کریں گے تاکہ وہ اپنے گھر کو چلاسکیں'۔
خیال رہے کہ حال ہی میں بیلجیئم کے ٹی وی چینل وی آر ٹی کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ان کی حکومت نے پاکستان میں 10 ارب درخت لگانے کا ہدف طے کیا ہے جس سے ماحول اور جنگلات بہتر ہوں گے اور جنگلی حیات بھی واپس آئیں گے۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ پاکستان ماحولیاتی تبدیلی سے دیگر ممالک کے مقابلے میں زیادہ متاثر ہوگا کیونکہ اس کا انحصار دریاؤں پر ہے اور اس کے دریاؤں میں 80 فیصد پانی گلیشیئرز سے آتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ 'عالمی درجہ حرارت میں اضافے سے یہ گلیشیئر تیزی سے پگھل رہے ہیں اور یہ ہماری لیے تشویش ناک ہے'۔
وزیراعظم کا تعلیمی نظام میں اصلاحات کے عزم کا اعادہ
میانوالی کے دورے کے دوران وزیر اعظم عمران خان نے نمل یونیورسٹی کے کانووکیشن کی تقریب میں بھی شرکت کی جہاں انہوں نے پاکستان کے تعلیمی نظام میں اصلاحات لانے کے عزم کو دہرایا۔
اس موقع پر متحدہ عرب امارات کے وزیر شیخ نہیان مبارک النہیان، پروفیسر ڈاکٹر عارف نذیر بٹ اور وائس چانسلر سکندر مصطفیٰ بھی موجود تھے۔
وزیراعظم نے کہا کہ جب ہم اقتدار میں آئے تو اس وقت ہمیں بہت سے سنگین معاشی چیلنجز کا سامنا تھا، اس مشکل وقت میں متحدہ عرب امارات، سعودی عرب اور چین نے پاکستان کی معیشت کے استحکام کے لئے ساتھ دیا، اس پر پاکستان کے عوام کی جانب سے ان کے شکرگزار ہیں، متحدہ عرب امارات مشکل وقت کا ساتھی ہے اسے کبھی فراموش نہیں کر سکتے۔
انہوں نے کہا کہ انہوں نے کہا کہ آج کا دن والدین کے لیے خوشی کا موقع ہے کہ ان کے بچے ایک عالمی معیار کی ڈگری لے کر جا رہے ہیں، میں ان کی خوشیوں میں شریک ہوں۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ یونیورسٹی کا ماسٹر پلان دیکھ کر لگتا ہے کہ کیسے یہ یونیورسٹی پاکستان کی آکسفورڈ یونیورسٹی اور علم کا شہر بنے گی۔
وزیراعظم نے فارغ التحصیل طالب علموں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ زندگی جینے کا مقصد ہر انسان کے دل میں ہوتا ہے، دل جو کہتا ہے دماغ اسی طرف جاتا ہے، 'میں نے اپنی زندگی میں جو بھی فیصلے کیے وہ صرف دل کے مان کر کیے'۔
ان کا کہنا تھا کہ 'میں جب بھی دیکھتا ہوں تو نوجوانوں نے بل گیٹس اور ڈونلڈ ٹرمپ کی کتابیں اٹھائی ہوتی ہیں کہ کیسے دولت بنانی ہے لیکن نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے اسوہ حسنہ سے سیکھنے میں ہی کامیابی ہے۔
انہوں نے نوجوانوں سے کہا کہ وہ اپنے دل کی مانیں، جنون دل سے آتا ہے، اگر صلاحیت اور جنون کا مقابلہ ہو تو ہمیشہ کامیابی جنون کی ہوتی ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ نوجوان کامیابی کے راستے پر نکلیں تو اپنی کشتیاں جلا دیں، اللہ تعالیٰ نے انہیں اتنی صلاحیت دی ہے کہ وہ ہر کام کر سکتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ 'مشکل وقت آپ کو سکھانے کے لیے آتا ہے، جو اپنی غلطیوں سے سیکھتا ہے وہ کبھی ناکام نہیں ہوتا، خود کو چیلنجز دینے والے ہی زندگی میں آگے بڑھتے ہیں'۔
انہوں نے کہا کہ اعلیٰ تعلیم یافتہ ہونے کے ناطے آپ کو عام آدمی پر فوقیت حاصل ہے، برے وقت میں شارٹ کٹ کا نہیں سوچنا چاہیے انسان کو کبھی ہار نہیں ہراتی بلکہ حوصلہ ہارنے سے وہ ہارتا ہے۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ 'برے وقت سے کبھی خوفزدہ نہیں ہونا، کامیابی کا راز اس سے سیکھنا اور نکلنا ہے جب تک آپ اپنی جدوجہد جاری رکھتے ہیں اور ایک منزل کے بعد دوسری منزل حاصل کرتے ہیں تو آپ ترقی کرتے ہیں لیکن جب آپ نے اس کو ترک کر دیا تو پھر ناکامیابیوں کے دروازے کھلتے ہیں'۔
انہوں نے ڈگریاں حاصل کرنے والے طالب علموں کی کامیابی کے لئے دعا کیاور فارغ التحصیل طالب علموں میں ڈگریاں بھی تقسیم کیں۔