اپنے بلے سے ناقدین کو جواب دوں گا، اعظم خان
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے نوجوان بلے باز اعظم خان نے پورے سیزن میں عمدہ کارکردگی کا عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں اپنے بلے سے ناقدین کو جواب دینے کی کوشش کروں گا۔
پاکستان سپر لیگ کے پانچویں ایڈیشن کے افتتاحی میچ میں دفاعی چیمپیئن کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے اسلام آباد یونائیٹڈ کو 3وکٹوں سے شکست دے کر قیمتی فتح حاصل کی۔
گزشتہ سال فائنل کے مین آف دی میچ محمد حسنین ایک مرتبہ پھر عمدہ کارکردگی اور 4وکٹیں لینے پر میچ کے بہترین کھلاڑی قرار پائے لیکن میچ میں گلیڈی ایٹرز کے کوچ معین خان کے صاحبزادے نے بھی شاندار بیٹنگ کرتے ہوئے 59رنز کی اننگز کھیل کر اپنی ٹیم کو فتح دلائی۔
اعظم خان اور محمد حسنین نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس پرفارمنس کے لیے کسی قسم کا خصوصی ٹریٹمنٹ نہیں کیا گیا کیونکہ مجھے اپنی صلاحیتوں پر بھروسہ ہے کہ میں کیا کر سکتا ہوں، کوشش ہوگی کہ اگر مزید مواقع ملتے ہیں تو ان سے فائدہ اٹھاؤں اور پرفارم کروں۔
مزید پڑھیں: پی ایس ایل کا افتتاحی میچ، گلیڈی ایٹرز نے یونائیٹڈ کو 3 وکٹوں سے شکست دے دی
وزن کے حوالے سے سوال پر اعظم خان نے کہا کہ پچھلے 4،5 مہینے سے میں اپنی فٹنس پر کام کر رہا تھا اور اللہ تعالیٰ نے مجھے اس کا صلہ دیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ میں تنقید کو زیادہ نہیں دیکھتا، نظرانداز کرنے کی کوشش کرتا ہوں لیکن کبھی کبھار لوگوں کی باتیں سن کر برا لگتا ہے، میں اپنے بیٹ سے ہی جواب دے سکتا ہوں اور پورے سیزن اپنے بلے سے ہی جواب دینے کی پوری کوشش کروں گا۔
ایک اور سوال کے جواب میں قومی ٹیم کے سابق کپتان معین خان کے صاحبزادے نے کہا کہ حوصلے پست ہونے کی کوئی بات نہیں اور منفی باتیں کرنے والوں کو آپ چپ نہیں کرا سکتے، میرا یہی ہدف ہوتا ہے کہ اپنی پرفارمنس سے جواب دوں جو میں آگے بھی میچز میں کرنے کی کوشش کروں گا۔
ان کا کہنا تھا کہ جب میں وکٹ پر گیا تو 28رنز پر 3 کھلاڑی آؤٹ ہو چکے تھے، ہر کھلاڑی کے لیے دباؤ کی صورتحال ہوتی ہے لیکن جو اس دباؤ کو جھیل سکے وہی بڑا کھلاڑی ہوتا ہے، سرفراز بھائی نے کافی سپورٹ کیا اور ہمارے درمیان 50رنز کی شراکت سے ہی ہم نے میچ کا مومینٹم پکڑا۔
اعظم خان نے کہا کہ میں اپنی یہ پرفارمنس اپنے دادا مرحوم حبیب خان کے نام کروں گا جو اب اس دنیا میں نہیں ہیں لیکن میں یہ کارکردگی ان کے نام کرنا چاہوں گا۔
ٹیم کے مالک ندیم عمر کی جانب سے خود کو کرس گیل پلس قرار دیے جانے پر اعظم خان نے کہا کہ میں تو کرس گیل کا 10فیصد بھی نہیں ہوں لیکن میں آج کل بابر اعظم کو اپنا آئیڈیل سمجھتا ہوں کیونکہ تینوں فارمیٹس میں وہ بہت اچھا کھیل رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: فنکاروں کی شاندار پرفارمنس کے ساتھ پاکستان سپر لیگ 2020 کی افتتاحی تقریب کا اختتام
اس موقع پر محمد حسنین نے کہا کہ میں نے سوچا تھا کہ اچھی باؤلنگ کر کے اپنی ٹیم کو میچ جتوانا ہے اور اللہ کا شکر ہے کہ جیسا سوچا تھا ویسا ہی آغاز ہوا ہے، کوشش ہوگی کہ بہترین باؤلر بنوں اور ٹیم کو میچ جتواؤں۔
حسنین نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ گزشتہ سال میں نے کارکردگی دکھائی تھی تو اس کی بنیاد پر میں ورلڈ کپ کی ٹیم میں تھا، آگے ٹی20 ورلڈ کپ آرہا ہے، کوشش کرتا ہوں کہ یہاں اچھا سے اچھا پرفارم کروں اور ورلڈ کپ کی ٹیم میں جگہ بناؤں۔
حسنین نے اپنی کامیابی کا سہرا سرفراز احمد کی قیادت کے سر باندھتے ہوئے کہا کہ سرفراز احمد میچ سے قبل بہت اعتماد دیتے ہیں جس سے مجھے اچھی کارکردگی دکھانے میں مدد ملتی ہے۔
جب حسنین سے پہلے ہی میچ میں برق رفتار اور عمدہ باؤلنگ کا رار پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ میں نے تقریباً ڈھائی مہینے وقار یونس کے ساتھ نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں باؤلنگ پر کام کیا جس سے مجھے کافی کچھ سیکھنے کا موقع ملا، کوشش ہے کہ وقار بھائی کے ساتھ اسی طرح کام کرتے ہوئے مزید اچھی باؤلنگ کروں۔