• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

پی ایس ایل 5 کی ٹرافی سے پردہ اٹھ گیا

شائع February 19, 2020 اپ ڈیٹ February 21, 2020
پاکستان سپر لیگ 2020 کی خوبصورت ٹرافی— فوٹو بشکریہ پی سی بی
پاکستان سپر لیگ 2020 کی خوبصورت ٹرافی— فوٹو بشکریہ پی سی بی
اسکواش لیجنڈ کے ہمراہ فرنجائزز کے کپتان—فوٹو: پی سی بی
اسکواش لیجنڈ کے ہمراہ فرنجائزز کے کپتان—فوٹو: پی سی بی
پی ایس ایل کا آغاز 20 فروری سے ہورہا ہے—فوٹو: بشکریہ پشاور زلمی ٹوئٹر
پی ایس ایل کا آغاز 20 فروری سے ہورہا ہے—فوٹو: بشکریہ پشاور زلمی ٹوئٹر

پاکستان کے سب سے بڑے کرکٹ میلے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے سیزن 5 کی ٹرافی کی رونمائی کردی گئی۔

کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں پی ایس ایل 2020 کی ٹرافی کی رونمائی کی تقریب منعقد کی گئی۔

اس موقع پر پی ایس ایل میں شامل ٹیموں کراچی کنگز، پشاور زلمی، کوئٹہ گلیڈی ایڈرز، اسلام آباد یونائیٹڈ اور لاہور قلندرز کے کپتان و مالکان بھی موجود تھے۔

واضح رہے کہ لاہور قلندرز کے مالک فواد رانا اور ملتان سلطانز کے کپتان شان مسعود مصروفیات کی وجہ سے تقریب میں شریک نہ ہوسکے۔

پی ایس ایل 5 کی ٹرافی کو دفاعی چیمپیئن کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے کپتان سرفراز احمد، اسکواش لیجنڈ جہانگیر خان کے ہمراہ گراؤنڈ میں لے کر آئے، جس کے بعد ٹرافی سے پردہ اٹھایا گیا۔

مزید پڑھیں: کراچی میں پی ایس ایل میچز کیلئے پارکنگ اور ٹریفک پلان جاری

پاکستان کے سپر اسٹار اور اسکواش کے عظیم کھلاڑی جہانگیر خان نے چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ احسان مانی و دیگر کے ہمراہ چمچماتی ٹرافی کی رونمائی کی۔

واضح رہے کہ اس مرتبہ پاکستان سپر لیگ کی ٹرافی برطانیہ کی کمپنی اوٹ ول سلور اسمٹس نے تیار کی ہے جس کے اوپر ایک چاند اور تکون ستارہ پاکستان کی نمائندگی کر رہا ہے۔

ٹرافی کی لمبائی 65 سینٹی میٹر ہے اور اس کا کل وزن 8 کلو ہے جس میں مخصوص رنگ بھی نمایاں ہیں۔

رواں سال متعارف کرائی جانے والی ٹرافی اب پاکستان سپر لیگ کے مستقبل کے تمام مقابلوں میں استعمال کی جائے گی اور ہر سال ایونٹ جیتنے والی ٹیم کا نام اس ٹرافی پر درج کیا جائے گا۔

پاکستان آئی سی سی ایونٹ کی میزبانی کرسکتا ہے، چیئرمین پی سی بی

تقریب رونمائی کے بعد چیئرمین پی سی بی احسان مانی نے پی ایس ایل فرنچائزز کے مالکان کے ساتھ پریس کانفرنس کی۔

چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ جو وعدہ کیا وہ آج پورا ہورہا ہے اور پی ایس ایل کا پورا ایڈیشن پاکستان میں ہورہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ افتتاحی تقریب کراچی میں ہورہی ہے اور یہاں کی حکومت اور عوام کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں، ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ یہ پورا ایونٹ پاکستان کا ہے اور اس کے لیے عوام نے ہمیں بہت سپورٹ کیا۔

چیئرمین پی سی بی کا کہنا تھا کہ پی ایس ایل میں 400 سے زائد غیر ملکی کھلاڑیوں نے رجسٹریشن کروائی جبکہ 36 پلیئرز اس میں کھیل رہے ہیں۔

دوران گفتگو ان کا کہنا تھا کہ پی ایس ایل پاکستان کا بڑا ایونٹ ہے اور ہم انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کو بتانا چاہتے ہیں کہ پاکستان آئی سی سی ایونٹ کی میزبانی کر سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پہلی مرتبہ ایونٹ کے میچ راولپنڈی اور ملتان میں ہورہے ہیں اور مستقبل میں پشاور اور کوئٹہ میں بھی پی ایس ایل کے میچز ہوں گے۔

پی ایس ایل میں بحیثیت کپتان اور کھلاڑی اچھی کارکردگی دکھانا ہدف ہے، سرفراز

کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے کپتان سرفراز احمد نے کہا کہ پاکستان سپر لیگ اہم ہے اور میرا پہلا ہدف یہی ہے کہ میں پی ایس ایل میں بحیثیت کھلاڑی اور بحیثیت کپتان اچھی کارکردگی دکھاؤں اور امید ہے کہ اگر میں نے اس پی ایس ایل میں اچھی کارکردگی دکھائی تو آگے چیزیں بہتر ہو سکتی ہیں۔

سرفراز احمد نے پی ایس ایل کی مکمل طور پر پاکستان میں واپسی کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ جتنی بھی ٹیمیں یہاں کھیل رہی ہیں انہیں اور ان کے غیرملکی کھلاڑیوں کو بھرپور سپورٹ مل رہی ہے اور مجھے امید ہے کہ ٹیمیں جہاں بھی جائیں گی انہیں بھرپور سپورٹ ملے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ شین واٹسن اور جیسن روئے اننگز کا آغاز کریں گے اور احمد شہزاد تین نمبر پر کھیلیں گے، ہمارے پاس بینچ پر معیاری کھلاڑی موجود ہیں اور بہترین کامبی نیشن میدان میں اتارنے کی کوشش کریں گے۔

سرفراز نے بتایا کہ نسیم شاہ بحالی کے عمل سے گزر رہے ہیں، انٹرنیشنل کرکٹ میں ان کی کارکردگی کو دیکھتے ہوئے ہمیں ان سے کافی توقعات ہیں اور وہ جب میچ کھیلے گا تو بہت اچھا پرفارم کرے گا۔

اسلام آباد یونائیٹڈ کے کپتان شاداب خان نے کہا کہ اسلام آباد یونائیٹڈ کی قیادت کرنا آسان ہو گا کیونکہ ٹیم میں تمام کھلاڑی پیشہ ورانہ کرکٹرز ہیں اور اگر تھوڑی مشکلات آئیں تو سینئر کرکٹرز سے رہنمائی لوں گا۔

انہوں نے بتایا کہ ڈیل اسٹین پہلے تین میچ نہیں کھیل سکیں گے لیکن اس کے بعد وہ ٹیم کا حصہ ہوں گے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024