• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:10pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:37pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:10pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:37pm

افغان صدارتی انتخاب میں اشرف غنی کی کامیابی کا باضابطہ اعلان

شائع February 18, 2020
الیکشن کمیشن نے انتخابات میں اشرف غنی کی کامیابی کا باضابطہ اعلان کردیا— فوٹو: اے پی
الیکشن کمیشن نے انتخابات میں اشرف غنی کی کامیابی کا باضابطہ اعلان کردیا— فوٹو: اے پی

افغانستان کے آزاد الیکشن کمیشن نے گزشتہ برس ستمبر میں منعقدہ صدارتی انتخاب کا حتمی نتیجہ جاری کیا اور اشرف غنی کی کامیابی کا باضابطہ اعلان کردیا جس کے ساتھ ہی وہ دوسری مرتبہ افغانستان کے صدر منتخب ہو گئے ہیں۔

افغان الیکشن کمیشن نے اعلان کیا کہ گزشتہ سال 28ستمبر کو ہونے والے انتخاب میں اشرف غنی نے 9لاکھ 23ہزار 592 ووٹ یعنی 50.64فیصد ووٹ حاصل کیے۔

مزید پڑھیں: افغان صدارتی انتخاب، ووٹرز کا ٹرن آؤٹ ماضی کے مقابلے میں انتہائی کم

ان کے حریف اور چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ نے 7لاکھ 20ہزار 841 ووٹ یعنی 39.52فیصد ووٹ حاصل کیے۔

خیال رہے کہ بیلٹ کی گنتی میں تکنیکی مسائل اور دھاندلی کے الزامات کے سبب نتائج ایک عرصے سے التوا کا شکار تھے۔

جنگ زدہ افغانستان 3 کروڑ 50 لاکھ نفوس پر مشتمل آبادی والا ملک ہے جہاں 96 لاکھ شہری رائے دہندگان کی حیثیت سے رجسٹرڈ ہوئے جبکہ ملک بھر میں 4 ہزار 900 پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے تھے۔

الیکشن کمیشن کی سربراہ حوا عالم نورستانی نے بتایا تھا کہ 96لاکھ ووٹرز میں سے صرف 18لاکھ نے حق رائے دہی استعمال کیا۔

طالبان کے حملوں کے سبب انتخابات خوف کے سائے میں منعقد ہوئے جس کے سبب ووٹر ٹرن آؤٹ بہت کم رہا تھا حالانکہ اس کی نسبت 2014 کے انتخابات میں تقریباً 50فیصد افراد نے حق رائے دہی کا استعمال کیا تھا۔

عبداللہ عبداللہ نے دسمبر میں ان صوبوں میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی پر رضامندی ظاہر کی تھی جہاں ان کے حامیوں کے سبب یہ عمل تقریباً ایک ماہ تک التوا کا شکار رہا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: افغانستان: صدارتی انتخاب کے نتائج ایک بار پھر ملتوی

الیکشن کمیشن نے نومبر میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی شروع کرنے کی کوشش کی تھی لیکن عبداللہ عبداللہ نے اس عمل کو روکتے ہوئے کہا تھا کہ وہ اپنے حامیوں کو اس عمل میں شرکت نہیں کرنے دیں گے۔

اس سے قبل 2014 کے انتخابات میں اشرف غنی اور عبداللہ عبداللہ دونوں نے کامیابی کا دعویٰ کیا تھا اور پھر امریکا کے دباؤ پر ایک مشترکہ حکومت قائم کی گئی تھی جس کے بعد اشرف غنی صدر اور عبداللہ عبداللہ چیف ایگزیکٹو بن گئے تھے۔

یاد رہے کہ صدارتی انتخاب میں اشرف غنی کی کامیابی کا اعلان ایک ایسے موقع پر ہوا ہے جب امریکا اور طالبان کے درمیان امن معاہدے پر دستخط آئندہ چند روز میں متوقع ہیں جس کے نتیجے میں ملک سے امریکی افواج کا انخلا ہو جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024