• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

بھارت: ماہواری کی جانچ کیلئے طالبات کے زیر جامہ اتارنے کے الزام میں اساتذہ گرفتار

شائع February 18, 2020
پولیس نے کالج کی 4 ملازم خواتین کو گرفتار کرلیا — فوٹو: ٹائمز آف انڈیا
پولیس نے کالج کی 4 ملازم خواتین کو گرفتار کرلیا — فوٹو: ٹائمز آف انڈیا

بھارتی ریاست گجرات کے ضلع کچھ کی پولیس نے ماہواری کی جانچ کے لیے طالبات کے زیر جامہ اتارنے والے گرلز کالج کی اساتذہ سمیت 4 ملازمین کو گرفتار کرلیا۔

ریاست گجرات کے شہر بھوج کے شری سہاجانند گرلز انسٹی ٹیوٹ (ایس ایس جی آئی) کی خواتین اساتذہ نے دو روز قبل کالج کی طالبات کی ماہواری جانچنے کے لیے انہیں اپنا لباس اتارنے پر مجبور کیا تھا۔

مذکورہ کالج میں ریاست کے دیہی علاقوں کی طالبات پڑھتی ہیں اور اس کالج میں لڑکیوں کی ماہواری کے حوالے سے سخت قوانین نافذ ہیں۔

مذکورہ کالج کے قواعد و ضوابط کے مطابق کوئی بھی لڑکی ماہواری کے ایام میں کلاس میں نہیں آئے گی اور اگر وہ کلاس میں آ بھی جائے تو وہ عام طالبات کے ساتھ نہیں بیٹھے گی بلکہ وہ سب سے الگ اور کلاس کے آخر میں بیٹھے گی۔

اسی طرح ضوابط کے مطابق طالبات ماہواری میں اپنی ساتھی طالبہ کو بھی ہاتھ نہیں لگا سکتیں۔

کالج قوانین کے مطابق کھانے کے اوقات میں بھی ماہواری میں طالبات سب سے الگ ہو کر کھائیں گی اور اپنے کھانے کے برتن خود دھوئیں گی۔

میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ مذکورہ کالج کے طالبات کے ہاسٹل میں ایک رجسٹر مختص ہے جس میں طالبات کی ماہواری سے متعلق تفصیلات درج کی جاتی ہیں تاکہ کالج انتظامیہ طالبات کی شناخت کر سکے۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت: ماہواری کی جانچ کیلئے طالبات کو زیر جامہ اتارنے پر مجبور کردیا گیا

تاہم گزشتہ 2 ماہ سے کسی بھی طالبہ کی جانب سے اپنا نام رجسٹر میں درج نہ کرنے پر اساتذہ نے کالج پرنسپل کو طالبات کی شکایت کی جس کے بعد انتظامیہ نے تمام طالبات کی ماہواری جانچنے کا حکم دیا۔

اعلیٰ انتطامیہ کے حکم کے بعد 2 روز قبل اساتذہ نے کالج کی 68 نوجوان طالبات کا لباس اتارکر ان کی ماہواری کی جانچ کی تھی۔

طالبات کو ماہواری کی جانچ کے دوران اپنے زیر جامہ بھی اتارنے کا حکم دیا گیا تھا اور بعد ازاں طالبات نے کالج انتظامیہ کے رویے کی والدین کو شکایت کی، جس بعد یہ معاملہ سامنے آیا اور میڈیا میں خبریں آنے کے بعد ضلعی انتطامیہ نے واقعے کی جانچ کا حکم دیا۔

ٹائمز آف انڈیا کے مطابق ضلع کچھ کی پولیس کی جانب سے واقعے کی تفتیش کے لیے اسپیشل انویسٹی گیشن ٹیم بھی بنائی گئی جس نے کالج کی اساتذہ سمیت ہاسٹل سپروائیزر کو گرفتار کرنے کی سفارش کی تھی۔

اسپیشل انویسٹی گیشن ٹیم کی سفارش پر پولیس نے کالج کی پرنسپل 38 سالہ ریتا رنیگا، ہاسٹل سپروائیزر 29 سالہ رملا ہیرانی، پیون نینا گروسیا اور کالج کو آرڈینیٹر 49 سالہ انیتا چوہان کو گرفتار کرلیا۔

رپورٹ کے مطابق پولیس نے گرفتار کی گئی تمام خواتین کو عدالت میں پیش کیا اور عدالت نے تمام خواتین ملازمین کو 19 فروری تک پولیس کے حوالے کردیا۔

پولیس کے مطابق گرفتار کی گئی تمام خواتین کے خلاف طالبات کی تضحیک کرنے سمیت ان کے ساتھ نامناسب رویہ اختیار کرنے جیسے الزامات کے تحت مقدمہ دائر کیا گیا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024