سائنس کے میدان میں نمایاں خدمات دینے والی 7 خواتین
اقوام متحدہ (یو این) کی خواتین سے متعلق ذیلی تنظیم (یو این ویمن) نے ہر سال منائے جانے والے ’خواتین اور لڑکیوں کے سائنسی عالمی دن‘ کے موقع پر نمایاں خدمات سر انجام دینے والی سائسندان خواتین کی فہرست شائع کردی۔
اقوام متحدہ کی جانب سے مذکورہ فہرست رواں ماہ 11 فروری کو ’عالمی یوم سائنس برائے خواتین و لڑکیوں‘ کے موقع پر شائع کی گئی، جس میں ایران اور چین سمیت دنیا کے 7 ممالک کی خواتین کو شامل کیا گیا۔
اقوام متحدہ ہر سال 11 فروری کو ’عالمی یوم سائنس برائے خواتین‘ مناتا ہے، اس دن کو منانے کا آغاز 2015 میں ہوا تھا۔
اس دن کو منانے کا مقصد سائنس کے میدان میں خواتین کی خدمات کا اعتراف کرنا اور ان کے لیے سائنسی دنیا میں مزید بہتر مواقع پیدا کرنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سائنس و ٹیکنالوجی کے میدان میں اہم کردار ادا کرنے والی پاکستانی خواتین
اقوام متحدہ کے مطابق اس وقت دنیا بھر میں سائنس کے شعبے میں خدمات سر انجام دینے والے افراد میں سے 30 فیصد خواتین ہیں اور آنے والے وقت میں اس تعداد میں مزید اضافہ ہوگا۔
اقوام متحدہ نے کئی عالمی تنطیموں اور متعدد ممالک کی حکومتوں کے تعاون سے سائنس کے میدان میں خواتین و لڑکیوں کی تعداد بڑھانے کے حوالے سے بھی مہم شروع کر رکھی ہے۔
’خواتین کی جگہ لیبارٹری ہے‘ کے عنوان سے یو این ویمن کے تحت جاری مہم کا مقصد زیادہ سے زیادہ نوجوان لڑکیوں کو سائنس کے میدان میں مواقع فراہم کرنا ہے۔
سائنس کی دنیا میں خواتین کی تعداد بڑھانے اور خواتین میں جذبہ بیدار کرنے کے لیے ہی اقوام متحدہ نے رواں برس ’سائنس کی مدد سے دنیا کو تبدیل کرنے والی خواتین‘ کی فہرست بھی جاری کی۔
’سائنس کی مدد سے دنیا کو تبدیل کرنے والی خواتین‘ کی فہرست میں مجموعی طور پر 7 خواتین کو شامل کیا گیا ہے اور ان میں سے ایران کی ایک ماہر ریاضی دان خاتون کو بھی شامل کیا گیا ہے۔
فہرست میں ایران کے علاوہ چین، جنوبی افریقہ، امریکا، پولینڈ، برازیل اور ایتھوپیا کی سائنسدان خواتین کو شامل کیا گیا ہے۔
فہرست میں ایران کی ماہر ریاضی دان مریم خوارزمی، ایتھوپیا کی ماہر حشریات سیگنت کولیمو، برازیل کی ماہر فزکس مارشیا باربوسا، پولینڈ کی کیمیادان میری کری، امریکی ریاضی دان کیتھرائن جانسن، چین کی سائنسدان تو یویو اور جنوبی افریقہ کی فوڈ سیکیورٹی سائنسدان کیارا نرگھن شامل ہیں۔
تو یویو - چین
چین کی قدیم دوائیوں کی مدد سے ملیریا کا علاج دریافت کرنے والی 89 سالہ سائنسدان ماہر طب تو یویو کو فہرست میں پہلے نمبر پر رکھا گیا ہے۔
کیارا نرگھم - جنوبی افریقہ
جنوبی افریقہ کی فوڈ سیکیورٹی ماہر، مؤجد اور پبلک اسپیکر 19 سالہ کیارا نرگھم کو بھی اس فہرست کا حصہ بنایا گیا ہے۔
کیتھرائن جانسن -امریکا
امریکا کی ماہر ریاضی دان کیتھرائن جانسن کو بھی دنیا کو بدلنے والی خواتین کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔
میری کری - پولینڈ
یورپی ملک پولینڈ کی آنجھانی کیمیادان میری کری بھی اقوام متحدہ کی فہرست کا حصہ ہیں۔
مارشیا باربوسا - برازیل
برازیل کی ماہر طبیعات مارشیا باربوسا کو بھی یو این ویمن کی فہرست کا حصہ بنایا گیا ہے۔
سیگنت کولیمو - ایتھوپیا
افریقی پسماندہ ملک ایتھوپیا کی ماہر حشریات سیگنت کولیمو کو بھی اس فہرست کا حصہ بنایا گیا ہے۔
مریم میرزا خانی - ایران
ایران کی آنجھانی ماہر ریاضی دان مریم خوارزمی بھی یو این ویمن کی فہرست کا حصہ ہیں، وہ 2017 میں کینسر کے باعث چل بسی تھیں۔