ایل او سی پر جارحیت، بھارتی سینئر سفارتکار دفتر خارجہ طلب
پاکستان نے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر سیزفائر معاہدے کی خلاف ورزیوں پر بھارتی سینئر سفارتکار کو دفتر خارجہ طلب کرکے احتجاج ریکارڈ کرا دیا۔
واضح رہے کہ 14 فروری کو بھارتی فوج نے ایل او سی پر بلااشتعال فائرنگ کرکے آزاد کشمیر کے رکھ چکری اورنیزاپیر سیکٹر میں آبادی کونشانہ بنایا تھا جہاں ایک شہری شہید او رخاتون زخمی ہوگئیں تھیں۔
مزیدپڑھیں: ایل او سی: بھارت کی بلااشتعال فائرنگ سے 4 افراد زخمی
علاوہ ازیں دفتر خارجہ کے ایک بیان کے مطابق بھارتی قابض فورسز کی بلااشتعال اور بلا اشتعال فائرنگ کی وجہ سے ایک گاؤں فتح پور کے رہائشی 13 سالہ عابدہ جمال ، ایک معصوم شہری نابالغ کو شدید چوٹیں آئیں تھیں۔
دفتر خارجہ نے اعلامیے میں کہا کہ 'بھارت ایل او سی اور ورکنگ باؤنڈری پر 2003 کے جنگ بندی معاہدے کی پاسداری کو یقینی بنائے'۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی قابض افواج مسلسل ایل او سی اور ورکنگ باؤنڈری جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیاں کر رہی ہیں اور شہری آبادی کو آرٹلری فائر، مارٹر گولوں اور خودکار ہتھیاروں سے نشانہ بنایا اور یہ سلسلہ اب بھی جاری ہے'۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے سیز فائر کی خلاف ورزی میں غیر معمولی اضافے کا سلسلہ 2017 سے جاری ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت کی ایل او سی پر سیز فائر کی خلاف ورزی، ایک شہری زخمی
دفتر خارجہ کے مطابق بھارت کی مسلسل خلاف ورزیوں سے علاقائی امن و استحکام کو خطرات لاحق ہو رہے ہیں اور یہ خلاف ورزیاں کسی بھی تزویراتی غلطی کا باعث بن سکتی ہیں۔
دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارتی سفارت کار کو واضح کیا گیا کہ بھارتی فورسز ایل او سی پر مسلسل معصوم شہریوں کو نشانہ بنا رہی ہیں اور بھارت کی اشتعال انگیزی خطے میں امن و سلامتی کے لیے خطرہ ہے، جبکہ بھارت ایسی حرکتوں سے مقبوضہ کشمیر سے دنیا کی توجہ نہیں ہٹا سکتا۔
اعلامیے کے مطابق رواں برس بھارت نے آج تک جنگ بندی کی 287 خلاف ورزیوں کا ارتکاب کیا ہے۔
واضح رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں بھارتی فوج کی جانب سے لائن آف کنٹرول پر شہری آبادی پر بلااشتعال فائرنگ اور گولہ باری سے دو خواتین اور بچے سمیت 4 افراد زخمی ہوگئے تھے۔
مزیدپڑھیں:کشمیر پر کسی قیمت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، آرمی چیف
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے بیان کے مطابق بھارتی فوج نے ایل او سی پر وادی لیپا میں بھاری ہتھیاروں سے بلااشتعال فائرنگ اور گولہ باری کی اور جان بوجھ کر شہری آبادی کو نشانہ بنایا گیا تھا۔
بھارت کی جاری ہٹ دھرمی اور ایل او سی پر بھارتی فوج کی جانب سے سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی پر اس روز بھی بھارتی ہائی کمیشن کے سفارتکار کو دفتر خارجہ طلب کرکے احتجاج ریکارڈ کرایا گیا تھا۔