'معیشت کی بربادی' پر احسن اقبال حکومت پر برس پڑے
مسلم لیگ (ن) کے رہنما احسن اقبال نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت یقین رکھتی ہے کہ ایک گاؤں میں 20 کروڑ افراد رہتے ہیں اور انہیں ایک دو لنگر اور تندوروں کے ذریعے کھلایا جاسکتا ہے۔
وزیر اعظم کے مشیر برائے خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کی گزشتہ روز قومی اسمبلی میں معیشت سے متعلق گفتگو کے جواب میں احسن اقبال نے کہا کہ 'تحریک انصاف ہمارے ہر عمل پر تنقید کرتی رہی اور اب وہ ہمارے جیسے ہی اقدامات اٹھا رہی ہے اور چاہتی ہے کہ ہم ان پر تنقید نہ کریں۔'
مزید پڑھیں: نارووال اسپورٹس سٹی کیس: احسن اقبال کے جوڈیشل ریمانڈ میں 28 فروری تک توسیع
واضح رہے کہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے اپنی تقریر میں کہا تھا کہ جن لوگوں نے خود بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے رجوع کیا تھا انہیں حکومت پر ایسا کرنے پر تنقید نہیں کرنی چاہیے۔
مسلم لیگ (ن) کے رہنما احسن اقبال نے کہا کہ 'انہوں نے قومی اداروں کو بدنام کیا، ان اداروں نے انہیں ایسا بجٹ دینے کو نہیں کہا، ان اداروں نے مہنگائی لانے کو نہیں کہا، انہیں قومی اداروں کے پیچھے یہ کہتے ہوئے چھپنے کی ضرورت نہیں کہ ادارے ناقص ہیں'۔
انہوں نے کہا کہ وہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کے بارے میں روتے رہتے ہیں، انہیں سمجھ نہیں آرہی تھی کہ ہم نے ترقیاتی منصوبوں خصوصاً توانائی کے شعبے میں جس بڑی سرمایہ کاری کی ہے اس کی وجہ سے کرنٹ اکاؤنٹ کا خسارہ بڑھ گیا۔
یہ بھی پڑھیں: نارووال اسپورٹس سٹی کیس: احسن اقبال کا 13 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور
احسن اقبال نے کہا کہ 'جس چیز کو وہ سمجھنے میں ناکام رہے وہ یہ ہے کہ ایک مرتبہ جب یہ منصوبے مکمل ہوجاتے تو خسارہ بھی کم ہو جاتا'۔
خیال رہے کہ 23 دسمبر 2019 کو قومی احتساب بیورو (نیب) نے مسلم لیگ (ن) کے رہنما احسن اقبال کو نارووال کے اسپورٹس سٹی منصوبے میں مبینہ بدعنوانیوں سے متعلق کیس میں گرفتار کیا تھا۔
احسن اقبال پر نارووال اسپورٹس سٹی منصوبے کے لیے وفاقی حکومت اور پاکستان اسپورٹس بورڈ (پی ایس بی) کے فنڈز استعمال کرنے کا الزام ہے۔
چند روز قبل اسلام آباد کی احتساب عدالت نے سابق وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کے جوڈیشل ریمانڈ میں 28 فروری تک توسیع کردی تھی۔
سابق وزیر منصوبہ بندی کے پروڈکشن آرڈ جاری ہونے پر احسن اقبال نے قومی اسمبلی میں خطاب کیا۔
یہ بھی پڑھیں: اداروں کو معیشت کے معاملات سے دور رہنا چاہیے، احسن اقبال
اپنے خلاف مقدمے سے متعلق انہوں نے بتایا تھا کہ 'اسپورٹس سٹی کے لیے نارووال کا انتخاب میں نے نہیں، پیپلز پارٹی کی حکومت نے 2009 میں کیا تھا، یہ ایک کھنڈر جگہ تھی ہم نے اس کو مکمل کیا، ایسے بہت سے منصوبے ہیں جن میں وفاقی حکومت صوبوں کی مدد کرتی ہے'۔
احسن اقبال کا کہنا تھا کہ 'ان کو اعتراض ہے کہ منصوبہ نارووال میں کیوں بنا، کیا نارووال اسرائیل میں ہے یا بھارت کا حصہ ہے؟'
ان کا کہنا تھا کہ '70 سال میں پاکستان میں ایسا کوئی منصوبہ نہیں بنا، حکومت نے 40 کروڑ کا بجٹ روک کر منصوبے کو کھنڈر بنا دیا ہے جسے اب دوبارہ بحال کرنے میں اربوں روپے لگیں گے'۔