• KHI: Maghrib 5:42pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:00pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:00pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:42pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:00pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:00pm Isha 6:28pm

ایران کے ساتھ الیکٹرانک ڈیٹا کے تبادلے کیلئے مفاہمتی یادداشت پر دستخط

شائع February 11, 2020
دستخط کرنے سے قبل گزشتہ برس دونوں ممالک کے مابین 2 اجلاس ہوئے تھے—فائل فوٹو: دفتر خارجہ
دستخط کرنے سے قبل گزشتہ برس دونوں ممالک کے مابین 2 اجلاس ہوئے تھے—فائل فوٹو: دفتر خارجہ

اسلام آباد: پاکستان اور ایران کے کسٹم حکام نے اشیا کے کم اور زائد بلز کو کنٹرول کرنے کے لیے دونوں ممالک کے مابین الیکٹرانک ڈیٹا کے تبادلے کے حوالے سے مفاہمت کی یادداشت (ایم یو او) پر دستخط کردیے۔

پاکستان کسٹم کے رکن جاوید غنی اور ایران کے ڈائریکٹر جنرل برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی حیدہ باغیریپور نے اپنے اپنے ملک کی جانب سے ایم یو او پر دستخط کیے۔

اس تقریب میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی قائم مقام چیئر پرسن نوشین جاوید امجد اور ایران میں پاکستان کے سفیر محمد علی حسینی بھی موجود تھے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان، ایران کا سرحدی میکانزم کیلئے باہمی تعاون مزید مستحکم کرنے پر اتفاق

واضح رہے کہ مفاہمت کی یہ یادداشت کسٹمز میوچوئل اسسٹنس ایگریمنٹ کا نتیجہ ہے جو دونوں ممالک کے درمیان 4 مارچ 2004 کو طے پایا تھا، دستخط کرنے سے قبل بھی گزشتہ برس دونوں ممالک کے مابین 2 اجلاس ہوئے تھے۔

اس سمجھوتے کے تحت اشیا کی برآمدات یا درآمدات کی صورت میں دستاویزات کے فوری بنیادوں پر تبادلے اور (پائلٹ پروجیکٹ کے طور پر) میر جاوہ سرحد پر اشیا یا مسافروں کے بارے میں پیشگی معلومات رکھنے پر اور کلیئرنس کا مکمل خودکار نظام متعارف کروانے بھی زور دیا گیا جسے مرحلہ وار دیگر سرحدی پوائنٹس پر بھی متعارف کروایا جائے گا۔

اس حوالے سے قائم مقام چیئرپرسن ایف بی آر کا کہنا تھا کہ مفاہمت کی یادداشت پر عملدرآمد سے ایرانی کسٹم اور ایف بی آر دونوں کو کئی فوائد حاصل ہوں گے جس میں اشیا کی قدر کے حوالے سے پیشگی اطلاعات، ایران سے پاکستان میں درآمد کی جانے والی اشیا کے معیار اور سرحد پر کلیئرنس کے وقت لاگت کم کرنے کے حوالے سے معلومات حاصل ہوسکے گی۔

مزید پڑھیں: پاکستان اور ایران کا سرحد کے تحفظ کیلئے مشترکہ فورس بنانے پر اتفاق

ان کا مزید کہنا تھا کہ درآمدی اشیا کی درست قیمت سے زیادہ ریونیو حاصل ہوسکے گا۔

اس ضمن میں جاوید غنی کا کہنا تھا کہ ایم یو او کے ذریعے مجوزہ تعاون دونوں کسٹمز کے درمیان دیرینہ تعلقات کو فروغ دے گا اور انہیں درپیش چیلنجز سے کامیابی کے ساتھ نمٹنے کی صلاحیت فراہم کرے گا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ایم یو او پر عملدرآمد درآمدی اشیا کے فوری تجزیے سے تجارتی معاملات میں زیادہ سے زیادہ سہولت فراہم کرے گا اور انسانی مداخلت میں کمی جبکہ زیادہ شفافیت یقینی بنائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: ایران کی پاکستان کو چاہ بہار بندرگاہ منصوبے میں شمولیت کی پیشکش

انہوں نے پاکستان کی جانب سے ایرانی کسٹم کو باہمی تعاون اور اشتراک کے ہر شعبوں میں مکمل تعاون کی یقین دہانی کروائی۔

ایرانی سفیر نے ایم یو او پر دستخط کو سراہا اور اپنی اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ ایسے بہت سے شعبے ہیں جس میں دونوں کسٹم انتظامیہ ایران اور پاکستان کے بہترین مفاد میں مل کر کام کرسکتی ہیں۔


یہ خبر 11 فروری 2020 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

کارٹون

کارٹون : 25 نومبر 2024
کارٹون : 24 نومبر 2024