• KHI: Fajr 5:24am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 4:59am Sunrise 6:22am
  • ISB: Fajr 5:06am Sunrise 6:31am
  • KHI: Fajr 5:24am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 4:59am Sunrise 6:22am
  • ISB: Fajr 5:06am Sunrise 6:31am

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں مندی، 100 انڈیکس میں 847 پوائنٹس کی کمی

شائع February 11, 2020
مندی کے باعث مارکیٹ سے ایک کھرب سے زائد کی رقم نکل گئی—فائل فوٹو: اے ایف پی
مندی کے باعث مارکیٹ سے ایک کھرب سے زائد کی رقم نکل گئی—فائل فوٹو: اے ایف پی

پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں گزشتہ روز بھی شدید مندی کا رجحان دیکھنے میں آیا جہاں ’کے ایس ای 100 انڈیکس‘ 847 پوائنٹس کی کمی کے بعد 40 ہزار پوائنٹس کی سطح سے کم ہوتے ہوئے 39 ہزار 296 پوائنٹس پر بند ہوا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ایک روز میں اسٹاک مارکیٹ سے ایک کھرب 42 ارب روپے کی رقم نکل گئی۔

اسٹاک مارکیٹ میں مسلسل 5 ہفتوں سے مندی دیکھی جارہی ہے جہاں بینچ مارک 43 ہزار 800 پوائنٹس میں سے 4 ہزار 500 پوائنٹس کھو چکا ہے۔

مزید پڑھیں: مہنگائی کے حوالے سے پیشگی اقدامات اٹھانے چاہیے تھے، حماد اظہر

ایک طرف سرمایہ کار اس مندی کے باعث مارکیٹ سے دور ہوکر محفوظ جگہ سونے اور بانڈز کا سہارا لیتے نظر آئے تو وہیں مارکیٹ کے ماہرین کا کہنا تھا کہ شدید مندی کے رجحان کے بعد بہتری کی امید کی جاسکتی ہے۔

بروکرز اور تاجروں کا کہنا تھا کہ سرمایہ کاروں کے ذہن کو آئی ایم ایف کی جانب سے اسلام آباد میں ہونے والے دوسرے جائزے کے باعث معاشی تشویش نے گھیر رکھا ہے۔

ادھر پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے چیئرمین سلیمان مہدی کا کہنا تھا کہ جنوری کے مہینے میں مہنگائی کی شرح امید سے زیادہ 14.6 ہونے کے باعث مارکیٹ ابھی تک اس کے اثرات سے گزر رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 'اس کی وجہ سے مارکیٹ کو بڑا دھچکا لگا ہے اور سرمایہ کاروں کی شرح سود میں 25 پوائنٹس تک کمی کی امیدوں پر پانی پھر گیا ہے'۔

علاوہ ازیں پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کی جانب سے ایک کروڑ 42 لاکھ ڈالر مالیت کے اسٹاک بھی فروخت ہوئے۔

دوسری جانب کارپوریٹ رزلٹس رپورٹنگ کے موسم سے اہم نتائج آنے کی امید کی جارہی ہے جس کے حوالے سے تاجروں کا ماننا ہے کہ اگر کمپنیز نے زیادہ منافع ظاہر کیا تو یہ مارکیٹ کا رجحان بدل دے گی۔

یہ بھی پڑھیں: توانائی پالیسی میں ہر سطح پر لاگت وصول کرنے کی تجویز

اس کے علاوہ رواں ماہ کے آخر میں پاکستان کو گرے، بلیک یا وائٹ لسٹ میں رکھنے سے متعلق فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کا آنے والا فیصلہ بھی سرمایہ کاروں کو ان کے سرمائے سے روکنے کی وجہ بن رہا ہے۔

جن شعبوں نے مایوس کن مارکیٹ کی کارکردگی میں اپنا حصہ ڈالا ان میں آئل اینڈ گیس کھوج اور پیداوار، فرٹیلائزر اور سیمنٹ شامل ہیں۔

پیر کو انڈیکس میں اسکرپ کے مطابق اہم تبدیلی او جی ڈی سی، پی ایس او، پی پی ایل، ماری پیٹرولیم، پی او ایل، اینگرو کارپوریشن، لکی سیمنٹ، ڈی جی کے سی، ایف سی سی ایل، ایس این جی پی اور این بی پی میں دیکھی گئی۔

کارٹون

کارٹون : 4 نومبر 2024
کارٹون : 3 نومبر 2024