• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:48am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:48am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

بلوچستان: دھماکے میں ایک ایف سی اہلکار شہید، 5 زخمی

شائع February 9, 2020 اپ ڈیٹ February 17, 2020
لیویز ذرائع کے مطابق دھماکا خوست کے علاقے میں ہوا—فائل/فوٹو:اے ایف پی
لیویز ذرائع کے مطابق دھماکا خوست کے علاقے میں ہوا—فائل/فوٹو:اے ایف پی

بلوچستان کے ضلع ہرنائی میں بم دھماکے میں فرنٹیئر کور (ایف سی) کا ایک اہلکار شہید اور دیگر 5 زخمی ہوگئے۔

ہرنائی کے ڈپٹی کمشنر عظیم جان دامڑ نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ایف سی کی گارٹی معمول کے گشت پر تھی اور خوست کے علاقے میں موجود تھی کہ نصب شدہ بم دھماکے سے پھٹ گیا جس سے ایک جوان شہید اور دیگر 5 زخمی ہوگئے۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘دھماکے سے سیکیورٹی فورسز کی گاڑی کو بھی نقصان پہنچا جبکہ زخمی اہلکاروں کو طبی امداد کے لیے قریبی ہسپتال منتقل کردیا گیا’۔

دھماکے کی اطلاع ملتے ہیں ایف سی اور لیویز اہلکار موقع پر پہنچ گئے اور واقعے کی تفتیش شروع کردی۔

واضح رہے کہ 10 جنوری کو بھی کوئٹہ کے علاقے سٹیلائٹ ٹاؤں کی مسجد میں دھماکے سے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ پولیس (ڈی ایس پی) امان اللہ سمیت 15 افراد جاں بحق اور 19 زخمی ہوگئے تھے۔

مزید پڑھیں:کوئٹہ: مسجد میں دھماکا، ڈی ایس پی سمیت 15 افراد جاں بحق

پولیس کا کہنا تھا کہ دھماکا سیٹلائٹ ٹاؤن کے نواحی علاقے غوث آباد کی ایک مسجد و مدرسہ میں نماز مغرب کے دوران ہوا۔

ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) کوئٹہ عبدالرزاق چیمہ نے دھماکے میں ڈی ایس پی امان اللہ کے شہید ہونے کی تصدیق کردی تھی۔

وزیراعظم عمران خان اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے دھماکے میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کیا تھا۔

وزیراعظم نے صوبائی حکومت کو زخمیوں کو علاج معالجے کی بہترین سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے متعلقہ حکام سے واقعے کی رپورٹ بھی طلب کر لی تھی۔

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ مسجد میں معصوم افراد کو قتل کرنے والے کسی صورت حقیقی مسلمان نہیں ہو سکتے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ فرنٹیئر کور (ایف سی) بلوچستان کے دستے کوئٹہ میں دھماکے کے مقام پر پہنچ گئے ہیں اور علاقے کو سیل کرکے پولیس کے ساتھ مشترکہ سرچ آپریشن جاری ہے۔

یہ بھی پڑھیں:کوئٹہ کے میکانگی روڈ پر دھماکا، 2 افراد جاں بحق

وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال کی سیٹلائٹ ٹاؤن کی مسجد میں دھماکے کی مذمت کی ہے۔

کوئٹہ میں اس سے قبل 7 جنوری کو بھی دھماکے میں جانی نقصان ہوا تھا جہاں میکانگی روڈ پر سیکیورٹی فورسز کی گاڑی کے قریب ہونے والے ایک دھماکے میں 2 افراد جاں بحق اور 14 زخمی ہوگئے تھے۔

سول ہسپتال کوئٹہ کے ترجمان وسیم بیگ کا کہنا تھا کہ ہسپتال میں دو لاشیں اور سیکیورٹی فورسز کے 2 اہلکاروں سمیت 14 زخمیوں کو لایا گیا جنہیں ٹراما سینٹر میں داخل کرادیا گیا ہے۔

سول ہسپتال کوئٹہ کے ترجمان وسیم بیگ کا کہنا تھا کہ ہسپتال میں دو لاشیں اور سیکیورٹی فورسز کے 2 اہلکاروں سمیت 14 زخمیوں کو لایا گیا جنہیں ٹراما سینٹر میں داخل کرادیا گیا ہے۔

قبل ازیں 15 نومبر 2019 کو کوئٹہ کے علاقے کچلاک میں ریموٹ کنٹرول بم دھماکے کے نتیجے میں 2 سیکیورٹی اہلکار شہید اور 5 زخمی ہوگئے تھے۔

سیکیورٹی عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ڈان نیوز کو بتایا تھا کہ فرنٹیئر کور (ایف سی) کی گاڑی کو پرانے کچلاک بائی پاس کے علاقے میں اس وقت سڑک کنارے نصب ریموٹ کنٹرول بم کے دھماکے کا نشانہ بنایا گیا جب وہ معمول کی پیٹرولنگ کرتے ہوئے وہاں سے گزر رہی تھی۔

کارٹون

کارٹون : 21 نومبر 2024
کارٹون : 20 نومبر 2024