• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

والد کے قرنطینہ جانے سے بے آسرا ہونے والا معذور لڑکا ہلاک

شائع February 5, 2020
معذور لڑکے کی ہلاکت پر اعلیٰ عہدیداروں کو اپنی ملازمت سے ہاتھ دھونے پڑے—تصویر: اے ایف پی
معذور لڑکے کی ہلاکت پر اعلیٰ عہدیداروں کو اپنی ملازمت سے ہاتھ دھونے پڑے—تصویر: اے ایف پی

بیجنگ: کورونا وائرس سے متاثرہ ایک والد کو قرنطینہ میں بھیجنے کے باعث ان کا معذور بیٹا بے یار و مددگار اور تنہا رہ کر موت کا شکار بن گیا۔

فرانسیسی خبررساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق یان چینگ دماغی فالج کا شکار اور وہیل چیئر تک محدود تھا، جس کے والد کو بخار کی وجہ سے قرنطینہ منقل کیا گیا تو وہ گھر میں بے آسرا اور اکیلا رہ گیا۔

17 سالہ بیمار لڑکا نہ تو بول سکتا تھا نہ ہی خود سے کھا پی اور چل سکتا تھا، اس کی والدہ بھی کئی سال پہلے انتقال کر گئی تھیں جبکہ روز مرہ کے امور میں اس کی کوئی مدد کرنے والا نہیں تھا۔

مذکورہ لڑکے کے والد یاش شیاؤوین کو ممکنہ طور پر ہلاکت خیز کورونا وائرس سے متاثر ہونے کے 5 روز بعد 22 جنوری کو قرنطینہ میں بھیجا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: نیا کورونا وائرس چمگادڑ سے ہی کسی جانور اور پھر انسانوں میں آیا، تحقیق

انہوں نے سوشل میڈیا پر مدد کے لیے ایک جذباتی پیغام بھی لکھا تھا جس میں انہوں نے اپنے بیٹے کی دیکھ بھال کے لیے مدد کی اپیل کی تھی۔

تاہم ’کورونا وائرس سے متاثرہ ایک والد کی مدد کی دہائی‘ کی پوسٹ بہت دیر سے سامنے آئی اور ہونگان کاؤنٹی حکومت کے بیان کے مطابق لڑکا 29 جنوری کو مر چکا تھا۔

حکومتی بیان میں کہا گیا کہ ’یان شیاؤوین (قرنطینہ میں رہنے کے باعث) یان چینگ کی روزمرہ زندگی کا خیال نہیں رکھ سکتے تھے اس لیے انہوں نے رشتہ داروں، گاؤں کے رہائیشیوں اور ڈاکٹروں کو یان چینگ کی دیکھ بھال کی ذمہ داری سونپی‘ تھی۔

معذور لڑکے کی ہلاکت پر اعلیٰ عہدیداروں کو اپنی ملازمت سے ہاتھ دھونے پڑے اور ایک عہدیدار کے مطابق کمیونسٹ پارٹی کے مقامی سیکریٹری اور میئر کو برطرف کردیا گیا کیوں کہ وہ ’اپنی ذمہ داریوں کی ادائیگی میں ناکام‘ رہے تھے۔

مزید پڑھیں: کورونا وائرس کے حوالے سے پھیلنے والی افواہیں

عہدیدار کا مزید کہنا تھا کہ لڑکے کی موت کی وجوہات کا تعین ہونا ابھی باقی ہے۔

اس سانحے سے سوشل میڈیا پر غم و غصے کی لہر دوڑ گئی جہاں ہوبے کے حکام پہلے ہی انفیکشن کی معلومات چھپانے پر تنقید کا نشانہ بن رہے ہیں۔

چینی سوشل میڈیا ویب سائٹ ویبو پر ’ہوبے کے دماغی فالج سے متاثرہ لڑکے کے والد بولے‘ کے عنوان سے ہیش ٹیگ ٹرینڈ کرتا رہا اور یہ منگل کی صبح 27 کروڑ مرتبہ پڑھا گیا۔

اس کے بعد میئر کو برطرف کیے جانے کے بارے میں ہیش ٹیگ 6 کروڑ 60 لاکھ مرتبہ دیکھا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: فلپائن کے بعد ہانگ کانگ میں بھی کورونا وائرس سے ایک شخص ہلاک

خیال رہے کہ چین میں 20 ہزار سے زائد افراد کورونا وائرس سے متاثر ہوچکے ہیں جبکہ اموات کی تعداد 450 سے تجاوز کر گئی ہے۔

ہلاکتوں اور متاثرہ افراد کی اکثریت کا تعلق صوبہ ہوبے سے ہے جہاں ممکنہ طور پر جنگلی جانور اور ان کا گوشت بیچنے والی ایک مارکیٹ سے یہ وائرس پھیلا۔

وائرس سے متاثرہ کیسز 2 درجن سے زائد ممالک میں سامنے آچکے ہیں اور زیادہ تر وہ افراد متاثر ہوئے جنہوں نے ہوبے کا سفر کیا تھا۔


یہ خبر 5 فروری 2020 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024