• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:10pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:37pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:10pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:37pm

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں مندی، 1200پوائنٹس کمی کے بعد بند

شائع February 3, 2020
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں مندی سے پریشان ایک بروکر اپنا موبائل فون چیک کر رہا ہے— فوٹو: اے ایف پی
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں مندی سے پریشان ایک بروکر اپنا موبائل فون چیک کر رہا ہے— فوٹو: اے ایف پی

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروباری ہفتے کے پہلے روز پیر کو مندی کا رجحان رہا اور عالمی سطح پر مندی کے اثرات کراچی اسٹاک ایکسچینج پر بھی مرتب ہوئے جس کے سبب انڈیکس 3 فیصد یعنی 1221.55 پوائنٹس کمی کے ساتھ 40 ہزار 409.38 پوائنٹس پر بند ہوا۔

پیر کو انڈیکس کا 41ہزار 630.93 پوائنٹس کے ساتھ آغاز ہوا جس کے بعد پورا دن مندی کا رجحان دیکھنے کو ملا اور ایک موقع پر انڈیکس 40ہزار 233.64پوائنٹس تک گر گیا۔

مزید پڑھیں: آئی ایم ایف کا وفد بیل آؤٹ پیکج پر کارکردگی کا جائزہ لینے پاکستان پہنچ گیا

البتہ بعد میں مارکیٹ میں کچھ بہتری کے آثار نظر آئے جس کی بدولت تقریباً 200 پوائنٹس کے ساتھ انڈیکس 40ہزار 409.38پوائنٹس پر بند ہوا۔

مجموعی طور پر پیر کے دن شدید مندی کا رجحان دیکھنے میں آیا اور انڈیکس 1221.55 پوائنٹس (3.02 فیصد) کمی کے ساتھ بند ہوا۔

اے کے ڈی سیکیورٹیز کے نائب سربراہ علی اصغر پوناوالا نے ڈان ڈاٹ کام سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ توقعات سے بڑھ کر کنزیومر پرائس انڈیکس کے مارکیٹ پر وسیع تناظر میں برے اثرات مرتب ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ مالی سال میں مشکلات حل ہوتی نظر نہیں آ رہیں اور پالیسی میں لائی گئی تبدیلیوں سے توقعات کے مطابق ریونیو حاصل نہیں ہو پارہا۔

یہ بھی پڑھیں: مہنگائی کی شرح جنوری کے مہینے میں 12 سال کی بلند ترین سطح پر آگئی

اصغر پوناوالا کے مطابق انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ کے پروگرام کا جائزہ لیا جا رہا ہے اور اگر ان کے مطابق ہم طے شدہ معیار پر پورا نہ اترے تو مزید سخت پابندیاں عائد کی جا سکتی ہیں۔

نیکسٹ کیپیٹل لمیٹیڈ میں فارن انسٹیٹیوشنل سیلز کے سربراہ محمد فیضان نے کہا کہ آج مارکیٹ میں مندی کی وجہ بڑھتی ہوئی مہنگائی ہے جبکہ کورونا وائرس کے سبب عالمی مارکیٹ میں مندی کے منفی اثرات بھی ہماری مارکیٹ پر مرتب ہوئے۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024