• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

ترقی پانے والوں میں پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروسز کے افسران کی اکثریت

شائع February 1, 2020
آئی ایس آئی میں ڈپٹی ڈائریکٹر جنرلز کی تعداد بھی 8 سے بڑھا کر 15 کردی گئی تھی—تصویر: شٹراسٹاک
آئی ایس آئی میں ڈپٹی ڈائریکٹر جنرلز کی تعداد بھی 8 سے بڑھا کر 15 کردی گئی تھی—تصویر: شٹراسٹاک

اسلام آباد: سینٹرل سلیکشن بورڈ (سی ایس بی) نے انٹرسروسز انٹیلیجنس (آئی ایس آئی) کے 2 افسران سمیت سینئر بیوروکریٹس کو ڈائریکٹر جنرل کی حیثیت گریڈ-21 میں ترقی دینے کی سفارش کی ہے۔

ان افسران میں زیادہ تر کا تعلق پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروسز (پی اے ایس) یعنی سابقہ ڈسٹرک منیجمنٹ گروپ اور پولیس سروسز آف پاکستان سے ہے۔

اس کے علاوہ وزارت اطلاعات و نشریات، تجارت، ریلویز، تحفظ خوراک و تحقیق، آبی وسائل، سمندر پار پاکستانی، تعلیم و تربیت، ہوا بازی، کابینہ، وزارت خزانہ، ملٹری لینڈ اینڈ کنٹونمنٹس، فیڈرل بورڈ آف ریونیو اور آڈیٹر جنرل آف پاکستان کے افسران کو بھی ترقی دی گئی۔

سی ایس بی اجلاس کے ایجنڈے کے مطابق پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروسز کے 50 افسران، سیکریٹریٹ گروپ کے 15، پی ایس پی کے 27، ایف بی آر کے 30 اور آڈٹ اینڈ اکاؤنٹس کے 12 افسران بھی گریڈ 21 میں ترقی کے لیے زیر غور تھے۔

یہ بھی پڑھیں: بیوروکریٹس کی ترقی کے نئے اصول اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج

دیگر وزارتوں/محکموں کے گریڈ 21 میں ترقی پانے کے لیے افسران کی تعداد 6 سے 10 تھی جس میں آئی ایس آئی کے 5 افسران بھی شامل تھے، جن کی ادارے میں ڈائریکٹر جنرل کے عہدے پر ترقی کے لیے غور کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق سی ایس بی نے صدیق خرم اور حسن جمال کی گریڈ 21 میں ترقی کی سفارش کی تھی۔

علاوہ ازیں آئی ایس آئی میں گریڈ 20 میں بطور ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل (ڈی ڈی جی) 18 افسران کا جائزہ لیا گیا۔

یہ بات مدِ نظر رہے کہ اس سے قبل آئی ایس آئی میں سویلین افسران کے لیے صرف ایک گریڈ 21 کا عہدہ ہوتا تھا۔

مزید پڑھیں: حکومت نے سینئر بیوروکریٹس کی ترقی کے طریقہ کار میں تبدیلی کردی

تاہم ستمبر 2017 میں اُس وقت کے وزیراعظم نے ڈائریکٹر جنرل کی تعداد ایک سے بڑھا کر 4 کرنے کی تجویز منظور کی تھی جو ادارے میں سب سے بڑا سویلین عہدہ ہے۔

اس کے ساتھ ڈپٹی ڈائریکٹر جنرلز کی تعداد بھی 8 سے بڑھا کر 15 کردی گئی تھی۔

پولیس سروسز آف پاکستان کے جن افسران کے ناموں کو بطور ایڈیشنل انسپکٹر جنرل گریڈ 21 میں ترقی کے لیے حتمی شکل دی گئی ان میں احمد اسحٰق، جہانگیر صادق احمد خان، عبدالخالق شیخ، عمر شیخ احسان، طفیل عبدالرزاق چیمہ، طارق نواز ملک، اشتیاق احمد خان اور سلطان خواجہ شامل ہیں۔

ڈپٹی انسپکٹر جنرل(ڈی آئی جی) کے لیے جن افسران کی ترقی کی تجویز دی گئی ان میں خرم شہزاد حیدر، احمد ناصر عزیز ورک، محمد کاشف، سید علی محسن، عبدالجبار، محمد نعمان صدیقی، کیپٹن (ر) رومیل اکرم، نوید احمد نثار خواجہ، آفتاب احمد محسود، فیصل بشیر میمن، احسان منظور، اصغر علی، محبوب اویس احمد، ذوالفقار علی مہر، محمد اعجاز خان اور جہانزیب ناظر خان شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: سرکاری افسران کی ترقیوں کا معاملہ قانونی پیچیدگی کے باعث التوا کا شکار

اسی طرح وزارت اطلاعات کے جن افسران کو گریڈ 20 میں ترقی دی گئی ان میں محمد عاصم کچھی، منظور میمن، کاشف زمان اور مبشر حسن شامل ہیں۔

اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کے ذرائع نے بتایا کہ سی ایس بی کے اجلاس کے نکات تیار کیے جارہے ہیں اور انہیں آئندہ ہفتے وزیراعظم کو ارسال کردیا جائے گا۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ وزیراعظم کی منظوری کے بعد ان افسران کی ترقی کا نوٹفکیشن جاری کردیا جائے گا۔


یہ خبر یکم فروری 2020 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024