• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

بڑے کرپٹ، ملک کو لُوٹیں گے تو پکڑے بھی جائیں گے، عمران خان

شائع January 31, 2020
وزیراعظم نے ملکی سیاسی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا—فائل فوٹو: عمران خان فیس بک
وزیراعظم نے ملکی سیاسی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا—فائل فوٹو: عمران خان فیس بک

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ملک کو بڑے کرپٹ لُوٹیں گے تو پکڑے بھی جائیں گے۔

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں عمران خان نے سابق وزیر قانون اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما بابر اعوان سے ملاقات کی۔

وزیراعظم ہاؤس میں ہونے والی اس ملاقات میں اہم ملکی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ بابر اعوان نے وزیراعظم کو مختلف آئینی، قانونی اور سیاسی امور پر بریفنگ دی۔

مزید پڑھیں: ریاست کو کسی صورت کمزور نہیں پڑنے دیں گے، وزیراعظم

اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ احتساب، شفافیت اور اصلاحات سب سے بڑی ترجیحات ہیں، ادارے اتنے مضبوط کرنے کی کوشش کروں گا جتنے پہلے کبھی نہیں ہوئے۔

وزیراعظم نے کہا کہ اداروں کا نام ریاست بھی ہے اور جمہوریت بھی، بڑے کرپٹ ملک کو لوٹیں گے تو پکڑے بھی جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ احتساب کے ساتھ ساتھ عوامی فلاح و بہبود حکومت کی ترجیحات میں شامل ہیں، احساس پروگرام کے تحت نچلے طبقے کو اوپر اٹھائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم عمران خان نے قوم کو خوشخبری سنادی

اس موقع پر وزیراعظم سے گفتگو میں بابر اعوان نے کہا کہ احتساب اور اصلاحات کا ایجنڈا حکومت کی درست سمت کا تعین ہے، معاشی حالات میں بہتری کے لیے حکومت نے بر وقت اقدامات اٹھائے۔

بابر اعوان نے کہا کہ قومی اور عالمی سطح پر معیشت کے مثبت اعشاریے حوصلہ افزا ہیں، حالات میں بہتری کے ثمرات جلد عوام تک پہنچ سکیں گے۔

یاد رہے کہ اس سے قبل بھی عمران خان اور بابر اعوان نے ملاقات کی تھی، جس میں آئینی و قانونی امور زیر غور آئے تھے۔

4 نومبر 2019 کو ہونے والی ملاقات میں وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ ملکی اداروں کو مزید مستحکم کریں گے اور ریاست کو کسی صورت کمزور نہیں پڑنے دیں گے۔

ملاقات کے دوران وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ ریاست پہلے اور سیاست بعد میں آتی ہے، ریاست کو کسی صورت کمزور نہیں پڑنے دیں گے، قانون کی نظر میں سب برابر ہیں اور سب پر یکساں اطلاق ہو گا۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024