• KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:16pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:37pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:39pm
  • KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:16pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:37pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:39pm

'وزیراعظم کی تنخواہ میں اضافے سے متعلق من گھڑت خبریں پھیلائی گئیں'

شائع January 30, 2020
معاون خصوصی برائے اطلاعات میڈیا سے گفتگو کررہی ہیں —فوٹو: ڈان نیوز
معاون خصوصی برائے اطلاعات میڈیا سے گفتگو کررہی ہیں —فوٹو: ڈان نیوز

وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ وزیراعظم کی تنخواہ میں اضافے سے متعلق من گھڑت خبریں پھیلائی گئیں۔

اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کچھ تجزیہ نگاروں کی جانب سے یہ مبالغہ آرائی کی گئی کہ چونکہ وزیراعظم کا اپنی تنخواہ میں بھی گزارا نہیں ہورہا تھا تو انہوں نے اپنی تنخواہ بڑھا لی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ بدقسمتی ہے کہ ہمارے میڈیا میں کچھ ایسے ٹرینڈ اور ایجنڈا سیٹ کرنے والے افراد ہیں جو وزیراعظم کی ذات کو ہدف بنانے کا موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتے۔

معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کی تنخواہ میں اضافے کے حوالے سے من گھڑت خبریں پھیلائی گئیں جبکہ وزیراعظم نے حکومتی اخراجات میں کمی کا اطلاق سب سے پہلے خود پر کیا۔

مزید پڑھیں: مجھے جو تنخواہ ملتی ہے اس سے گھر کا خرچہ پورا نہیں ہوتا، وزیراعظم

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم ہرممکنہ طریقے سے حکومتی اخراجات میں کمی کی مہم چلا رہے ہیں تاہم من گھڑت خبر کے ذریعے قوم کو گمراہ کرنے کے لیے بیانیہ پیش کیا گیا۔

خیال رہے کہ گزشتہ دونوں اسلام آباد میں ایک تقریب کے دوران وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ 'ہم نے وزیر اعظم ہاؤس اور دفتر کا خرچ 30 سے 40 کروڑ روپے کم کردیا حالانکہ مہنگائی ہے، آج میں اپنے گھر کا خرچ خود اٹھاتا ہوں، خزانے سے نہیں لیتا جبکہ مجھے جو تنخواہ ملتی ہے اس سے گھر کے اخراجات پورے نہیں ہوتے۔'

اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے شاہ خرچیوں کو کنٹرول کیا اور سادگی کی مثال بنے، اس کے علاوہ انہوں نے اپنا صوابدیدی فنڈ بچا کر قومی خزانے میں جمع کروائے۔

فردوس عاشق اعوان نے سابق ادوار کے وزرائے اعظم کے بارے میں کہا کہ سابق حکمران اپنے اہل خانہ کے ساتھ سرکاری جہازوں پر سفر کیا کرتے تھے، یہی نہیں بلکہ وہ لوگ اپنے دوروں پر قصیدہ گو کو بھی ساتھ لے جاتے تھے، تاہم عمران خان نے اس سوچ کے برعکس کمرشل فلائٹس میں صرف ان افراد کو ہمسفر بنایا جو پاکستان کے قومی مفاد کے لیے ضروری تھے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان نے وزیراعظم ہاؤس میں رہائش کے بجائے اپنی ذاتی رہائش کو ترجیح دی اور ماضی کے حکمرانوں کی طرح شو بازی نہیں کی، لہٰذا میڈیا پر زہر اگلنے والوں سے اپیل ہے کہ وہ ذرائع ابلاغ کو سچ کی ترویج کے لیے استعمال کریں۔

بات کو آگے بڑھاتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی صورت میں پاکستانی قوم کو امید کا چراغ ملا ہے، پاکستانی قوم عمران خان کو اپنے مسیحا کے روپ میں دیکھتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ٹیکس ادا کریں یا نتائج کا سامنا کریں، عمران خان

دوران گفتگو انہوں نے بتایا کہ اکرام سہگل نے ماضی میں بھی پاکستان کے وزرائے اعظم کے لیے تقاریب کا اہتمام کیا تھا، وہ بیرون ملک پاکستانی تھنک ٹینک چلا رہے ہیں، لہٰذا ہمیں اپنی سیاست میں سمندر پار پاکستانیوں کو ملوث نہیں کرنا چاہیے۔

ذرائع ابلاغ سے متعلق بات کرتے ہوئے معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ میڈیا سے متعلق قوانین اور پالیسی میں تبدیلی صحافتی تنظیموں سے مشاورت کے بعد ہوگی۔

ساتھ ہی انہوں نے یہ دعویٰ کیا کہ موجودہ سال میڈیا کی ترقی اور صحافیوں کی بہتری کا سال ثابت ہوگا۔

انہوں نے مزید کہا کہ برآمدی سپورٹ فنڈ میں اضافہ کیا گیا ہے جبکہ اسٹیٹ بینک نے برآمد کنندگان کے لیے جون 2020 تک قرضوں کی سہولت دی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 31 اکتوبر 2024
کارٹون : 30 اکتوبر 2024