مہنگائی اور بیروزگاری پیدا کرنے والے حکمران کورونا وائرس سے زیادہ خطرناک ہیں، سراج الحق
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ مہنگائی اور بے روزگاری پیدا کرنے والے حکمران کورونا وائرس سے زیادہ خطرناک ہیں۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ بعض دفعہ کہا جاتا ہے کہ وزرائے اعلیٰ کو تبدیل کریں تو نظام بہتر ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ یہ حکمران اس وقت کورونا وائرس سے زیادہ عوام کے لیے خطرناک ہیں، جنہوں نے بے روزگاری اور مہنگائی کا تحفہ عوام کو دیا اور صبح شام بین الاقوامی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے کہنے پر عوام کی کھوپڑیوں پر مہنگائی اور ٹیکس نچوڑنے کے لیے کوڑے برسارہی ہے۔
اپنی بات جاری رکھتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ اس وقت کورونا وائرس خطرناک ہے لیکن اس سے زیادہ خطرناک چیز مہنگائی اور بے روزگاری ہے۔
مزید پڑھیں: بی آر ٹی کی بات ہوئی تو حکومت نے نیب کے پر کاٹنا شروع کردیے، سراج الحق
سراج الحق نے کہا کہ سیاست میں وہی کورونا وائرس ہے جو اس وقت ہماری سیاست پر قابض ہیں اور یہ قبضہ مافیا، ڈرگ مافیا، شوگر مافیا، گندم مافیا اور کرپٹ مافیا ہے جو سیاست، اداروں میں اور اداروں کے باہر ہے اصل میں یہ کورونا وائرس بلکہ ڈینگی اور کینسر سے زیادہ خطرناک وائرس ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان میں ایک ایسی حکومت قائم کی گئی ہے جن کے 18 مہینے پورے ہوگئے ہیں اور اس میں ہر دن عوام کے لیے پہلے سے بدتر ہوتا جارہا ہے۔
سراج الحق نے کہا کہ تبدیلی کا جو جنون تھا اب وہ جنون قبر میں سکون پر ختم ہوا ہے اور اب دن کی روشنی میں بھی ان کو تارے نظر آتے ہیں اور خود وزیراعظم کہتے ہیں کہ انہیں حوریں نظر آتی ہیں۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ ہمارا خیال تھا کہ حکومت ڈیلیور کرے گی انہوں نے کافی تیاری کی ہوگی اور ان کو بھی یہی یقین تھا لیکن اب معلوم ہوا کہ حکومت وینٹیلیٹر پر ہے اور جس وقت اس نظام میں ان سے یہ وینٹیلیٹر جدا کیا گیا یہ دم توڑ جائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ میں چاہتا ہوں کہ یہ مزید بے نقاب ہوں اور وہ دن آجائے کہ یہ خود ہی ہتھیار ڈال دیں۔
سراج الحق نے کہا کہ 2 مہینے گزر گئے سندھ اور وفاقی حکومت کے درمیان ایک سرکاری ملازم پر جھگڑا ہے، اب ایک سرکاری ملازم کو دونوں حکومتوں نے انا کا مسئلہ بنایا ہے اور اپنی اپنی انا کی تسکین کے لیے آپس میں لڑرہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان، بھارت سے شملہ معاہدہ منسوخ کردے، سراج الحق
انہوں نے مزید کہا کہ چیف جسٹس کے ریمارکس تھے کہ حکومت کیا کررہی ہے انہوں نے تو ریلوے کے وزیر کو بلا کر احساس دلایا کہ آپ کا کوئی ضمیر نہیں ہے کہ 75 لوگ ایک ہی حادثے میں مرگئے آپ نے کلرکوں کو تو ہٹایا لیکن خود ذمہ داری قبول نہیں کی۔
سراج الحق کا کہنا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے امن منصوبے کو مسترد کرتے ہیں یہ عالمِ اسلام کے خلاف سازش ہے، قبلہ اول مسلمانوں کا ہے اور اس کی تقسیم کسی بھی صورت میں ناقابلِ برداشت ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں پاکستان سمیت تمام عالمِ اسلام کے حکمرانوں سے کہنا چاہتا ہوں کہ ٹرمپ کے فارمولے کو اٹھا کر اس کے چہرے پر ماریں اس لیے کہ یہ مسلمانوں کے خلاف جنگ ہے۔
مقبوضہ کشمیر سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اب تک یہ بات سامنے آئی ہے کہ حکومت بھی صرف الفاظ اور تقریروں کی حد تک کشمیریوں کے ساتھ موجود ہے لیکن عملی طور پر ہماری حکومت کچھ نہیں کررہی۔