• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

افغانستان: پولیس بیس پر طالبان کا حملہ، 11 افراد ہلاک

شائع January 29, 2020
شمالی افغانستان میں طالبان کے پولیس بیس پر حملے سے 11 افراد ہلاک ہوگئے۔ — اے پی:فائل فوٹو
شمالی افغانستان میں طالبان کے پولیس بیس پر حملے سے 11 افراد ہلاک ہوگئے۔ — اے پی:فائل فوٹو

شمالی افغانستان میں طالبان کے پولیس بیس پر حملے سے 11 افراد ہلاک ہوگئے۔

امریکی خبر رساں ادارے اے پی کی رپورٹ کے مطابق مقامی حکومت کے عہدیدار کا کہنا تھا کہ طالبان نے یہ حملہ ممکنہ طور پر کم از کم کسی ایک پولیس والے کی مدد سے کیا تھا۔

طالبان کے جنگجوؤں نے پیر کی رات کو بیس کے چیک پوائنٹ پر دھاوا بولا جس کے بعد ممکنہ طور پر ایک پولیس والے نے ان کے لیے دروازہ کھولا جس سے انہیں با آسانی کمپاؤنڈ تک رسائی حاصل ہوئی۔

مزید پڑھیں: افغانستان سے جلد 4 ہزار امریکی فوجیوں کے انخلا کا امکان

ان تفصیلات کو صوبے بغلان کے صوبائی کونسل کے رکن سامنے لائے جبکہ مقامی پولیس حکام نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر ان کی تصدیق بھی کی۔

افغانستان میں جاری 18 سالہ تنازع میں متعدد حملے ایسے ہوچکے ہیں جن میں حملہ آوروں کی اند کے ہی کسی بندے نے مدد کی ہو۔

ایسے حملوں میں امریکا اور نیٹو افواج کو سب سے زیادہ نشانہ بنایا جاتا ہے تاہم جہاں افغان سیکیورٹی فورسز ہدف ہوتے ہیں وہاں ہلاکتوں کی تعداد زیادہ ہوتی ہے۔

گزشتہ سال جولائی کے مہینے میں افغانستان کے جنوبی صوبے قندھار میں 2 امریکی سروس اراکین کو افغان فوجی نے گولی مار کر ہلاک کردیا تھا جبکہ حملہ آور زخمی حالت میں گرفتار کرلیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: افغانستان: طالبان کے حملوں میں 23 افغان سیکیورٹی اہلکار ہلاک

ستمبر کے مہینے میں قندھار ہی میں افغان سول آرڈر پولیس کے رکن نے فوجی قافلے پر فائرنگ کرکے 3 امریکی فوج کے اہلکاروں کو زخمی کردیا تھا۔

طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے بغلان کے صوبائی دارالحکومت پلخمری کے نواحی علاقے میں ہونے والے حملے کی ذمہ داری قبول کرلی۔

طالبان کا اس صوبے میں موجودگی مضبوط ہے اور وہ شہر بھر میں افغان سیکیورٹی فورسز کے اہلکاروں کو نشانہ بناتے رہتے ہیں۔

گزشتہ سال ستمبر کے مہینے میں طالبان نے پلخمری پر حملہ کرکے کابل جانے والی شہر کی مرکزی شاہراہ کو ایک ہفتے سے زائد عرصے کے لیے بند کردیا تھا۔

خیال رہے کہ امریکا اور طالبان کے درمیان جنگ بندی یا تشدد میں کمی کے معاملے پر مذاکرات جاری ہیں۔

اس کے ذریعے امن معاہدہ عمل میں آئے گا جس سے افغانستان میں موجود تقریباً 13 ہزار امریکی فوجیوں کا انخلا ہوگا۔

تاہم مذاکرات کے جاری ہوتے ہوئے نہ ہی امریکا، نہ ہی افغان حکومت اور نہ ہی طالبان کی جانب سے پر تشدد آپریشن میں کمی کی گئی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024