• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

آئی جی سندھ کیلئے مشتاق مہر کا نام وفاقی کابینہ نے واپس کردیا، معاون خصوصی

شائع January 28, 2020 اپ ڈیٹ January 29, 2020
فردوس عاشق اعوان اور مراد سعید نے کابینہ اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کی—فوٹو:ڈان
فردوس عاشق اعوان اور مراد سعید نے کابینہ اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کی—فوٹو:ڈان

معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ وفاقی کابینہ میں شامل سندھ سے تعلق رکھنے والے وزرا سمیت اکثریت نے صوبائی پولیس کے سربراہ کے لیے تجویز کردہ مشتاق مہر کے نام پر تحفظات کا اظہار کردیا۔

وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد وفاقی وزیر مراد سعید کے ہمراہ میڈیا بریفنگ میں فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ اجلاس میں 18 نکات سمیت مقبوضہ جموں و کشمیر اور کرونا وائرس پر بھی بات کی گئی۔

ان کا کہنا تھا کہ ایجنڈے میں پہلے نمبر پر ‘آئی جی کی تعیناتی کا معاملہ تھا، وزیر اعظم عمران خان اور وزیر اعلیٰ سندھ کی ملاقات میں چند نام میں اتفاق رائے اور بات چل رہی تھی لیکن جب یہ نام کابینہ میں رکھے گئے تو اکثریتی اراکین خصوصاً اتحادی اور کراچی، سندھ سے تعلق رکھنے والے کابینہ اراکین نے شدید تحفظات کا اظہار کیا’۔

مزید پڑھیں:میرے خلاف بڑی سازش ہوئی ہے، آئی جی سندھ کلیم امام

انہوں نے کہا کہ ‘کراچی کے اندر سیاسی طور پر نشانے بنانے کے عمل کو سامنے رکھ کر اکثریت کی رائے کا احترام کرتے ہوئے وزیراعظم پاکستان نے گورنر سندھ عمران اسمٰعیل کو مراد علی شاہ سے ایک مرتبہ پھر مشاورتی عمل شروع کرنے کی ہدایت دی ہے’۔

فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ ‘مجوزہ نام اور نئے نام جن پر دونوں کا اتفاق رائے ہو ان کو کابینہ کے سامنے لایا جائے اور مشتاق مہر کی تعیناتی کے حوالے سے اختلاف ہوا ہے اور اس معاملے کو گورنر سندھ اور وزیر اعلیٰ کی مشاورت کے بعد کابینہ کے ایجنڈے میں لایا جائے گا’۔

خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے گزشتہ روز کراچی کا دورہ کیا تھا اور میڈیا رپورٹس کے مطابق آئی جی سندھ کلیم امام کی تبدیلی کے حوالے سے وزیراعلیٰ مراد علی شاہ سے مشاورت کے بعد مشتاق مہر کے نام پر اتفاق کرلیا گیا تھا۔

ملاقات سے متعلق قریبی ذرائع کا کہنا تھا کہ ان کے پاس یہ ماننے کی وجوہات تھیں کہ وفاق اور صوبے نے تقریباً اس معاملے کو حل کرلیا۔

ذرائع نے بتایا تھا کہ وزیراعظم نے نہ صرف 'وزیراعلیٰ کے پولیس کمانڈ میں تبدیلی سے متعلق بات' کو سنا تھا بلکہ اس پر کافی حد تک اتفاق بھی کیا تھا جبکہ سندھ کے گورنر نے بھی مراد علی شاہ کی بات کی حمایت کی تھی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ نئے آئی جی سندھ کے لیے صوبائی حکومت نے غلام قادر تھیبو، مشتاق احمد مہر اور ڈاکٹر کامران فضل کے نام تجویز کیے ہیں۔

اس سے قبل وفاقی حکومت نے سندھ حکومت کو واضح پیغام دیا تھا کہ وہ یکطرفہ طور پر آئی جی سندھ کلیم امام کو واپس یا تبدیل نہیں کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں:وفاق کا حکومت سندھ کی درخواست پر آئی جی کلیم امام کو فوری ہٹانے سے انکار

اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی جانب سے چیف سیکریٹری سندھ کو لکھے گئے خط میں کہا گیا تھا کہ وفاقی حکومت اور فیڈریڈنگ یونٹس کے درمیان 1993 کے معاہدے کے تحت انسپکٹر جنرل آف پولیس (آئی جی پی) کا چارج ایڈیشنل آئی جی کو دینا درست نہیں ہوگا۔

دوسری جانب سندھ ہائی کورٹ نے 20 جنوری کو مذکورہ معاملے پر صوبائی حکومت کو وفاقی حکومت کا جواب موصول ہونے تک آئی جی سندھ کلیم امام کو ہٹانے سے روک دیا تھا۔

ادھر آئی جی سندھ کلیم امام نے سندھ حکومت اور ان کے درمیان چلنے والے تنازع پر کہا تھا کہ ان کے خلاف ایک بڑی سازش ہوئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ میں اتنی آسانی سے ٹرانسفر نہیں ہورہا اور میں جب بھی جاؤں گا اپنے مقدر سے جاؤں گا اور ٹرانسفر نہیں ہوں گا بلکہ ایک نیا انقلاب ہوگا اور نئے مراحل پر جاؤں گا۔

کلیم امام نے محاورتاً کہا کہ اگر وہ کہیں گئے بھی تو 'ہاتھی سوا لاکھ کا' ہی رہوں گا، آپ فکر نہ کریں۔

کابینہ اجلاس کے دیگر نکات

معاون خصوصی اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان نے کابینہ اجلاس کی دیگر تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ ‘ایجنڈے کے دوسرے نکتے میں اقتصادی رابطہ کمیٹی کے فیصلوں کی منظوری دی گئی ہے’۔

انہوں نے کہا کہ ‘ایجنڈا نمبر 3 میں توانائی کمیٹی کے فیصلے کی منظوری دی گئی، چوتھے نمبر پر ای سی سی کے 20 جنوری کے اجلاس کے فیصلوں اور پانچویں نمبر پر یوریا کی قیمت 395 روپے مقرر کرنے کے فیصلے کی بھی منظوری دی گئی’۔

فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ ‘ساتویں ایجنڈے میں ممبر فنانس نورالحق کو اوگرا کا وائس چیئرمین مقرر کرنے کے لیے کابینہ نے منظوری دی جبکہ آٹھویں نکتے کو واپس کردیا گیا ہے’۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘ٹیکسٹائل کے شعبے میں کوریا کی کمپنی کو کچھ تحفظات تھے کیونکہ کمیکلز بھارت سے منگوانے تھے جس کی اجازت طلب کی گئی تھی جس کو کابینہ نے مسترد کردیا کیونکہ ابھی ہم کشمیر کے معاملے پر یوم یک جہتی منانے کی تیاری کررہے ہیں’۔

یہ بھی پڑھیں:نوازشریف کی پلیٹلیٹس کے حوالے سے اصل مرض کا پتہ چلانا ضروری ہے،فردوس اعوان

انہوں نے کہا کہ ‘ایجنڈے کے دسویں نمبر پر موجود نیشنل کمیشن برائے حقوق اطفال کے چیئرمین اور اراکین کی تعیناتی کی سمری کو بھی واپس کردیا گیا ہے، گیارھویں نمبر پر پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن 1996 ایکٹ میں ترامیم کی منظوری دی گئی’۔

کابینہ اجلاس کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ‘ایجنڈے کا بارہواں نکتے میں پاکستان براڈ کاسٹنگ کارپوریشن، ایکٹ اے پی پی آرڈیننس 2002، سینٹر بورڈ فلم سینسر میں ترامیم کی منظوری دی گئی ہے اس کا مطلب یہ ہے کہ ان ترامیم کے ذریعے ان اداروں کو انتظامی امور چلانے کے لیے آسانیاں پیدا کرنا ہے’۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘ممنوعہ اسلحہ کے لائسنس اجرا کے لیے رولز میں ترمیم ہوئی ہے، چودھویں نمبر پر اسلم خان کو پی آئی اے کارپوریشن بورڈ میں پرائیویٹ رکن کے طور پر تعنیاتی کی منظوری دی گئی’۔

انہوں نے کہا کہ ‘ایجنڈا نمبر 15 میں ادارہ جاتی اصلاحات پر پیش رفت کی رپورٹ پیش کی گئی، سولہویں نمبر پر نوید الہٰی اور رانا شکیل اصغر کو سی بی اے بورڈ میں ایڈوائزری چارج دینے کی منظوری دی ہے’۔

فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ ‘ایجنڈے کے سترہویں نمبر پر پاکستان میں اقتصادی اشاریوں میں بہتری کے حوالے سے تازہ رپورٹ پر آگاہ کیا جس کے مطابق کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں 73 فیصد کمی آئی ہے’۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘جولائی سے دسمبر تک کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 2.2 ارب ڈالر ہے، ٹریڈ توازن میں 39 فیصد بہتری آئی ہے، برآمدات میں 4.5 فیصد بہتری ہوئی ہے’۔

فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ زرعی شعبے میں طلب و رسد میں خلا کو سامنے رکھتے ہوئے وزیر منصوبہ بندی نے کابینہ کو مکئی، چاول، گندم اور دیگر زرعی اجناس کے ذخیرے کے حوالے سے تفصیل سے آگاہ کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ کابینہ اجلاس میں کورونا وائرس پر بھی تفصیلی بات ہوئی اور وزیراعظم نے چین کے شہر ووہان میں موجود پاکستانیوں کی مدد اور رپورٹ دینے کی ہدایت کی جبکہ مشیر صحت اس حوالے سے تفصیلی طور پر آگاہ کریں گے۔

معاون خصوصی اطلاعات کا کہنا تھا کہ کشمیر پاکستان کا مرکزی مسئلہ ہے اور پوری قوم یوم یک جہتی کشمیر 5 فروری کو قومی بیانیے کے طور پر مناتی ہے اور اس حوالے سے اقدامات پر کابینہ کو بریفنگ دی گئی۔

فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ میں میڈیا سے درخواست کرتی ہوں کہ آج سے ایک گھنٹہ کشمیر کے ساتھ جوڑیں خواہ وہ ڈاکیومینٹری کی شکل میں ہو یا چینلز اپنی پالیسی کے تحت اس مسئلے کو بھرپور اٹھائیں۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024