مچھلی کے تیل کا استعمال بانجھ پن سے بچانے میں مفید، تحقیق
مچھلی کے تیل کا استعمال مردوں کو بانجھ پن سے بچانے میں مدد دے سکتا ہے۔
یہ بات ڈنمارک میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
سدرن ڈنمارک یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ جو مرد اومیگا تھری فیٹی ایسڈز سے بھرپور مچھلی کے تیل کے سپلیمنٹس کو استعمال کرتے ہیں، ان میں بانجھ پن کا امکان کم ہوتا ہے۔
لگ بھگ 17 سو نوجوانوں کے ڈیٹا کا جائزہ لینے کے بعد محققین نے دریافت کیا کہ مچھلی کے تیل کا سپلیمنٹ کا استعمال کرنے والے مردوں میں اسپرم کاﺅنٹ دیگر کے مقابلے میں زیادہ ہوتا ہے اور ان ہارمونز کی شرح بہتر ہوتی ہے جو بچوں کی پیدائش میں مدد دیتے ہیں۔
طبی جریدے جاما نیٹ ورک اوپن میں شائع تحقیق میں بتایا گیا کہ تمام مرد اومیگا تھری فیٹی ایسڈز کو اپنی غذا کا حصہ بناکر فائدہ حاصل کرسکتے ہیں، مگر سب سے زیادہ مثبت اثرات ان افراد میں نظر آتے ہیں، جن کے اسپرم کا معیار خراب ہوچکا ہوتا ہے۔
محققین کے مطابق اس کی وجہ یہ ہے کہ اس طرح کے فیٹی ایسڈز فرٹیلیٹی کے لیے ضروری ہوتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ اسپرم سیل کی جھلی میں فیٹی ایسڈ کی موجودگی اسپرم کے افعال کے لیے ضروری ہوتی ہے، یہ جھلی بانجھ پن سے بچانے میں اہم ترین کردار ادا کرتی ہے اور انسانوں کو یہ فیٹی ایسڈز ملتے ہیں۔
اس مقصد کے لیے محققین نے یکم جنوری 2012 سے 31 دسمبر 2017 کے دوران مختلف مردوں کا جسمانی معائنہ کیا اور ان سے سوالنامے بھروائے گئے، جسمانی امتحان لیا گیا اور نمونے بھی حاصل کیے گئے۔
ان سے غذا، وٹامنز اور غذائی سپلیمنٹس، طرز زندگی اور طبی مسائل اور دیگر چیزوں کے بارے میں بھی معلومات حاصل کی گئی۔
ڈیٹا کا تجزیہ کرنے کے بعد دریافت کیا گیا کہ جن مردوں نے گزشتہ 3 ماہ کے دوران مچھلی کے تیل کے سپلیمنٹس کا استعمال کیا، ان میں اسپرم کا معیار اس سپلیمنٹس سے دور رہنے والوں کے مقابلے میں زیادہ بہتر ثابت ہوا۔
اس حوالے سے دیگر ماہرین کا کہنا تھا کہ یہ نتائج کافی دلچسپ ہیں کیونکہ اس میں جوان اور صحت مند مردوں کا جائزہ لیا گیا تھا اور یہ مشاہداتی تحقیق ہے تو مصدقہ طور پر مچھلی کے تیل اور اسپرم کے افعال میں تعلق کے بارے میں کہنا مشکل ہے، مگر یہ ایک اچھا آغاز ہے۔