• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

معاوضے کے بغیر انٹرن شپ کی پیش کش پر اقوام متحدہ پرتنقید

شائع January 19, 2020
اقوام متحدہ ماضی میں بھی معاوضے کے بغیر انٹرن شپ کی پیش کش کرتا رہا ہے—فائل فوٹو: یو این
اقوام متحدہ ماضی میں بھی معاوضے کے بغیر انٹرن شپ کی پیش کش کرتا رہا ہے—فائل فوٹو: یو این

عالم اقوام کے درمیان تعلقات کے سب سے معتبر اور اہم ترین ادارے اقوام متحدہ (یو این) کی جانب سے معاوضے کے بغیر نوجوان طلبہ کو انٹرن شپ کی پیش کش کیے جانے پر عالمی ادارے کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

اقوام متحدہ نے چند دن قبل ٹوئٹر پر اپنے ہیڈ کوارٹر نیویارک میں انٹرن شپ کے حوالے سے اشتہار دیا۔

اقوام متحدہ نے ہیومن ریسورسز اور ایڈمنسٹریٹو لا جیسے شعبوں میں طلبہ کو انٹرن شپ کی پیش کش کی اور اشتہار کے مطابق انٹرن شپ حاصل کرنے والے طالب کو تین ماہ تک نیویارک میں معاوضے کے بغیر خدمات سر انجام دینا ہوں گی۔

اشتہار میں انٹرن شپ کو حاصل کرنے والے طلبہ کا گریجویٹ ہونا لازمی قرار دیا گیا تھا، علاوہ ازیں دیگر شرائط بھی تھیں اور بتایا گیا تھا کہ انٹرن شپ حاصل کرنے والے فرد کو انتہائی اعلیٰ مہارتی ادارے میں کام کرنے کا موقع ملے گا تاہم اسے معاوضہ نہیں دیا جائے گا۔

اقوام متحدہ کی جانب سے معاوضے کے بغیر نیویارک جیسے دنیا کے مہنگے ترین شہروں میں شمار ہونے والے شہر میں تین ماہ تک کام کرنے کی پیش کش کرنے پر عالمی ادارے کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔

اقوام متحدہ کی جانب سے ٹوئٹر پر جاری کردہ اشتہار پر دنیا بھر سے کئی افراد نے کمنٹس کیے اور حیرانی کا اظہار کیا کہ یو این جیسا ادارہ ہی انسانی حقوق کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔

اقوام متحدہ کی ٹوئٹ پر کئی افراد نے سوال اٹھایا کہ یہ کیسے ممکن ہے کہ کوئی بھی شخص نیویارک جیسے شہر میں معاوضے کے بغیر تین ماہ تک کام کرے؟

کچھ افراد کا کہنا تھا کہ یہ پیش کش نیویارک شہر میں رہنے والے طلبہ یا پھر امیر لوگوں کے لیے تو مشکل نہیں مگر دوسرے غریب طلبہ معاوضے کے بغیر کیسے دنیا کے مہنگے ترین شہر میں کام کریں گے؟

اقوام متحدہ کی ٹوئٹ پر کمنٹس کرنے والے نوجوانوں نے یو این کی جانب سے معاوضے کے بغیر انٹرن شپ کو انسانی حقوق کی خلاف ورزی بھی قرار دیا اور کہا کہ عالمی ادارہ اپنے ہی قوانین پر عمل نہیں کر رہا۔

کئی افراد نے یو این کو مشورہ دیا کہ اسے انسانی حقوق کا خیال کرتے ہوئے طلبہ کو انٹرن شپ کا معاوضہ ادا کرنا چاہیے۔

لوگوں کی تنقید پر اقوام متحدہ کی جانب سے جواب دیا گیا کہ ’انہیں احساس ہے کہ معاوضے کے بغیر انٹرن شپ درست عمل نہیں ہے‘ تاہم وہ اس وقت اس حوالے سے کچھ نہیں کرسکتے لیکن مستقبل میں اچھا کرنے کی کوشش کریں گے۔

ساتھ ہی اقوام متحدہ کی جانب سے بتایا گیا کہ عالمی ادارے کے دیگر ذیلی ادارے معاوضے کے ساتھ انٹرن شپ کی پیش کش کرتے ہیں۔

یہ پہلا موقع نہیں تھا کہ اقوام متحدہ نے معاوضے کے بغیر انٹرن شپ کی پیش کش کی ہو، اس سے قبل بھی یو این اس طرح کی انٹرن شپس کی پیش کرتا رہا ہے۔

خیال رہے کہ اقوام متحدہ کے 1946 کے انسانی حقوق کے آرٹیکل 23 کے تحت ’دنیا کا جو بھی شخص کسی طرح کا کوئی کام کرتا ہے، اسے اپنی ذات اور اپنے اہل خانہ کے انسانی وقار کے لیے مناسب معاوضہ ملنا ضروری ہے‘۔

تاہم افسوس ناک بات یہ ہے کہ اقوام متحدہ اپنے چارٹر کے قوانین کے خلاف ہی معاوضے کے بغیر انٹرن شپ کی پیش کش کررہا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024