• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

پاکستان کی بھارتی جنرل کے کشمیری بچوں سے متعلق غیر ذمہ دارانہ بیان کی مذمت

شائع January 18, 2020
جنرل بپن راوت نے کشمیوں بچوں میں انتہا پسندی کے رجحان کے خاتمے کے لیے انہیں کیمپوں میں بھیجنے کا بیان دیا تھا — فائل فوٹو / اے پی
جنرل بپن راوت نے کشمیوں بچوں میں انتہا پسندی کے رجحان کے خاتمے کے لیے انہیں کیمپوں میں بھیجنے کا بیان دیا تھا — فائل فوٹو / اے پی

پاکستان نے بھارت کے چیف آف ڈیفنس اسٹاف (سی ڈی ایس) جنرل بپن راوت کے کشمیری بچوں سے متعلق بیان کی مذمت کرتے ہوئے اسے انتہائی غیر ذمہ دارانہ قرار دیا۔

دفتر خارجہ کی ترجمان عائشہ فاروقی نے بیان میں کہا کہ جنرل پبن راوت نے کشمیوں بچوں میں انتہا پسندی کے رجحان کے خاتمے کے لیے انہیں کیمپوں میں بھیجنے اور پاکستان کو فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے تحت بلیک لسٹ کرنے کا کہا تھا۔

انہوں نے کہا کہ یہ بیان انتہا پسندانہ ذہنیت اور سوچ کے دیوالیہ پن کا عکاس ہے جو کہ بھارت کے ریاستی اداروں میں سرایت کرجانے کا ثبوت بھی ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ مقبوضہ کشمیر میں مسلسل ریاستی دہشت گردی کا ذمہ دار ہونے کے باعث بھارت دہشت گردی کے مسئلے کے خاتمے کے لیے کوئی اقدام کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارت نے مقبوضہ وادی کو دنیا کی سب سے بڑی جیل میں تبدیل کردیا جہاں بھارتی فوج انسانی حقوق کی خلاف ورزی کر رہی ہے اور اب تک 13 ہزار سے زائد نوجوانوں کو اغوا کیا جاچکا ہے، اس صورتحال میں جنرل بپن راوت کا کشمیری بچوں کو کیمپوں میں بھیجنے کا بیان 'قابل نفرت' ہے۔

یہ بھی پڑھیں: شہریت قانون پر بھارتی آرمی چیف کا بیان، فوجی افسران کی کڑی تنقید

ترجمان نے کہا کہ 'ایف اے ٹی ایف' سے متعلق جنرل راوت کا بیان اس بات کا ثبوت ہے کہ بھارت اپنے تنگ نظر اور متعصبانہ اہداف کے حصول کے لیے ٹاسک فورس کی تکنیکی کارروائی کو سیاسی رنگ دینے کی مسلسل کوششیں کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان پہلے ہی دنیا کو بھارت کی مذموم مہم سے آگاہ کر چکا ہے جبکہ امید ہے کہ عالمی برادری، بی جے پی حکومت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی ناقابل قبول صورتحال، امتیازی قوانین کے باعث ہونے والے مظاہروں اور بھارتی اقلیتوں سے بے رحم عداوت سے توجہ ہٹانے کی کوشش کا نوٹس لے گی۔'

عائشہ فاروقی نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ بھارت کا غیر قانونی اقدامات پر احتساب کرے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جنرل بپن راوت نے کہا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں پیلٹ گن کے استعمال سے زخمی ہونے کا الزام بھارتی سیکیورٹی فورسز پر عائد نہیں ہوتا کیونکہ پتھراؤ کرنے والے کشمیری پیلٹ گنز سے 'زیادہ خطرناک' ہیں۔

بھارتی جنرل کا پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی کرتے ہوئے کہنا تھا کہ 'ہم پاکستان کو فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے تحت بلیک لسٹ کرنے جارہے ہیں، اگر ایسا نہیں ہوا تو ان کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کرنی ہوگی'۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024