• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

آزاد کشمیر: برفانی تودے میں 20 گھنٹے پھنسی رہنے والی بچی دم توڑ گئی

شائع January 17, 2020
نیلم ویلی میں 75 اور آزاد جموں و کشمیر میں ہلاکتوں کی تعداد 77 ہوگئی — فائل فوٹو / اےایف پی
نیلم ویلی میں 75 اور آزاد جموں و کشمیر میں ہلاکتوں کی تعداد 77 ہوگئی — فائل فوٹو / اےایف پی

آزاد جموں و کشمیر کے دارالحکومت مظفر آباد میں برفانی تودے میں 20 گھنٹے تک پھنسی رہنے والی 6 سالہ صفیہ ہسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئیں۔

جس کے بعد نیلم ویلی میں 75 اور آزاد جموں و کشمیر میں برفانی تودے گرنے سے ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 77 ہوگئی۔

مزید پڑھیں: ملک بھر میں بارش اور برفباری کے مناظر

پروفیسر ڈاکٹر عدنان مہراج نے بتایا کہ صفیہ کے دماغ میں گہری چوٹیں آئی تھیں اور شیخ خلیفہ بن زید النہیان ہسپتال میں زیر علاج تھیں جہاں وہ دم توڑ گئیں، انہیں کمبائنڈ ملٹری ہسپتال (سی ایم ایچ) بھی ریفر کیا گیا تھا۔

ڈاکٹر عدنان مہراج نے جاں بحق ہونے والی بچی کی والدہ کے حوالے سے بتایا کہ سری گاؤں میں ان کے گھر پر برفانی تودے گرنے کے بعد صفیہ 20 گھنٹے تک پھنسی رہی۔

ڈاکٹر مہراج نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے گزشتہ روز ہسپتال کے دورے پر صفیہ کی حالت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بچی کی خصوصی دیکھ بھال کی ہدایت کی تھی۔

واضح رہے کہ صفیہ کی موت کے بعد متاثرہ فیملی کے مجموعی طور پر 3 بچے برفانے تودوں کی زد میں آکر جاں بحق ہوئے۔

متاثرہ خاندان کے ایک بزرگ شیخ خیراللہ نے ڈان کو بتایا کہ سری گاؤں میں برفانی تودہ دو گھروں پر گرنے سے ایک ہی خاندان کے کم از کم 18 افراد جاں بحق ہوئے۔

یہ بھی پڑھین: گلگت: برفانی تودے سے 5 فوجی شہید، اموات کی مجموعی تعداد 109 تک جا پہنچی

انہوں نے بتایا کہ جاں بحق ہونے والوں میں صفیہ کا نمبر 19 تھا۔

شیخ خیر اللہ نے مزید بتایا کہ جاں بحق ہونے والوں میں 5 خواتین، ایک مرد، 12 چھوٹے بچے اور بچیاں شامل ہیں۔

واضح رہے کہ ملک بھر میں خراب موسم کے باعث حادثات میں اموات کی تعداد 100 سے زائد ہوگئی ہے جس میں 5 فوجی جوان بھی شامل ہیں۔

علاوہ ازیں ہزارہ ڈویژن، آزاد کشمیر، گلگت بلتستان اور مالاکنڈ ڈویژن میں لینڈ سلائیڈنگ اور برفانی تودہ گرنے کی وجہ سے شاہراہِ قراقرم سمیت دیگر اہم شاہراہیں اور سڑکیں بند ہوگئیں جبکہ چترال کا صوبے کے دیگر حصوں سے زمینی رابطہ منقطع ہوگیا۔

نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ ملک بھر میں بارشوں اور برفباری کے باعث مختلف حادثات میں 29 افراد زخمی بھی ہوئے جبکہ 35 مکانات کو نقصان پہنچا۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024