• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

طارق فتح کو مہوش حیات کا کرارا جواب

شائع January 15, 2020
فوٹو: ٹوئٹر
فوٹو: ٹوئٹر

پاکستانی نژاد کینیڈین صحافی طارق فتح سوشل میڈیا پر اکثر و بیشتر پاکستان کے خلاف بیانات جاری کرتے رہتے ہیں جس پر انہیں صارفین کی جانب سے سخت تنقید کا سامنا بھی کرنا پڑتا۔

طارق فتح نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک ویڈیو شیئر کی جس میں ایک پاکستانی خاتون پولیو ورکرز سے بدتمیزی کرتی نظر آئیں۔

اس ویڈیو کے ساتھ انہوں نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ 'پاکستانی ماں نے دو پولیو ورکرز کے ساتھ برا سلوک اختیار کرتے ہوئے ان کے منہ پر دروازہ بند کردیا اور کہا کہ وہ کبھی اپنے بچوں کو پولیوں کے قطرے نہیں پلائیں گی'۔

البتہ طارق فتح اس بات سے لاعلم نظر آئے کہ جو ویڈیو انہوں نے شیئر کی وہ حقیقی نہیں بلکہ 2018 میں سامنے آئی کامیاب فلم 'لوڈ ویڈنگ' کی ہے، جس میں اداکارہ مہوش حیات انسداد پولیو ورکر بنی ہیں۔

اس پر صارفین نے انہیں سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ان کا مذاق بھی اڑایا۔

ایک صارف نے لکھا کہ 'وہ اتنے احمق ہیں، یہ معلوم ہی نہیں کہ یہ فلم لوڈ ویڈنگ کا سین ہے'۔

جبکہ ایک صارف نے ایک اور ویڈیو بھی شیئر کردی جس میں اس سین کی شوٹنگ کی جارہی ہے۔

جہاں صارفین نے طارق فتح کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا وہیں اداکارہ مہوش حیات بھی اس معاملے پر خاموش نہ رہ سکیں۔

اداکارہ نے اپنی ٹوئٹ میں طارق فتح پر تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ 'آپ کا شکریہ کہ آپ نے اپنی رائے کا اظہار کیا البتہ کچھ بھی پوسٹ کرنے سے قبل اگلی بار ذرائع کی تصدیق ضرور کرلیں، یہ میری فلم 'لوڈ ویڈنگ' کا ایک سین ہے، سین میں موجود پولیو ورکر میں ہوں اور دوسری بھی ایک اداکارہ ہے، اس فلم کے ذریعے ہم پولیو کے مسائل پر لوگوں میں شعور لانے کی کوشش کررہے تھے'۔

مہوش حیات نے مزید لکھا کہ 'پر یہ جان کر خوشی ہوئی کہ ہماری پرفارمنس اتنی حقیقی تھی کہ آپ بھی اسے سچ ماننے پر مجبور ہوگئے'۔

یاد رہے کہ 'لوڈ ویڈنگ' 2018 میں سامنے آئی تھی جس میں مہوش حیات کے ساتھ فہد مصطفیٰ نے مرکزی کردار نبھایا۔

اس فلم کی ہدایات تبیل قریشی نے دی تھی جبکہ فضا علی میرزا نے اس فلم کو پروڈیوس کیا۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024