جی جی حدید کو ہاروی وائنسٹن ’ریپ‘ کیس کی جیوری میں شمولیت کی دعوت
امریکی سپر ماڈل جی جی حدید نے اعتراف کیا ہے کہ وہ فلم پروڈیوسر ہاروی وائنسٹن کو جانتی ہیں اور ان سے مل بھی چکی ہیں، جن پر کم سے کم 100 خواتین کے ’ریپ‘ اور جنسی استحصال میں ملوث ہونے کا الزام ہے۔
جی جی حدید نے یہ اعتراف امریکی شہر نیویارک کی عدالت میں اس وقت کیا جب وہ مذکورہ عدالت میں ہاروی وائنسٹن کے ’ریپ‘ کیس کا ٹرائل کرنے کے لیے منتخب کی جانے والی جیوری کے رکن کے طور پر پیش ہوئیں۔
جی جی حدید سمیت شوبز، فیشن اور میڈیا انڈسٹری کی 120 شخصیات کو نیویارک کی عدالت نے جیوری میں بطور رکن شامل ہونے کے لیے دعوت نامے بھجوائے تھے اور انہیں انتخابی عمل کے لیے عدالت بلایا تھا۔
24 سالہ جی جی حدید سمیت تقریبا 100 شوبز، فیشن و میڈیا شخصیات نیویارک کی عدالت میں جیوری کے رکن کے انتخاب کے لیے پیش ہوئیں۔
خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق جو 100 شخصیات عدالت میں پیش ہوئیں ان میں جی جی حدید بھی شامل تھیں اور عدالت نے پیش ہونے والی شخصیات سے ہاروی وائنسٹن اور ان پر الزام لگانے والی خواتین سے متعلق سوالات کیے۔
رپورٹ کے مطابق جی جی حدید نے نیویارک کی عدالت کی خاتون جج کے سوالوں کے جوابات دیتے ہوئے اعتراف کیا کہ وہ 67 سالہ ہاروی وائنسٹن کو جانتی ہیں اور ان سے مل چکی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ہاروی وائنسٹن پر اہم ترین کیس میں ’ریپ‘ الزامات عائد
جی جی حدید نے خاتون جج کے سوالوں کے جوابات دیتے ہوئے یہ انکشاف بھی کیا کہ وہ ہاروی وائنسٹن پر جنسی ہراسانی کا الزام لگانے والی اداکارہ سلمیٰ ہائیک کو بھی جانتی ہیں اور ان مل چکی ہیں۔
ساتھ ہی جی جی حدید نے جج کو بتایا کہ اگر انہیں جیوری کی رکن منتخب کیا جاتا ہے تو وہ ’غیر جانبدار‘ رہیں گی اور کوئی بھی ریمارکس یک طرفہ طور پر نہیں دیں گی۔
سپر ماڈل کا کہنا تھا کہ اگرچہ وہ ہاروی وائنسٹن اور سلمیٰ ہائیک کو جانتی ہیں اور ان سے مل چکی ہیں تاہم اس کے باوجود وہ ’غیر جانبدار‘ رہیں گی۔
امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق جی جی حدید اداکارہ سلمیٰ ہائیک سمیت چند دیگر خواتین کو بھی جانتی ہیں جنہوں نے ہاروی وائنسٹن پر جنسی ہراسانی کے الزامات لگا رکھے ہیں۔
مزید پڑھیں: ’ ہاروی وائنسٹن نے خواتین کا ریپ کیلئے دوست کا ہوٹل استعمال کیا‘
جی جی حدید کی جانب سے ہاروی وائنسٹن کو پہچانے جانے اور ان سے ملاقات کے انکشاف کے بعد کئی لوگ ماڈل کے اعتراف پر حیران رہ گئے اور سوشل میڈیا پر ان کے مداحوں نے اس پر حیرانی کا اظہار بھی کیا کہ اب تک ماڈل اس معاملے پر خاموش کیوں تھیں؟
رپورٹ کے مطابق نیویارک کی عدالت نے جیوری کے رکن منتخب ہونے کے لیے پیش ہونے والے 120 سے 35 افراد کو دوبارہ بھی عدالت آنے کے لیے ہدایت کی تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ جی جی حدید کو بھی دوبارہ بلایا گیا ہے یا نہیں؟
خیال رہے کہ نیویارک کی کورٹ ہاروی وائنسٹن کے ’ریپ‘ ٹرائل کے لیے 12 رکنی خصوصی جیوری کی تشکیل کے بعد فلم ساز کے خلاف اہم ترین کیسز کی سماعت کرے گی۔
نیویارک کی کورٹ میں ہاروی وائنسٹن کے خلاف 6 جنوری 2020 سے 2 خواتین کے ’ریپ‘ کے اہم کیس کی سماعت شروع ہوچکی ہے اور اگر ان پر دونوں الزامات ثابت ہوجاتے ہیں تو انہیں 28 سال قید اور جرمانے کی سزا ہوسکتی ہے۔
مذکورہ کیس میں ہاروی وائنسٹن نے عدالت میں خواتین کے ’ریپ‘ کرنے کے الزامات کو مسترد کردیا تھا اور انہوں نے اپنا جرم تسلیم کرنے سے انکار کیا تھا۔
ہاروی وائنسٹن کی جانب سے جرم کو تسلیم کرنے سے انکار کے بعد نیویارک کی عدالت قانون کے تحت آزاد جیوری بناکر ان کا ٹرائل کریں گی۔
ہاروی وائنسٹن پر نیویارک کی مذکورہ عدالت اور لاس اینجلس کی عدالت سمیت امریکا کے دیگر شہروں میں مختلف کیسز زیر سماعت ہیں اور ان پر 2 مرتبہ فرد جرم بھی عائد کی جا چکی ہے۔
ہاروی وائنسٹن پر کم سے کم 100 خواتین و اداکاراؤں نے ریپ، جنسی استحصال اور جنسی ہراسانی کے الزامات لگا رکھے ہیں جب کہ ان کے خلاف درجنوں خواتین نے سول مقدمات بھی دائر کر رکھے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ہاروی وائنسٹن اور ان پر’ریپ‘ الزامات لگانے والی خواتین میں معاہدہ طے پاگیا
گزشتہ ماہ یہ خبریں سامنے آئی تھیں کہ ہاروی وائنسٹن ڈھائی کروڑ امریکی ڈالر کے بدلے 30 خواتین کے ساتھ معاہدہ کرنے کے قریب پہنچ گئے ہیں اور مذکورہ معاہدے کے تحت فلم ساز کے خلاف سول مقدمات ختم ہوجائیں گے۔
ہاروی وائنسٹن اس وقت ضمانت پر رہا ہیں، ان پر ابتدائی طور پر اکتوبر 2017 میں خواتین نے جنسی ہراسانی اور ریپ کے الزامات عائد کیے تھے۔
ہاروی وائنسٹن پر خواتین و اداکاراؤں کے الزامات لگائے جانے کے بعد ہی دنیا بھر میں ’می ٹو مہم‘ کا آغاز ہوا تھا۔
رواں ماہ کے آغاز میں 7 جنوری کو لاس اینجلس کی عدالت نے ہاروی وائنسٹن پر خواتین کے ’ریپ‘ اور جنسی ہراسانی کے مزید نئے الزامات لگائے تھے۔