• KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:33pm Maghrib 5:10pm
  • ISB: Asr 3:34pm Maghrib 5:12pm
  • KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:33pm Maghrib 5:10pm
  • ISB: Asr 3:34pm Maghrib 5:12pm

پولیس ٹریننگ اسکول روات کے ایس ایس پی ابرار نیکوکارہ کی 'خودکشی'

شائع January 13, 2020 اپ ڈیٹ January 14, 2020
ابرار نیکوکارہ گھریلو مسائل کی وجہ سے مایوسی کا شکار تھے، پولیس عہدیدار — فوٹو: طاہر نصیر
ابرار نیکوکارہ گھریلو مسائل کی وجہ سے مایوسی کا شکار تھے، پولیس عہدیدار — فوٹو: طاہر نصیر

پولیس ٹریننگ اسکول (پی ٹی ایس) روات کے پرنسپل سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) ابرار نیکوکارہ نے دوران ڈیوٹی 'خودکشی' کر لی۔

پولیس ٹریننگ اسکول روات کے پرنسپل اور پولیس سروس میں گریڈ 18 کے افسر ایس ایس پی ابرار حسین نیکوکارہ اپنے کمرے میں مردہ پائے گئے۔

راولپنڈی پولیس نے ابرار نیکوکارہ کی خودکشی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ کرائم سین کو پراسیس کر لیا گیا ہے، خودکشی بظاہر فائر آرم سے کی گئی ہے جبکہ جائے وقوع سے خودکشی کا نوٹ بھی ملا ہے جس کو ظاہر نہیں کیا گیا۔

ایک پولیس عہدیدار کا کہنا تھا کہ ابرار نیکوکارہ گھریلو مسائل کی وجہ سے مایوسی کا شکار تھے جس کی وجہ سے وہ اکثر ادویات بھی استعمال کرتے تھے۔

انہوں نے کہا کہ ابرار نیکوکارہ نے مبینہ طور پر مایوسی کے باعث خودکشی کا انتہائی قدم اٹھایا۔

علاوہ ازیں ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سٹی پولیس افسر محمد احسن یونس، ایس پی صدر مظہر اقبال، روات اسٹیشن ہاؤس افسر اور فرانزک ماہرین نے جائے وقوعہ کا دورہ کیا اور خودکشی سے قبل لکھے گئے نوٹ سمیت شواہد جمع کیے۔

اس حوالے سے جب سٹی پولیس افسر محمد احسن یونس سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ ابرار حسین نیکوکارہ سورج غروب ہونے کے بعد اپنے دفتر آئے تھے کیونکہ ان کی رہائش گاہ زیادہ دور نہیں تھی اور کچھ وقت کے لیے وہاں رکے تھے۔

انہوں نے کہا کہ ایس پی ابرار حسین کے دفتر سے خودکشی سے قبل لکھا گیا نوٹ بھی ملا لیکن پولیس خودکشی کی وجہ بتانے سے گریز کررہی ہے۔

سٹی پولیس افسر نے کہا کہ واقعہ اس وقت زیرِ غور آیا جب عملے سے گن فائر کی آواز سنی اور ان کے دفتر کی جانب بھاگے۔

ان کا کہنا تھا اصل حالات تحقیقات کے بعد سامنے آئیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی: انجینئر نے ڈاکٹر بیوی کو قتل کرکے خودکشی کرلی

احسن یونس نے کہا کہ پولیس اصل حالات کا پتہ لگانے کے لیے ان کے عملے کے تمام افراد سے تفتیش کرے جس کی وجہ سے سینئر پولیس افسر نے اپنی جان لی۔

ایڈیشنل انسپکٹر جنرل آف پولیس ٹریننگ اینڈ ریکروٹمنٹ پنجاب طارق مسعود یسین جو گزشتہ ہفتے پولیس ٹریننگ اسکول میں منعقد کی گئی پاسنگ آؤٹ پریڈ میں مہمان خصوصی تھے انہوں نے کہا کہ ابرار حسین نیکوکارہ ایک ممتاز افسر تھے جنہوں نے پولیس میں بھرتی ہونے والے افراد کی تربیت میں کردار ادا کیا۔

طارق مسعود یسین نے ابرار حسین نیکوکارہ کی موت پر تعزیت کا اظہار کیا۔

واضح رہے کہ ابرار حسین نیکوکارہ سی ٹی او فیصل آباد اور ڈسٹرکٹ پولیس افسر (ڈی پی او) خوشاب بھی تعینات رہے۔

وہ چنیوٹ بار ایسوسی ایشن کے نومنتخب جنرل سیکریٹری میاں عرفان نیکوکارہ کے بھائی اور چنیوٹ کے نواحی علاقے ہرسہ شیخ کے رہائشی تھے۔

خیال رہے کہ پاکستان میں روزانہ 15 سے 35 افراد اپنی جان لے لیتے ہیں، یعنی خودکشی کے مرتکب ہوتے ہیں۔

یہ تعداد اتنی زیادہ ہے کہ ہر گھنٹے میں ایک شخص خودکشی کر رہا ہے۔

پیر کے روز ہی کراچی کے علاقے گلستان جوہر میں سول انجینئر نے گھریلو تنازع پر ڈاکٹر بیوی کو فائرنگ کرکے قتل کرنے کے بعد گولی مار کر اپنی زندگی کا بھی خاتمہ کر لیا تھا۔

سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) شرقی تنویر عالم نے کہا کہ 35 سالہ ہادی مبارک نے گلستان جوہر کے بلاک 14 میں اپنی 26 سالہ اہلیہ کنزا احمد کو ان کے ہی گھر جاکر قتل کیا اور بعد خودکشی کرلی۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024