• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

بھارت: بس میں آتشزدگی سے 20 مسافر ہلاک

شائع January 12, 2020
پولیس نے بتایا کہ متعدد لاشیں ناقابل شناخت تھیں—فوٹو: پی ٹی آئی
پولیس نے بتایا کہ متعدد لاشیں ناقابل شناخت تھیں—فوٹو: پی ٹی آئی

بھارت کے شمالی حصے میں ٹرک سے تصادم کے بعد ڈبل ڈیکر بس میں آتشزدگی سے 20 مسافر ہلاک ہوگئے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے 'اے پی' کے مطابق حادثہ ریاست اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ کے جنوب مغرب میں واقع قصبے کنوج کے قریب پیش آیا۔

مزید پڑھیں: بھارت: بس کھائی میں گرنے سے 27 افراد ہلاک

سینئر پولیس افسر موہت اگروال نے بتایا کہ حادثے کے بعد سے اب تک 21 افراد کو ہسپتال لے جایا گیا تاہم ان میں سے بعض کی حالت تشویشناک ہے۔

بعض زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے، پولیس —فوٹو: اے پی
بعض زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے، پولیس —فوٹو: اے پی

انہوں نے بتایا کہ حادثے میں متعدد لاشیں ناقابل شناخت تھیں، جبکہ حادثے کے بعد ٹرک ڈرائیور فرار ہوگیا۔

حکام نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ تیز رفتاری کے باعث ٹرک بے قابو ہوگیا جس کے نتیجے میں وہ بس سے ٹکرا گیا۔

واضح رہے کہ بھارت میں روڈ حادثات میں سالانہ کم از کم ڈیڑھ لاکھ افراد ہلاک ہوجاتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت میں بس حادثہ، 44 افراد ہلاک

گزشتہ برس جولائی میں نئی دہلی سے آگرہ جانے والے یمنا ایکسپریس وے پر بس حادثے کے نتیجے میں 29 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

حادثہ بھارت کی مصروف ترین شاہراہ کہلانے والے یمنا ایکسپریس وے پر ہوا جسے حفاظتی انتظامات کی ابتر صورتحال کی وجہ سے ’ ہائی وے ٹو ہیل‘ کے نام سے جانا جاتا ہے۔

بھارت میں بے پرواہی پر مشتمل ڈرائیونگ اور مسافر بردار گاڑیوں میں ضرورت سے زیادہ افراد کی وجہ سے بیشتر واقعات پیش آتے ہیں۔

حکام نے روڈ سیفٹی کے حوالے سےکام کرنے والی تنظیم سیو لائف فاؤنڈیشن کو بتایا کہ صرف 2017 میں یمنا ایکسپریس وے پر 763 حادثات ہوئے تھے جس کے نتیجے میں 145 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

مزید پڑھیں: بھارت: اسکول بس کے حادثے میں 27 بچے ہلاک

بھارت میں اکثر ٹریفک حادثات کا ذمہ دار تیز رفتار یا نشہ کرنے والے ڈرائیوروں کو قرار دیا جاتا ہے لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ ہائے وے کے ڈھانچے میں موجود خامیوں کی وجہ سے انسانی جانیں خطرات کا شکار ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024