• KHI: Fajr 5:24am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 4:59am Sunrise 6:22am
  • ISB: Fajr 5:06am Sunrise 6:31am
  • KHI: Fajr 5:24am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 4:59am Sunrise 6:22am
  • ISB: Fajr 5:06am Sunrise 6:31am

ملک میں سال 2019 کے پولیو کیسز کی تعداد 134 تک پہنچ گئی

شائع January 9, 2020 اپ ڈیٹ July 17, 2020
2018 میں پولیو کے صرف 12 کیس رپورٹ ہوئے تھے جبکہ 2017 میں 8 پولیو کیسز منظر عام پر آئے تھے—انسداد پولیو ویب سائٹ
2018 میں پولیو کے صرف 12 کیس رپورٹ ہوئے تھے جبکہ 2017 میں 8 پولیو کیسز منظر عام پر آئے تھے—انسداد پولیو ویب سائٹ

گزشتہ برس اپریل میں انسداد پولیو مہم میں آنے والے تعطل کے باعث پولیو کا پھیلاؤ صحت حکام کے لیے ایک بہت بڑا دھچکا ثابت ہوا اور سال 2019 میں پولیو سے متاثر ہونے والے بچوں کی تعداد ایک سو 34 تک پہنچ گئی۔

ریپڈ ریسپانس لیب نے مزید 6 بچوں کے پولیو وائرس سے متاثر ہونے کی تصدیق کردی۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ 2018 میں پولیو کے صرف 12 کیس رپورٹ ہوئے تھے جبکہ 2017 میں 8 پولیو کیسز منظر عام پر آئے تھے۔

ان نئے کیسز میں سے 2 بچوں کا تعلق پنجاب کے ضلع ڈیرہ غازی خان سے ہے جہاں ایک 6 ماہ اور ایک 12 ماہ کی بچی میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی۔

دیگر بچوں میں سندھ کے علاقے سہون سے تعلق رکھنے والے 12 سال کے لڑکے اور ضلع قمبر میں 3 سال کے بچے میں پولیو کا وائرس پایا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: ملک بھر سے مزید 5 پولیو کیسز کی تصدیق

اسی طرح صوبہ خیبرپختونخوا میں بھی مزید 2 پولیو کیسز کی تصدیق ہوئی جس میں ضلع ڈیرہ اسمٰعیل خان سے ایک 2 سالہ بچہ اور ضلع لکی مروت سے ایک 9 ماہ کی بچی شامل ہے۔

نئے کیسز سامنے آنے کے بعد سال 2019 میں خیبرپختونخوا کے پولیو کیسز کی تعداد ملک کے دیگر علاقوں کے مقابلے سب سے زیادہ یعنی 91 تک جا پہنچی ہے۔

اس کے علاوہ صوبہ سندھ میں 24، بلوچستان میں 11 اور پنجاب میں اب تک 8 پولیو کیسز سامنے آچکے ہیں۔

واضح رہے کہ 4 جنوری کو 5 پولیو کیسز کی تصدیق ہوئی تھی جبکہ اس سے 3 روز قبل 2 جنوری کو مزید 6 پولیو کیسز سامنے آئے تھے۔

مزید پڑھیں: سال 2019 کے پولیو کیسز کی تعداد 123 تک جاپہنچی

صحت حکام کے مطابق ملک میں سال 2020 کی پہلی 3 روزہ انسداد پولیو مہم کا آغاز 13 جنوری سے کیا جائے گا۔

قومی ادارہ صحت کے عہدیدار کے مطابق ’سال 2020 کا آغاز ہونے کے باوجود مزید ایک ماہ تک سامنے آنے والے کیسز 2019 کی فہرست میں شامل کیے جاسکتے ہیں کیونکہ کسی سال میں پولیو کیس کا اندراج وائرس کی تصدیق ہونے کی تاریخ کے بجائے ٹیسٹ کے لیے نمونے لینے کے تاریخ سے ہوتا ہے‘۔

ان کا کہنا تھا کہ پولیو وائرس کے متحرک ہونے کے لیے کم از کم 3 ہفتوں کا وقت درکار ہوتا ہے، لہٰذا نمونے حاصل کرنے کے 3 ہفتوں بعد پولیو کیس کی تصدیق ہوتی ہے۔

انہوں نے بتایا تھا کہ ’یہ عین ممکن ہے کہ آئندہ کچھ ہفتوں تک ہم 2019 کے مزید پولیو کیسز کی تصدیق کریں‘۔

یہ بھی پڑھیں: سندھ اور خیبرپختونخوا میں پولیو کے مزید 4 کیسز سامنے آگئے

قبل ازیں 30 دسمبر کو وزارت قومی صحت کے انسداد پولیو پروگرام نے دعویٰ کیا تھا کہ پولیو پروگرام گزشتہ 6 ماہ میں کئی تنازعات کا سامنا کرنے کے بعد آخر کار اپنی 'درست سمت پر گامزن' ہے۔

انسداد پولیو پروگرام نے دعویٰ کیا تھا کہ دسمبر میں انسداد پولیو مہم کے دوران 100 فیصد سے زائد بچوں کو ویکسین پلائی گئی اور ملک بھر میں 3 کروڑ 96 لاکھ بچوں کے ہدف کے مقابلے میں 4 کروڑ 39 بچوں کو ویکسین پلائی گئی۔

کارٹون

کارٹون : 4 نومبر 2024
کارٹون : 3 نومبر 2024