• KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:33pm Maghrib 5:10pm
  • ISB: Asr 3:34pm Maghrib 5:12pm
  • KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:33pm Maghrib 5:10pm
  • ISB: Asr 3:34pm Maghrib 5:12pm

عالمی بینک نے پاکستان کی شرح نمو کے تخمینے میں کمی کردی

شائع January 9, 2020
عالمی بینک نے ’عالمی اقتصادی امکانات2020‘ کے عنوان سے اپنی تازہ رپورٹ میں یہ تخمینہ لگایا —فائل فوٹو: اے ایف پی
عالمی بینک نے ’عالمی اقتصادی امکانات2020‘ کے عنوان سے اپنی تازہ رپورٹ میں یہ تخمینہ لگایا —فائل فوٹو: اے ایف پی

اسلام آباد: عالمی بینک نے سخت مانیٹری پالیسی، مالی استحکام کے ساتھ بیرونی عناصر کے تسلسل کے باعث موجودہ مالی سال اور آئندہ 2 سالوں کے لیے ملک کی شرح نمو کے تخمینے میں معمولی سی کمی کردی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ’عالمی اقتصادی امکانات 2020‘ کے عنوان سے جاری اپنی تازہ رپورٹ میں بینک نے پیش گوئی کی کہ پاکستان کی موجودہ سالانہ شرح نمو جون 2019 کے اندازے سے 0.3 فیصد کم یعنی 2.4 فیصد ہے جو آئندہ مالی سال میں 3 فیصد اور مالی سال 2020 میں 3.9 فیصد تک پہنچ جائے گی۔

اس کے ساتھ موجودہ مالی سال کے لیے عالمی شرح نمو میں 0.2 فیصد کی کمی جبکہ جنوبی ایشیائی خطے کی شرح نمو 1.5 فیصد کم ہونے کی پیش گوئی کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کی شرح نمو 2019 میں 3.4 فیصد تک پہنچ جائے گی، عالمی بینک

ایک جانب جہاں بنگلہ دیش میں ترقی کی شرح لگائے گئے اندازوں سے بلند یعنی 7 فیصد رہنے کا اندازہ لگایا گیا ہے پاکستان کی شرح نمو سال 2020 میں 3 فیصد کی کمزور سطح پر رہنے کا امکان ہے کیوں کہ معاشی استحکام کی کوششیں سرگرمیوں پر اثر انداز ہوتی ہیں‘۔

دوسری جانب بھارت میں معاشی سیکٹر کو درپیش مسائل کے باعث مالی سال 20-2019 میں شرح نمو 5 فیصد تک کم ہونے کا امکان ہے۔

خطے کےمعاشی منظر نامے کو لاحق سب سے بڑا خطرہ بڑی معیشتوں میں توقع سے زائد تیزی سے سست روی، علاقائی جیوپولیٹکل تناؤ میں دوبارہ اضافہ اور مالیاتی اور کارپوریٹ سیکٹرز میں خراب بیلنس شیٹ کو درست کرنے کے لیے اصلاحات نہ ہونا شامل ہیں۔

عالمی بینک کے مطابق جنوبی ایشائی شرح نمو 2019 میں 4.9 فیصد تک کم ہونے کا تخمینہ لگایا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: ’اصلاحات نہ کیں تو 2024 تک پاکستان کی معاشی ترقی کی رفتار مزید کم ہو جائے گی‘

خطے کی شرح نمو میں کمی کی وجہ بھارت اور پاکستان کی معیشت ہے، بھارت میں معاشی سیکٹر میں کمزور اعتماد، لیکویڈیٹی مسائل اور پاکستان میں سخت مانیٹری کے باعث فکس سرمایہ کاری میں تیزی سے سست روی اور نجی کھپت میں واضح کمی آئی ہے۔

عالمی تجارت اور صنعتی سرگرمیوں میں سست روی کے باعث خطے میں درآمدات اور برآمدات مجموعی طور پر اعتدال میں رہی۔

عالمی بینک کا کہنا تھا کہ مالی سال 19-2018 میں ملک کی شرح نمو 3.3 فیصد تک کم ہونے کا اندازہ لگایا گیا تھا جو مقامی طلب میں وسیع کمزوری کو ظاہر کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: معاشی نمو کی بحالی کیلئے پاکستان اقدامات کررہا ہے، عالمی بینک

علاوہ ازیں عالمی بینک کے مطابق سال 2020 میں خطے کی شرح نمو 5.5 فیصد تک بلند ہونے کا امکان ہے جس کی وجہ مقامی طلب میں بہتری، بھارت اور سری لنکا میں اپنائی گئی پالیسیوں کے بدولت معاشی سرگرمیوں کے فوائد اور افغانستان، بنگلہ دیش اور پاکستان میں انفرا اسٹرکچر سپورٹ سے بہتر ہوتا تجارتی اعتماد ہے۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024