آسٹریلیا: خشک سالی کے باعث 10 ہزار اونٹوں کو مارنے کی منظوری
جنوبی آسٹریلیا کے رہنماؤں نے خطے میں خشک سالی کے باعث 10ہزار جنگی اونٹوں کو مارنے کی منظوری دے دی۔
نیوز کورپ آسٹریلیا کی رپورٹ کے مطابق جنوبی آسٹریلیا میں مقامی رہنماؤں نے جنگلی اونٹوں کو مارنے کے لیے فوج کے شوٹرز کی مدد حاصل کرلی۔
مزید پڑھیں: آسٹریلیا کے جان لیوا گھوڑے
مقامی رپورٹس کے مطابق پیشہ ور شوٹرز پانچ دن میں فضائی آپریشن میں 10 ہزار جنگلی اونٹوں کو ماریں گے۔
ہیلی کاپٹروں کے ذریعے شروع ہونے والے اس فضائی آپریشن کا آغاز کل سے ہوگا۔
جنوبی آسٹریلیا کے شمال مغربی علاقے میں اونٹوں کی موجودگی خشک سالی کا باعث بن رہی ہے۔
جنوبی آسٹریلیا کے محکمہ ماحولیات و پانی کے ترجمان نے بتایا کہ 'اے پی وائی لینڈ کے مغرب میں روایتی مالکان کئی برس سے اونٹوں کو فروخت کر رہے ہیں لیکن خشک موسم میں اتنے اونٹوں کی تعداد سنبھالنا ناممکن ہے'۔
یہ بھی پڑھیں: آسٹریلیا: دوبارہ آتشزدگی کا خطرہ، شہروں کو خالی کروانے کا عمل جاری
ترجمان کے مطابق اے پی وائی لینڈ میں اونٹوں کے چرنے کی وجہ سے دباؤ غیر معمولی بڑھا ہے اور اس کے نتیجے میں بنیادی نظام کو نقصان پہنچ رہا ہے، خاندان اور برادریوں کو خطرہ لاحق ہوگیا ہے اور اونٹوں کی بڑے پیمانے پر موجودگی دیگر جانوروں کی فلاح و بہبود کے لیے خطرہ ہے'۔
ان کے مطابق 'ہزاروں اونٹ پیاس سے مر جاتے ہیں یا پانی تک پہنچنے کے لیے ایک دوسرے کو روندتے ہیں'۔
انہوں نے کہا کہ 'بعض دفعہ مردہ جانور پانی کے اہم وسائل اور ثقافتی مقامات کی آلودگی کا باعث بنتے ہیں'۔
رپورٹ کے مطابق یہ خیال کیا جاتا ہے کہ یہ اونٹ 'کھانا اور پانی تلاش کرنے کی کوشش' میں نولبربر اور گولڈ فیلڈز سے ہجرت کر رہے ہیں۔
ایک اندازے کے مطابق آسٹریلیا میں 12 لاکھ سے زیادہ جنگلی اونٹ ہیں۔
مزید پڑھیں: شارک مچھلیوں نے 26، کتوں نے 23 اور مگر مچھوں نے 19 افراد کو اپنا نشانہ بنایا
یہ زیادہ تر براعظم کے وسط میں ہی پائے جاتے ہیں تاہم اب وہ مغربی آسٹریلیا میں بھی پھیل چکے ہیں۔
مقامی میڈیا کے مطابق اونٹ اپنی بھوک مٹانے اور پانی کی تلاش میں نولبربر اور گولڈ فیلڈز سے ہجرت کر رہے ہیں۔