وزیراعظم نے یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کے لیے 7 ارب کا پیکج منظور کرلیا
وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان نے وزیراعظم نے یوٹیلیٹی اسٹور کارپوریشن کے لیے 7 ارب کا پیکج منظور کیا ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ وزیراعظم کا عہد ہے کہ جوں جوں مالی پوزیشن مستحکم ہوتی جائے گی اس کے ریلیف اور ثمرات عوام تک پہنچائے جائیں گے۔
فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ نادار اور کمزور طبقے کی زندگی میں خوشحالی وزیراعظم کی ترجیح ہے، انہوں نے کہا کہ کمزور طبقات کا معیار زندگی بلند کرنا وزیراعظم کا نصب العین ہے۔
معاون خصوصی نے کہا کہ ریاست مدینہ کی سوچ اس عمل کی عکاس ہے کہ ان افراد کو سپورٹ کیا جائے جو حالات کی ستم ظریفی کی وجہ سے کسی نہ کسی مشکل کا شکار ہے۔
وزیر اعظم عمران خان کے 7 ارب روپے کے ریلیف پیکج کے تحت ملک بھر کے یوٹیلٹی اسٹورز پر بدھ سے چینی، دالوں، چاول اور گھی سمیت دیگر اشیائے ضروریہ پر 7 روپے سے 40 روپے تک کی سبسڈی دی جائے گی۔
پیکج کے تحت یوٹیلٹی اسٹور سے اشیا خریدنے والوں کا شناختی کارڈ نمبر درج کیا جائے گا جبکہ ایک ماہ میں ماہانہ راشن ایک ہی مرتبہ حاصل کیا جاسکے گا۔
مزید پڑھیں: وزیراعظم نے صارفین کیلئے 6 ارب روپے کے ریلیف پیکج کی منظوری دے دی
فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ مستقبل قریب میں ریلیف پیکج کے تحت 5 کروڑ غریب، بے سہارا اور نادار خاندانوں کو راشن کارڈز دیے جائیں گے۔
بعد ازاں پریس کانفرنس کرتے ہوئے یوٹیلیٹی اسٹور کارپوریشن کے چیئرمین ذوالقرنین نے بتایا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت آنے کے کچھ روز بعد یوٹیلیٹی کارپوریشن کے عملے کی جانب سے دھرنا دیا گیا تھا۔
انہون نے کہا کہ وزیراعظم نے اس معاملے کی ذمہ داری اٹھائی اور اب تک کسی ملازم کو نہیں نکالا گیا اور دیگر اندرونی چیلنجز کا مقابلہ کیا گیا۔
چیئرمین یوٹیلیٹی اسٹور کارپوریشن نے کہا کہ ملک میں جو مہنگائی کا طوفان ہے حکومت اس کی ذمہ دار نہیں ہے۔
ذوالقرنین نے کہا کہ 7 ارب کے پیکیچ میں ماہانہ بنیادوں پر ایک ارب کی ریلیف صارفین کو فراہم کی جائے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ آٹے کے لیے ہم نے 2 لاکھ ٹن گندم بہتر قیمت پر حکومت کی مدد سے حاصل کی ہے، انہوں نے کہا کہ کچھ دن پہلے کہا جارہا تھا کہ یوٹیلیٹی اسٹور نے گھی کی قیمتیں بڑھائی ہیں تو ہم نے کسی ایسی پراڈکٹ کی قیمت نہیں بڑھائی جس پر ریلیف فراہم کیا گیا تھا۔