• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

جواہرلعل نہرو یونیورسٹی کے طلبہ پر ڈنڈا برداروں کا حملہ، بولی وڈ اسٹارز کا اظہار افسوس

شائع January 6, 2020 اپ ڈیٹ January 8, 2020
جواہر لعل یونیورسٹی پر حملے کے بعد بھارت بھر کے طلبہ نے متاثرین سے اظہار یکجہتی کے لیے مظاہرے کیے—فوٹو: اے این آئی
جواہر لعل یونیورسٹی پر حملے کے بعد بھارت بھر کے طلبہ نے متاثرین سے اظہار یکجہتی کے لیے مظاہرے کیے—فوٹو: اے این آئی

بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی کی مشہور جواہر لعل نہرو یونیورسٹی میں 5 جنوری کو ڈنڈا بردار افراد کے حملے میں زخمی ہونے والے طلبہ و اساتذہ سے متعدد بولی وڈ شخصیات نے اظہار ہمدردی کرتے ہوئے واقعے پر حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

خیال رہے کہ 5 جنوری کو چہرے پر نقاب اوڑھے متعدد حملہ آور جواہر لعل یونیورسٹی میں گھس گئے تھے اور وہاں پر انہوں نے طلبہ و اساتذہ پر حملے کرکے انہیں زخمی کردیا تھا۔

نقاب اوڑھے افراد کے ہاتھوں میں ڈنڈے، ہتھوڑے اور چاقو تھے اور ان کی تاحال شناخت نہیں ہوسکی البتہ یونیورسٹی انتظامیہ کے مطابق حملہ آور افراد پر یونیورسٹی کے طلبہ نے فیسوں میں اضافے کے احتجاج کے دوران حملہ کیا تھا جبکہ انہوں نے نقاب پہن کر یونیورسٹی طلبہ پر حملہ کیا۔

حملے میں اساتذہ سمیت 30 طلبہ زخمی ہوگئے تھے جنہیں علاج کے لیے مقامی ہسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: نئی دہلی: جواہر لعل نہرو یونیورسٹی حملے میں متعدد اساتذہ و طلبہ زخمی

پولیس کے مطابق حملہ کرنے والے افراد یونیورسٹی کے طلبہ ہی تھے تاہم ان کی جانب سے حملے کیے جانے کے اسباب واضح نہیں۔

نقاب پوش ڈنڈا بردار افراد کے حملے میں زخمی ہونے والی طلبہ یونین نے دعویٰ کیا کہ یونیورسٹی طلبہ و اساتذہ پر اکھیل بھارتیا ودیارتھی پریشد (اے بی وی پی) نے حملہ کیا جو حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارتی (بی جے پی) کی نظریاتی جماعت راشٹریہ سیوک سینگھ (آر ایس ایس) کی طلبہ تنظیم ہے۔

تاہم اے بی وی پی یا آر ایس ایس کی جانب سے تاحال اس حوالے سے کوئی بیان سامنے نہیں آیا جب کہ حملے کے واقعے کے بعد سیاستدانوں، سماجی رہنماؤں اور شوبز شخصیات کے بعد دہلی پولیس نے واقعے کی تحقیقات کا آغاز کردیا۔

نقاب پوش حملہ آوروں کے یونیورسٹی میں گھس کر طلبہ پر حملے کرنے کے واقعے کی جہاں سیاستدانوں اور سماجی رہنماؤں نے مذمت کی وہیں شوبز شخصیات نے بھی واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے حکمران جماعت اور حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔

مزید پڑھیں: بھارت: یونیورسٹی حملے پر شدید تنقید، پولیس نے بالآخر تحقیقات کا آغاز کردیا

نامور اداکارہ سوارا بھاسکر نے جواہر لعل یونیورسٹی پر حملے کے بعد ایک ویڈیو پیغام میں حملے کی سخت مذمت کرتے ہوئے واقعے کو آر ایس ایس کی دہشت گردی قرار دیا۔

سوارا بھاسکر ویڈیو میں انتہائی جذباتی دکھائی دیں اور انہوں نے نوجوان طلبہ کی آواز کو نقاب پوش اور ہتھوڑا بردار افراد کے زور پر دبانے پر حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا۔

A photo posted by Instagram (@instagram) on

بولی وڈ کی خوبرو اداکارہ کریٹی سونن نے بھی طلبہ پر تشدد پر اظہار افسوس کیا اور کہا کہ واقعے نے انہیں شدید دلی صدمہ پہنچایا۔

اداکارہ نے لکھا کہ ’آج کل بھارت میں جو کچھ بھی ہو رہا ہے وہ انتہائی خوفناک ہے جب کہ منظم دہشت گردوں کے ذریعے طلبہ اور اساتذہ کو تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، انہوں نے غنڈہ گردی کی سیاست ختم کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔

ماضی کی ’مست گرل‘ روینہ ٹنڈن نے بھی جواہر لعل یونیورسٹی کے طلبہ پر حملے کی مذمت کی اور انہوں نے اپنی ٹوئٹ میں حملے سے متعلق ایک خبر کا اسکرین شاٹ شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’بھارت ایک ایسا ملک بن چکا ہے جہاں طلبہ سے زیادہ گائے کا خیال رکھا جاتا ہے۔

لیجنڈ اداکارہ شبانہ اعظمی نے سوارا بھاسکر کی ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے جواہر لعل یونیورسٹی کے طلبہ پر تشدد کی سخت مذمت کی اور کہا کہ بات صرف مذمت سے نہیں چلے گی بلکہ واقعے میں ملوث افراد کو فوری گرفتار کیا جائے۔

فلم ساز وشال بھردواج نے بھی طلبہ پر تشدد کی مذمت کرتے ہوئے ایک شعر لکھا کہ ’ظلم بڑھاؤ ابھی تمہارے ظلموں کو، حد سے باہر بھی ہوجانا لازمی ہے‘۔

بولی وڈ اداکارہ نیہا دھوپیا نے بھی یونیورسٹی طلبہ پر نقاب پوش حملہ آوروں کے واقعے کی مذمت کی اور کہا کہ اس طرح کا تشدد نا قابل قبول ہے، انہوں نے یہ سوال بھی کیا کہ آخر کار ایسے اندوہناک واقعے کا خاتمہ کب ہوگا؟

کامیڈین رتیش دیش مکھ نے بھی واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے حملہ آوروں کے لیے لکھا کہ انہوں نے اسی لیے ہی نقاب پہن رکھا ہے کیوں کہ انہیں معلوم ہے کہ وہ غیر انسانی اور غیر قانونی کام کر رہے ہیں۔

اداکار نے مزید لکھا کہ اساتذہ اور طلبہ پر تشدد اور ظلم کرنے میں کوئی بہادری اور غیرت نہیں ہے۔

خوبصورت اداکارہ تپسی پنو نے بھی واقعے پر گہرے افسوس کا اظہار کیا اور اسے باقی ملک کے افراد کے لیے خوفناک قرار دیا۔

اداکارہ نے لکھا کہ یہ بہت دکھ کی بات ہے کہ طلبہ پر حملہ کیا گیا اور اس واقعے سے ملک میں خوف پھیلے گا۔

اداکارہ کونکنا سین شرما نے یونیورسٹی پر کیے گئے حملے سے متعلق سوالات اٹھائے اور پوچھا کہ آخر پولیس طلبہ کو تحفظ فراہم کرنے میں کیوں ناکام ہوئی؟

اداکارہ نے یہ بھی پوچھا کہ نقاب پوش حملہ آور کون تھے؟

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024