نواز شریف نے الیکشن کمیشن کو خلائی مخلوق کہا ہوگا، رہنما مسلم لیگ (ن)
مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور رکن اسمبلی رانا تنویر حسین نے کہا ہے کہ نواز شریف نے الیکشن کمیشن کو خلائی مخلوق کہا ہوگا۔
پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر سینئر صحافی متیع اللہ جان سے گفتگو میں جب ان سے سوال کیا گیا کہ 'آپ لوگ خلائی مخلوق اور محکمہ زراعت کسے کہتے رہے' تو ان کا کہنا تھا کہ 'محکمہ زراعت تو محکمہ زراعت ہی ہے'۔
سابق حکمراں جماعت کی جانب سے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق آرمی ایکٹ ترمیمی بل کی حمایت کے حوالے سے جب ان سے سوال کیا گیا تو اس کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ 'ہم ایک قانون کی بات کر رہے ہیں، سپریم کورٹ نے ہدایت کی ہے کہ پارلیمنٹ اسے ریگولیٹ کرے'۔
مزید پڑھیں: ’خلائی مخلوق پوری محنت سے انتخابات لڑ رہی ہے‘
دوران گفتگو انتخابات میں دھاندلی کے الزامات سے متعلق سوال پر ان کا کہنا تھا کہ ہم نے کسی پر الزامات نہیں لگائے لیکن ہم کہتے ہیں کہ الیکشن کمیشن نے دھاندلی کروائی ہے۔
اسی دوران صحافی کی جانب سے سوال کیا گیا کہ 'یہ خلائی مخلوق الیکشن کمیشن تھا؟' تو اس پر رانا تنویر نےجواب دیا کہ 'کسی نے خلائی مخلوق کہہ دیا ہوگا'۔
اس پر متیع اللہ جان نے کہا کہ کسی نے نہیں آپ کے قائد نواز شریف نے کہا تھا تو اس کے جواب میں مسلم لیگ (ن) کے رہنما نے کہا کہ 'اچھا تو پھر انہوں نے دیکھا ہوگا، الیکشن کمیشن کی عزت کی ہوگی اور نام نہیں لیا ہوگا اور خلائی مخلوق کہہ دیا ہوگا'۔
آخر میں جب ان سے پوچھا گیا کہ مطلب نواز شریف الیکشن کمیشن کو خلائی مخلوق کہہ رہے تھے تو انہوں نے کہا کہ 'میرا خیال ہے'۔
علاوہ ازیں اسی ویڈیو میں مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی قیصر احمد شیخ نے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے معاملے کو حساس قرار دیا۔
ساتھ ہی انہوں نے سوال کے جواب میں کہا کہ 'میرے حلقے میں الیکشن ہوا لیکن وہاں لوگوں کو کھڑا ہی نہیں کرنے دیا گیا'۔
دوران گفتگو صحافی کی جانب سے پوچھا گیا کہ آپ کے لیڈر خلائی مخلوق کسے کہتے تھے تو اس پر انہوں نے کہا کہ یہ تو آپ انہیں سے پوچھیں کیونکہ مجھے تو انہوں نے نہیں بتایا کہ خلائی مخلوق کس کا نام ہے۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن میں بہت زبردست دھاندلی ہوئی تھی، اتنی دھاندلی ہوئی کہ ڈپٹی کمشنر نے لکھ کر دے دیا کہ مجھے پہلے ہی نااہل کردیا جائے، پھر میں الیکشن کمیشن گیا اور ساری رات مجھے نتیجہ نہیں دیا گیا'۔
قیصر احمد شیخ نے الزام لگایا کہ ہمیں 6 سے 8 گھنٹے تک نتیجہ نہیں دیا گیا اور ہمارے ووٹوں کو مسترد کردیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: ’انتخابات میں مقابلہ نظر نہ آنے والی قوتوں سے ہے‘
واضح رہے کہ پاکستان کی سیاست میں خلائی مخلوق کا نام پہلی مرتبہ سال 2018 میں انتخابات سے قبل سابق وزیراعظم نواز شریف کی جانب سے سننے کو ملا، جس کے بعد کئی مرتبہ مسلم لیگ (ن) اور دیگر سیاسی جماعتوں کے لوگ اس لفظ کا حوالہ دیتے نظر آئے۔
مئی 2018 میں سابق وزیراعظم نواز شریف نے ایک جلسے سے خطاب میں کہا تھا کہ آئندہ انتخابات (یعنی جولائی 2018 کے انتخابات) میں ان کی جماعت کا مقابلہ عمران خان یا آصف زرداری سے نہیں بلکہ خلائی مخلوق کے ساتھ ہے جو نظر نہیں آتی۔
جس کے بعد سابق دور حکومت میں وزیراعظم رہنے والے شاہ خاقان عباسی نے بھی کہا تھا کہ انتخابات نگراں حکومت نہیں بلکہ ’خلائی مخلوق‘ کرائے گی۔