اسمٰعیل قاآنی ایرانی قدس فورس کے نئے سربراہ مقرر
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامہ ای نے جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد ان کے نائب اسمٰعیل قاآنی کو پاسداران انقلاب کی قدس فورس کا سربراہ مقرر کردیا۔
خیال رہے کہ عراق کے دارالحکومت بغداد میں ایئرپورٹ کے نزدیک امریکی فضائی حملے میں میجر جنرل قاسم سلیمانی ہلاک ہوگئے تھے۔
مزیدپڑھیں: ایرانی فوجی جنرل کو بہت پہلے ہی قتل کردینا چاہیے تھا، ڈونلڈ ٹرمپ
ایران کی سرکاری نیوز ایجنسی کے مطابق قدس فورس کے نو منتخب سربراہ ہلاک ہونے والے جنرل کے نائب چیف کی حیثیت سے کام کررہے تھے۔
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے ایرانی پاسداران انقلاب کی قدس فورس کے نئے سربراہ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ 'قدس فورس کی کمانڈ بریگیڈیئر جنرل اسمٰعیل قاآنی کو دی جاتی ہے جو مقدس دفاع میں اہم ترین کمانڈروں میں سے ایک ہیں اور انہوں نے شہید ہونے والے کمانڈر کے ساتھ مختلف علاقوں میں اپنی خدمات سرانجام دی ہیں۔
سپریم لیڈر نے کہا کہ 'قدس فورس کا منصوبہ نئے چیف کے ساتھ بھی تبدیل نہیں ہوگا'۔
آیت اللہ خامنہ ای نے تمام ساتھیوں کی موجودگی اور کمانڈر اسمٰعیل قاآنی کے ساتھ تعاون کرنے پر شکریہ ادا۔
خیال رہے کہ عراق کے دارالحکومت بغداد میں ایئرپورٹ کے نزدیک امریکی فضائی حملے میں ایرانی پاسداران انقلاب کی قدس فورس کے سربراہ میجر جنرل قاسم سلیمانی ہلاک ہوگئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکی حملے میں ایرانی جنرل کی ہلاکت پر پاکستان کا اظہار تشویش
ایران نے بغداد کے ایئرپورٹ پر امریکی حملے میں قدس فورس کے سربراہ جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت پر واشنگٹن سے بدلہ لینے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے خطرناک نتائج کی دھمکی دی تھی۔
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے امریکا کو سنگین نتائج کی دھمکی دیتے ہوئے قاسم سلیمانی کو مزاحمت کا عالمی چہرہ قرار دیا اور ملک میں تین روزہ سوگ کا اعلان کیا تھا۔
دوسری جانب امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ایرانی پاسداران انقلاب کی قدس فورس کے سربراہ میجر جنرل قاسم سلیمانی کو بہت پہلے ہی قتل کر دینا چاہیے تھا۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹ میں کہا کہ قاسم سلیمانی سے 'بہت سال پہلے ہی نمٹ لینا چاہیے تھا کیونکہ وہ بہت سے لوگوں کو مارنے کی سازش کر رہے تھے لیکن وہ پکڑے گئے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکا سے قاسم سلیمانی کے قتل کا بدلہ لیں گے، ایران
علاوہ ازیں امریکی سیکریٹری خارجہ مائیک پومپیو نے کہا کہ بغداد میں امریکی فضائی حملے میں ایرانی کمانڈر کی ہلاکت کا مقصد ایک 'انتہائی حملے' کو روکنا تھا جس سے مشرق وسطیٰ میں امریکیوں کو خطرہ لاحق تھا۔
غیر ملکی خبر ایجنسی رائٹرز کے مطابق مائیک پومپیو نے 'فاکس نیوز' اور 'سی این این' کو انٹرویو دیتے ہوئے 'مبینہ خطرے' کی تفصیلات پر بات کرنے سے گریز کیا۔