سال 2019: ’نیب نے ایک کھرب 50 ارب روپے برآمد کیے‘
اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) نے مختلف احتساب عدالتوں میں دائر 206 ریفرنس کے ذریعے بدعنوان عناصر سے ایک کھرب 50 ارب روپے برآمد کرلیے۔
انسداد بدعنوانی کے ادارے کی سال 2019 میں کارکردگی کا جائزہ لینے کے لیے ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ سائنسی بنیادوں پر تفتیش کی وجہ سے بدعنوانی کے مقدمات میں سزا کی شرح 70 فیصد رہی۔
ان کا کہنا تھا کہ ’یہ کارکردگی شکایات کا جائزہ لے کر اور کمانڈ اینڈ انویسٹی گیشن سسٹم کے تحت انکوائریز کر کے مزید بہتر بنائی جاسکتی ہے'۔
یہ بھی پڑھیں: بی آر ٹی پشاور اور مالم جبہ ریفرنسز تیار ہیں، چیئرمین نیب
چیئرمین نیب نے کہا کہ گزشتہ برس دائر کیے گئے ایک ہزار 2 سو 62 ریفرنسز میں 9 کھرب 43 ارب روپےکی کرپشن کی گئی۔
جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ نیب کی پہلی ترجیح میگا کرپشن کیسز کو منطقی انجام تک پہنچانا اور لوٹی ہوئی دولت برآمد کرنا ہے۔
انہوں نے سال 2019 میں نیب کی مجموعی کارکردگی کو سراہا اور تمام ڈائریکٹر جنرلز کو ہدایت کی کہ تمام شکایات کی تصدیق کر کے قانون کے مطابق متعین 10 ماہ کی مدت میں انکوائریز اور تفتیش کی جائیں۔
چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ نیب کی کارکردگی کو معتبر قومی اور بین الاقوامی اداروں نے بھی سراہا ہے۔
انہوں نے نیب کے تمام تفتیشی افسران اور پراسیکیوٹرز کو سائنسی بنیادوں پر وائٹ کالر جرائم کی تفتیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ’عدالتوں میں کیسز کی بھرپور طریقے سے پیروی کی جائے تاکہ بدعنوان عناصر کو قانون کے مطابق سزا مل سکے‘۔
مزید پڑھیں: کسی پارٹی چیئرمین کے نازیبا الفاظ، دھمکی قانونی عمل سے نہیں روک سکتی، نیب
انہوں نے کہا کہ نیب نے میرٹ پر افسران بھرتی کیے ہیں تاکہ ادارے کی موجودہ افرادی قوت کو توسیع دے کر اس کی صلاحیت میں اضافہ کیا جائے۔
نیب کے ڈائریکٹر جنرل (آپریشنز) ظاہر شاہ کے مطابق بیورو کو سال 2019 میں 51 ہزار 5 سو 91 شکایات موصول ہوئیں جس میں سے قانون کے مطابق 46 ہزار ایک سو 23 درخواستیں نمٹا دی گئی جبکہ 13 ہزار 2 سو 99 شکایات پر کام کیا جارہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ نیب نے سال 2019 میں ایک ہزار 4 سو 64 شکایات کی تصدیق کرنے کی منظوری دی جس میں سے ایک ہزار 3 سو 62 کو قانون کے مطابق جانچا گیا اور 7 سو 70 شکایات زیر تفتیش ہیں۔
اسی طرح انسداد بدعنوانی کے ادارے نے گزشتہ برس 5 سو 74 انکوائریز کی منظوری دی جبکہ 6 سو 58 شکایات پر تفتیش مکمل ہوئی اور 8 سو 59 انکوائریز پر کام جاری ہے۔
یہ خبر 2 جنوری 2020 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔