• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

تاجروں کو فوائد، کرنسی اسمگلرز کو سزا دینے کیلئے ٹیکس قوانین میں ترمیم

شائع January 2, 2020
ترمیم کا اطلاق انکم ٹیکس، سیلز ٹیکس اور کسٹم ڈیوٹی پر بھی ہوگا—فائل فوٹو: اے ایف پی
ترمیم کا اطلاق انکم ٹیکس، سیلز ٹیکس اور کسٹم ڈیوٹی پر بھی ہوگا—فائل فوٹو: اے ایف پی

اسلام آباد: حکومت نے ایک صدارتی آرڈیننس کے ذریعے ٹیکس قانون میں واضح تبدیلی کردی جس کا مقصد تاجروں کو رعایت دینے کے وعدے، کم قیمت موبائل فونز کی درآمدات پر ڈیوٹی میں کمی اور کرنسی اسمگلنگ کی سزا پر عملدرآمد کرنا ہے۔

24 صفحات پر مشتمل آرڈیننس 28 دسمبر کو جاری ہوا تھا لیکن میڈیا کو یکم جنوری کو فراہم کیا گیا اور اسی روز حکومت نے پارلیمان کے دونوں ایوانوں کا اجلاس بھی طلب کیا تھا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق مذکورہ ترمیم کا اطلاق انکم ٹیکس، سیلز ٹیکس اور کسٹم ڈیوٹی پر بھی ہوگا۔

اس کے تحت ٹیکس سال 2020 میں 10 کروڑ کا کاروبار کرنے والے تاجروں کے لیے کم از کم ٹیکس کے معیار کو 1.5 سے کم کر کے 0.5 فیصد کردیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پراپرٹی ٹیکس میں اضافہ، زیادہ سے زیادہ 35 فیصد عائد ہوگا، ایف بی آر

تاہم 10 کروڑ تک کا کاروبار کرنے والے وہ تاجر جو ٹیکس سال 2018 کے لیے اپنے ریٹرنز جمع کرواچکے ہیں وہ سال 2020 اور 2019 میں 2018 میں جمع کروائے ٹیکس کے مساوی یا زائد ٹیکس دینے کے پابند ہوں گے۔

آرڈیننس کی دفعہ 153 کے مطابق ایسے تاجر جو 10 کروڑ تک کا کاروبار کرتے ہوں انہیں کسی ود ہولڈنگ ایجنٹ کی حیثیت سے کام کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔

اس کے علاوہ بجلی کی کھپت کی سطح 6 لاکھ سے بڑھا کر 12 لاکھ کردی گئی جبکہ ٹائیر1 حاصل کرنے کے کی شرط میں بھی ترمیم کردی گئی۔

مزید پڑھیں: ٹیکس کے تمام معاملات نیب نہیں ایف بی آر دیکھے گا، شہزاد اکبر

علاوہ ازیں 30 ڈالر سے لے کر 100 ڈالر تک کی قیمت کے موبائل فونز کی کسٹم ڈیوٹی کو بھی 7 سو 30 روپے سے کم کر کے 100 روپے کردیا گیا جبکہ 30 ڈالر تک کی مالیت کے موبائل فون کے سیلز ٹیکس کو ایک سو 30 روپے سے کم کر کے 100 روپے اور 100 ڈالر سے زائد قیمت کے موبائل فونز پر سیلز ٹیکس ایک ہزار 3 سو 20 روپے سے کم کر کے 200 روپے کردیا گیا۔

مذکورہ آرڈیننس فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) اور فنانشل مانیٹرنگ یونٹ (ایف ایم یو) کے مابین معلومات کے تبادلے کے لیے جاری کیا گیا تاکہ ایف ایم یو کو انسداد منی لانڈرنگ ایکٹ 2010 کے تحت کام کرنے میں سہولت ملے اور فنانشل ایکشن ٹاسک فورس ریگولیشنز پر عملدرآمد ہو۔

اس کے علاوہ غیر قانونی طور پر 10 ہزار ڈالر سے 2 لاکھ ڈالر سے زائد کی غیر ملکی کرنسی رکھنے والے شخص کو سزا دینے کے لیے مختلف سزاؤں کی تجویز دی گئی جس میں معمولی جرمانے سے لے کر 10 سال کی قید شامل ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024