• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

خواجہ سراؤں کے صحت کارڈ کیلئے نادرا میں خصوصی ڈیسک قائم

شائع January 1, 2020
وزارت صحت نے ان تمام خواجہ سراؤں کو صحت کارڈ دینے کا آغاز کردیا ہے—تصویر: پی آئی ڈی
وزارت صحت نے ان تمام خواجہ سراؤں کو صحت کارڈ دینے کا آغاز کردیا ہے—تصویر: پی آئی ڈی

اسلام آباد: نیشنل ڈیٹا بیس رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کے مراکز میں خواجہ سراؤں کو صحت انصاف کارڈ فراہم کرنے کے لیے رجسٹریشن کی خصوصی ڈیسک قائم کردی گئی۔

وزیر اعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ’ان افراد کو صرف اپنے آپ کو خواجہ سرا بتانا ہوگا اور اس سلسلے میں انتہائی آسان طریقہ کار پر عمل کیا جائے گا جس میں صرف ان کی ذاتی تصدیق کافی ہوگی جبکہ اس سلسلے میں کسی اور دفتر سے کسی قسم کی دستاویزی کارروائی درکار نہیں ہوگی‘۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے بتایا کہ ’ہر خواجہ سرا کو پینل پر موجود 300 کے قریب سرکاری اور نجی ہسپتالوں میں 7 لاکھ 20 ہزار روپے کی طبی سہولیات حاصل ہوسکیں گی‘۔

یہ بھی پڑھیں: 'پاکستان میں بسنے والے تمام خواجہ سراؤں میں صحت کارڈ تقسیم کریں گے'

معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ وزارت صحت نے اُن تمام خواجہ سراؤں کو صحت کارڈ دینے کا آغاز کردیا ہے جو نادرا میں رجسٹرڈ یا قومی شناختی کارڈ کے حامل ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ نادرا کا نیا رجسٹریشن سسٹم صحت کارڈ جاری کرنے والے متعلقہ دفتر سے منسلک ہوگا تاکہ فوری طور پر بغیر کسی رکاوٹ کے یہ سہولت فراہم کردی جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’میں مخنث کمیونٹی کے تمام افراد کو مشورہ دیتا ہوں کہ صحت سہولت پروگرام سے فائدہ اٹھانے کے لیے رجسٹریشن کروائیں، اس سلسلے میں نادرا کو ہر ممکن تعاون فراہم کرنے کی ہدایت کی گئی ہے‘۔

مزید پڑھیں: قومی صحت پروگرام کا افتتاح،32 لاکھ خاندان استفادہ کریں گے

ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ ’صحت انشورنس اسکیم کے تحت تمام خواجہ سرا صحت کی سہولیات حاصل کرسکتے ہیں، اس صحت کارڈ میں معمولی بیماری سے لے کر جراحی (سرجری) تک کی سہولت موجود ہے‘۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت مخنث برادری کے رہنماؤں کی معاونت حاصل کرے گی تاکہ وہ دیگر افراد کو نادرا میں رجسٹر کروانے کے لیے رہنمائی فراہم کرسکے۔

معاون خصوصی کے مطابق ’حکومت ان کے بنیادی حقوق کے تحفظ کے لیے پرعزم ہے اور صحت کارڈ کا اجرا ان کی صحت کی بہتری کے حوالے سے حکومتی ترجیح کا غماز ہے، اس فیصلے سے دنیا میں پاکستان کا بہتر تشخص اجاگر ہوگا‘۔

یہ بھی پڑھیں: وزیر اعظم نے صحت انصاف کارڈ کا اجرا کردیا

صحت پروگرام کی تفصیلات بتاتے ہوئے معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ 68 لاکھ خاندانوں کو صحت انصاف کارڈ فراہم کردیے گئے ہیں اور حکومت 2020 کے آخر تک تمام ڈیڑھ کروڑ مستحق افراد کا ہدف پورا کرنے کی کوشش کررہی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ صحت سہولت پروگرام 84 اضلاع میں متعارف کروایا گیا ہے جہاں مجموعی طور پر 300 سرکاری اور نجی ہسپتال صحت سہولیات فراہم کرنے کے لیے پینل پر ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024